چلو یہ اچھا ھوا نیند لے گیا ورنہ
تیرا خیال میری جان بھی لے سکتا تھا
Mein museebat me yad ata hun?
تم سے رشتہ نماز جیسا ہے
تم مُصیبت میں یاد آتے ہو
Kavi
Dharkan ki dugdugi per hy kab sy mehv e raqsدل دھڑکتا نہیں ٹپکتا ہے
کل جو خواہش تھی آبلہ ہے مجھے
Tamasha dekhny waly palat gaye chup chaapمجمع تھا ڈگڈگی تھی مداری بھی تھا مگر
حیرت ہے پھر بھی کوئی تماشا نہیں ہوا
سب پگھل جائے تماشہ وہ ادھر کب ہو گاTamasha dekhny waly palat gaye chup chaap
Me aj apny liye taaliyan bajaun ga
Khoobsurat
سپاس گزار ہیں۔۔سلامتی ہوZabardast
فیض احمد فیض کا فیورٹ قطعہتُم نا حق شیشے چُن چُن کر
دامن میں چھپائے بیٹھے ہو
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں
کیا آس لگائے بیٹھے ہو
چلو اچھا ہوا آخر تمہاری نیند بھی ٹوٹیچلو یہ اچھا ھوا نیند لے گیا ورنہ
تیرا خیال میری جان بھی لے سکتا تھا
بار بار سمجھا تو سمجھ آیا۔
چلو یہ اچھا ھوا نیند لے گیا ورنہ
تیرا خیال میری جان بھی لے سکتا تھا
راحت اندوری کی خوبصورت غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیں
روز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے