متفرق قطعات
نہ پوچھ جب سے ترا انتظار کتنا ہے
کہ جن دنوں سے مجھے ترا انتظار نہیں
ترا ہی عکس ہے ان اجنبی بہاروں میں
جو تیرے لب، ترے بازو، ترا کنارا نہیں
-----------
رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے
جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بےوجہ قرار آجائے
-----------
دل رہین غمِ جہاں ہے آج
ہر نفس تشنہِ فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِ ہستی
اے غمِ دوست ! تو کہاں ہے آج
-----------
یہ خوں کی مہک ہے کہ لبِ یار کی خوشبو
کس راہ کی جانب سے صبا آتی ہے دیکھو
گلشن میں بہار آئی کہ زنداں ہوا آباد
کس سمت سے نغموں کی صدا آتی ہے دیکھو
-----------
صبا کے ہاتھ میں نرمی ہے ان کے ہاتھوں کی
ٹھہر ٹھہر کے ہوتا ہے آج دل کو گماں
وہ ہاتھ ڈھونڈ رہے ہیں بساطِ محفل میں
کہ دل کے داغ کہاں ہیں نشستِ درد کہاں
------------
فیض احمد فیض
نہ پوچھ جب سے ترا انتظار کتنا ہے
کہ جن دنوں سے مجھے ترا انتظار نہیں
ترا ہی عکس ہے ان اجنبی بہاروں میں
جو تیرے لب، ترے بازو، ترا کنارا نہیں
-----------
رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے
جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بےوجہ قرار آجائے
-----------
دل رہین غمِ جہاں ہے آج
ہر نفس تشنہِ فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِ ہستی
اے غمِ دوست ! تو کہاں ہے آج
-----------
یہ خوں کی مہک ہے کہ لبِ یار کی خوشبو
کس راہ کی جانب سے صبا آتی ہے دیکھو
گلشن میں بہار آئی کہ زنداں ہوا آباد
کس سمت سے نغموں کی صدا آتی ہے دیکھو
-----------
صبا کے ہاتھ میں نرمی ہے ان کے ہاتھوں کی
ٹھہر ٹھہر کے ہوتا ہے آج دل کو گماں
وہ ہاتھ ڈھونڈ رہے ہیں بساطِ محفل میں
کہ دل کے داغ کہاں ہیں نشستِ درد کہاں
------------
فیض احمد فیض