انتظار کس کا؟
کوئی چہرہ ہی نہیں
جس کو سوچتا ہی رہوں
نہ کوئی نام ہے ایسا
کہ میں جھپوں مالا
نہ ہی فراق میں جلنے کی
جستجو ہے مجھے
تو پھر نہ جانے مقید
ہے انتظار کس کا؟
عبدالمطلب مُقیّد
کوئی چہرہ ہی نہیں
جس کو سوچتا ہی رہوں
نہ کوئی نام ہے ایسا
کہ میں جھپوں مالا
نہ ہی فراق میں جلنے کی
جستجو ہے مجھے
تو پھر نہ جانے مقید
ہے انتظار کس کا؟
عبدالمطلب مُقیّد