زمیں پر چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹے جو پر تو پرندا آڑان سے بھی گیا
بھلانا چاہا تو بھلانے کی انتہا کردی
وہ شخص اب میرے وہم و گمان سے بھی گی
کسی کے ہاتھ سے نکلا ہوا وہ تیر ہوں میں
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا
تباہ کر گئیں مجھے پکے گھر کی خواہشیں
میں اپنے گاوں کے کچے مکان سے بھی گیا
آگ میں کودا بھی تو کیا ملا مجھے محسن
اسے بچا نہ سکا اور اپنی جان سے بھی گیا
(محسن نقوی)
کٹے جو پر تو پرندا آڑان سے بھی گیا
بھلانا چاہا تو بھلانے کی انتہا کردی
وہ شخص اب میرے وہم و گمان سے بھی گی
کسی کے ہاتھ سے نکلا ہوا وہ تیر ہوں میں
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا
تباہ کر گئیں مجھے پکے گھر کی خواہشیں
میں اپنے گاوں کے کچے مکان سے بھی گیا
آگ میں کودا بھی تو کیا ملا مجھے محسن
اسے بچا نہ سکا اور اپنی جان سے بھی گیا
(محسن نقوی)