“فقر، غیب کی سرزمین ہے۔”

  • Work-from-home

MysTeri0uS

Super Star
Oct 31, 2012
8,792
1,497
1,213
پیغمبرِ اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے:

“فقر، غیب کی سرزمین ہے۔”

فقر کا مطلب ناداری اور نامرادی ہے ۔ یہ منصب طلب و ارادے کے سبب ملتا ہے۔ یہ اپنے نفس کی آزادی کا نام ہے جو صبر، اطاعت اور اپنے رب کے حضور اپنے قلب کو جھکا دینے سے حاصل ہوتا ہے۔ فقر کی کنجی جستجو اور عبادت ہے۔ فقر الله کا خزانہ ہے اور فقیر کا دل خزینہٴ گراں مایہ۔

فقر کا اصول ہے “الفت” اور اُس کی حقیقت ہے فنا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سرپرستی پر ایمان کی اوّلین منزل فقر و فنا اور آخری منزل وصال و بقا ہے۔

فقر، عبادت کی حقیقت ہے اور فقیر کی تنہائی گنجینہٴ قناعت، فقیر کی رہ گذر توکّل اور اپنے رب پر ایمان و یقیں، فقیر کی ہر سانس ذکرِ الہٰی، اُس کا لباس منکشف کیے جانے والے رازوں کی پردہ داری، اُس کا مقصد الله، اُس کی سواری ایک دلِ آگاہ، اُس کی خدمت علم اور اُس کی کوشش فرماں برداری ہے۔

درویشی کا راستہ مخفی ہے اور اُس کی حقیقت اُس سے بھی زیادہ پوشیدہ۔ اُس کا کوئی بازار نہیں اور نہ اُس کا کوئی ظاہری بدلہ ہے۔ خود فقیر کے دل کوفقر کی خبر ہوتی ہے، کسی اَور کو نہیں ہوتی۔

شرک کا مطلب ہے “دوئی” اور اِس سے مراد ہے: “میں” اور “تُو”۔ فقیر گمان کی دنیا کا خاتمہ کر دیتا ہے اور دنیاے مظاہر سے گزر کر اپنی ہستی کی فنا کے ذریعے اپنے معبود سے واصل ہونے کی جدّوجہد کرتا ہے۔

کتاب “الرّسائل”سے اقتباس
@Hoorain @ShiXu_MiXu @*fajar* @Fanii
 
  • Like
Reactions: Fanii and Hoorain
Top