عورت

  • Work-from-home

Qawareer

میرا خدا ہر روز مجھے نئی خوشیاں دیتا ہے
VIP
Sep 1, 2010
22,663
10,941
1,113
علم وادب کی دنیا میں عورت کاموضوع کثرت تکرار کی وجہ سے عام بھی ہے اوراپنی گہرائی کے سبب خاص الخاص بھی.پیغمبروں سے لے کرفقیروملا تک اورشاعر وادیب سے لے کرفلسفی وماہر نفسیات تک ہرایک نے اس ہستی کے بارے میں خیال آرائی کی ہے۔ شاید اس لیے کہ کائنات کی حسین ترین رنگین ترین اورپیچیدہ ترین شخصیت یہی ہے


عورت کی محبت ایک ایسا سمندر ہے جس کاکوئی کنارہ نہیں۔ وہ ہرشخص کادامن خوشیوں سے بھردیتی ہے اگرچہ عورت جذباتی ہوتی ہے لیکن اس کے جذبات عظیم ہوتے ہیں اس کے جذبات کے نمائندے آنسو ہوتے ہیں جس طرح شبنم کے قطرے پھولوں کوتازگی بخشتے ہیں اسی طرح آنسوؤں کاسیلاب اس کے دل میں جذبوں کوکچھ اورنکھار دیتاہے اپنی ہستی کو فراموش کرکے وہ مختلف روپ دھارے ہروقت دوسروں کی خدمت کیلئے کوشاں رہتی ہے۔


بیٹی ہوتی ہے تو والدین کے سکھ چین اور راحت کاخیال رکھتی ہے بہن ہوتی ہے تو بہن بھائیوں کومنزل کاراستہ دکھاتی ہے اورلگن اورجذبے کوبیدار کرتی ہے۔


اورگزرے وقت کے ساتھ جب بیوی بنتی ہے تو تمام صداقتوں کے ساتھ شوہر کے سکون وراحت کاخیال رکھتی ہے اورماں کے بارے میں کچھ کہنا تو سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے کیونکہ یہ اس کامقدس ترین روپ ہے کتنا پیارا لفظ ہے............ ماں


جسے ادا کرتے وقت دونوں ہونٹ فرط محبت سے ایک دوسرے کوچوم لیتے ہیں بچے کیلئے مضبوط ترین اور خوبصورت ترین پناہ گاہ ماں کادل ہے وہ مبارک ہستی ہے کہ انبیاء اور اولیاء کواس نے جنم دیا اورتمام برکتیں اسی کے دم سے ہیں


آج کی عورت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی لحاظ سے مرد کے پیچھے نہیں بلکہ مرد کے شانہ بشانہ کام کررہی ہیں ڈاکٹر انجینئر استاد اوراب فضاؤں کی سپرپائلٹ کے روپ میں بھی عورت جلوہ گر ہے غرض عورت کے بغیر مرد نہیں اور مرد کے بغیر عورت نہیں کیونکہ مرد وعورت زندگی کی گاڑی کے دوپہیے ہیں کہ اگر ایک پہیہ بھی خراب ہوجائے تو گاڑی نہیں چلے گی یہی عورت بچے کوبہترین تربیت دیتی ہے جوملک کے بادشاہ اوروزیربنتے ہیں بہترین تربیت سے ماں اولاد کے کردار کوایسا ہیرا بنادیتی ہے جوہرپتھر کوکاٹ سکتاہے ۔


غرض عورت کی ذات وہ پیڑ ہے جوخود تو تپتی دھوپ میں جلتا ہے لیکن اپنی ٹھنڈی چھاؤں سے دوسروں کوفرحت بخشتا ہے کیونکہ عورت کائنات کارنگ ہے۔





علم وادب کی دنیا میں عورت کاموضوع کثرت تکرار کی وجہ سے عام بھی ہے اوراپنی گہرائی کے سبب خاص الخاص بھی.پیغمبروں سے لے کرفقیروملا تک اورشاعر وادیب سے لے کرفلسفی وماہر نفسیات تک ہرایک نے اس ہستی کے بارے میں خیال آرائی کی ہے۔ شاید اس لیے کہ کائنات کی حسین ترین رنگین ترین اورپیچیدہ ترین شخصیت یہی ہے


عورت کی محبت ایک ایسا سمندر ہے جس کاکوئی کنارہ نہیں۔ وہ ہرشخص کادامن خوشیوں سے بھردیتی ہے اگرچہ عورت جذباتی ہوتی ہے لیکن اس کے جذبات عظیم ہوتے ہیں اس کے جذبات کے نمائندے آنسو ہوتے ہیں جس طرح شبنم کے قطرے پھولوں کوتازگی بخشتے ہیں اسی طرح آنسوؤں کاسیلاب اس کے دل میں جذبوں کوکچھ اورنکھار دیتاہے اپنی ہستی کو فراموش کرکے وہ مختلف روپ دھارے ہروقت دوسروں کی خدمت کیلئے کوشاں رہتی ہے۔


بیٹی ہوتی ہے تو والدین کے سکھ چین اور راحت کاخیال رکھتی ہے بہن ہوتی ہے تو بہن بھائیوں کومنزل کاراستہ دکھاتی ہے اورلگن اورجذبے کوبیدار کرتی ہے۔


اورگزرے وقت کے ساتھ جب بیوی بنتی ہے تو تمام صداقتوں کے ساتھ شوہر کے سکون وراحت کاخیال رکھتی ہے اورماں کے بارے میں کچھ کہنا تو سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے کیونکہ یہ اس کامقدس ترین روپ ہے کتنا پیارا لفظ ہے............ ماں


جسے ادا کرتے وقت دونوں ہونٹ فرط محبت سے ایک دوسرے کوچوم لیتے ہیں بچے کیلئے مضبوط ترین اور خوبصورت ترین پناہ گاہ ماں کادل ہے وہ مبارک ہستی ہے کہ انبیاء اور اولیاء کواس نے جنم دیا اورتمام برکتیں اسی کے دم سے ہیں


آج کی عورت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی لحاظ سے مرد کے پیچھے نہیں بلکہ مرد کے شانہ بشانہ کام کررہی ہیں ڈاکٹر انجینئر استاد اوراب فضاؤں کی سپرپائلٹ کے روپ میں بھی عورت جلوہ گر ہے غرض عورت کے بغیر مرد نہیں اور مرد کے بغیر عورت نہیں کیونکہ مرد وعورت زندگی کی گاڑی کے دوپہیے ہیں کہ اگر ایک پہیہ بھی خراب ہوجائے تو گاڑی نہیں چلے گی یہی عورت بچے کوبہترین تربیت دیتی ہے جوملک کے بادشاہ اوروزیربنتے ہیں بہترین تربیت سے ماں اولاد کے کردار کوایسا ہیرا بنادیتی ہے جوہرپتھر کوکاٹ سکتاہے ۔


غرض عورت کی ذات وہ پیڑ ہے جوخود تو تپتی دھوپ میں جلتا ہے لیکن اپنی ٹھنڈی چھاؤں سے دوسروں کوفرحت بخشتا ہے کیونکہ عورت کائنات کارنگ ہے۔



روبینہ ناز کشمیری کے کالم" کائنات کارنگ

 
Top