اے ماہ مبارک
تیرے جانے کا وقت جوں جوں قریب آ رہا ہمیں اپنی کوتاہیوں کا ادراک ہو رہا ہے
اے ماہ مبارک
ہمیں معاف کر دینا ہم نے تیری با برکت ساعتوں گھڑیوں کی اس طرح قدر نہ کی جس قدر حق تھا
اے ماہ رمضان
میری زندگی میں پتہ نہیں دوبارہ تمہارا آنا ہو یا نہیں اس لئے میری کوتاہیوں کو نظر انداز کر دینا اور قیامت کے دن مجھے ذلیل نہ کرنا
اے ماہ مبارک
تیرے مغفرت اور بخشش کے عشرے ہم نے بازاروں میں گھوم کر گزار دئے ہیں
جہنم کے شعلوں سے بچنے کی دعائیں کرنے کی بجائے ہم اپنے ان گھروں کی آرائش و زیبائش میں مگن ہیں جو گھر عارضی ہیں
اے ماہ مبارک
ہم اپنی زندگیوں میں مگن رہے تیرں برکتوں والی راتوں کو سو سو کر گزار چکے ہیں
اور جب کہ ٹائم بھی کم تو شرمندہ ہو رہے ہیںً
اے ماہ مبارک
میری درخواست ہے مہری زندگی میں دوبارہ بھی آنا
تاکہ
جو کمی و کوتاہی ہو گئی اس کو دور کر سکوں
لیکن
یہ عہد تو ہم سال کرتے کہ اگلے سال بس عباداتمیں مشغول رہیں گے ۔جانے پھر ہم کیوں پھر جاتے ہیں اپنی ہی بات سے
اے مالک دو جہاں
ہم تیرے مہمان کی قدر نہ کر سکے
وہ مہمان کہ جس کے آنے سے ہمارے دسترخوانوں کی رونقیں بڑھ گئی تھیں ہمارے دلوں میں خشوع پیدا ہونے ہی چلا تھا کہ اب اس کی رخصتی کا وقت قریب آ گیا ہے
اے اللہ
ہماری تمام غلطیوں کو معاف کر دے اور ہم سب کو قیامت کے ،،باب الریاں،، میں سے گزرنے والوں میں سے کر دینا آمیں