وہی عشق جو تھا کبھی جنوں اسے روزگار بنا دیا

  • Work-from-home

Dark

Darknes will Fall
VIP
Jun 21, 2007
28,885
12,579
1,313
وہی عشق جو تھا کبھی جنوں اسے روزگار بنا دیا



وہی عشق جو تھا کبھی جنوں اسے روزگار بنا دیا
کہیں زخم بیچ میں آگئے کہیں شعر کوئی سُنا دیا

وہی ہم کہ جن کو عزیز تھی در ِ آبرو کی چمک دمک
یہی ہم کہ روز ِ سیاہ میں زرِ داغ ِ دل بھی لُٹا دیا

کبھی یوں بھی تھا کہ ہزار تیر جگر میں تھے تو دکھی نہ تھے
مگر اب یہ ہے کسی مہرباں کے تپاک نے بھی رلا دیا

کبھی خود کو ٹوٹتے پھوٹتے بھی جو دیکھتے تو حزیں نہ تھے
مگر آج خود پہ نظر پڑی تو شکست ِ جاں نے ہلا دیا

کوئی نامہ دلبر ِ شہر کا کہ غزل گری کا بہانہ ہو
وہی حرف دل جسے مدتوں سے ہم اہل ِ دل نے بھلا دیا
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top