اک خطا ہم از رہِ سادہ دلی کرتے رہے

  • Work-from-home

Aftabsweet

Active Member
Nov 2, 2010
452
410
363
In Every Heart


اک خطا ہم از رہِ سادہ دلی کرتے رہے


اک خطا ہم از رہِ سادہ دلی کرتے رہے
ہر تبسم پر قیاسِ دوستی کرتے رہے

ایسے لوگوں سے بھی ہم ملتے رہے دل کھول کر
جو وفا کے نام پر سوداگری کرتے رہے

خود اندھیروں میں بسر کرتے رہے ہم زندگی
دوسروں کے گھر میں لیکن روشنی کرتے رہے

اپنے ہاتھوں آرزوؤں کا گلا گھونٹا کئے
زندہ رہنے کے لئے ہم خودکشی کرتے رہے

اس طرح اقبالؔ گزری ہے ہماری زندگی
زہرِ غم پیتے رہے اور شاعری کرتے رہے

 
Top