مسکرا کر وہ محبت کی سزا دیتے ہیں
زہر میں تھوڑا سا امرت بھی ملا دیتے ہیں
اپنا افسانہ غم ان کو سنا دیتے ہیں
باتوں ہی باتوں میں ہر بات بتا دیتے ہیں
شب غم کاش چراغوں کو بجھا دے کوئی
شعلگی دل کی یہ کچھ اور بڑھا دیتے ہیں
اجنبی مجھ کو سمجھتے ہیں بھری محفل میں
ایک حقیقت کو وہ افسانہ بنا دیتے ہیں
وہ کبھی غیر سمجھتے ہیں مگر ہم پھر بھی
جانے کیوں دل کی ہر ایک بات بتا دیتے ہیں
زندگی بس یونہی کٹتی ہے غزالہ اپنی
خود بھی ہنستے ہیں کبھی ان کو رلا دیتے ہیں
( بشکریہ : غزالہ انور )
۔
زہر میں تھوڑا سا امرت بھی ملا دیتے ہیں
اپنا افسانہ غم ان کو سنا دیتے ہیں
باتوں ہی باتوں میں ہر بات بتا دیتے ہیں
شب غم کاش چراغوں کو بجھا دے کوئی
شعلگی دل کی یہ کچھ اور بڑھا دیتے ہیں
اجنبی مجھ کو سمجھتے ہیں بھری محفل میں
ایک حقیقت کو وہ افسانہ بنا دیتے ہیں
وہ کبھی غیر سمجھتے ہیں مگر ہم پھر بھی
جانے کیوں دل کی ہر ایک بات بتا دیتے ہیں
زندگی بس یونہی کٹتی ہے غزالہ اپنی
خود بھی ہنستے ہیں کبھی ان کو رلا دیتے ہیں
( بشکریہ : غزالہ انور )
۔