ملو مجھ سے
جھے ہنسنا نہیں آتا، ملو مجھ سے
کوئی چہرہ نہیں بھاتا، ملو مجھ سے
وہ اک زخمِ جدائی جو دیا تم
سہا مجھ سے نہیں جاتا، ملو مجھ سے
تمہارے بن اداسی ہی اداسی ہے
سو میں تنہا کہاں جاتا، ملو مجھ سے
مرا غیروں سے کب ہے واسطہ کوئی
مرا بس تم سے ہے نا طہ، ملو مجھ سے
جو تم آتے تو کوئی بات بھی ہوتی
کسے میں زخم دکھلاتا، ملو مجھ سے