Azeeb waqea

  • Work-from-home

AJMERI11

Active Member
Apr 6, 2011
189
46
178
احسان صابری گوورنمنٹ سیالکوٹ کے پرنسپل تھے . انکا معمول تھا کہ ہر مہینے کی پہلی جمعرات کو حضرت امامل حق چشتی اور دوسری جمعرات کو حضرت عبدل حکیم سیالکوٹی ،تیسری جمعرات کو مونکا ولی اور چوتھی جمعرات کو حضرت سیلان کے مزارات پر فاطحہ پڑھنے کو جایا کرتے تھے .ان کا بیان ہے - ایک بار دوسری جمعرات کو میں عادت کے مطابق شام کے وقت حکیم رحمت لله کے مظار پر فاطحہ پڑھنے گیا . مجھسے پہلے وہاں ایک پٹھان بزرگ پیاری آواز میں قران شریف کی تلاوت کر رہے تھے فاطحہ پڑھنے کے بعد میں وہاں جاکر بیٹھ گیا . وہ فارغ ہوئے تو میں نے پوچھا -حضرت! آپ کہاں سے تشریف لاییں ہیں ؟ انہوں نے بتایا کہ میں قابو ل کا رہنے والا ہوں پھر میں نے پوچھا آپکی عمر کتنی ہے ؟ انہوں نے کہا ٩٥٠ سال . مجھے انکی بات صحیح نہیں لگی .اسلئے میں نے کہا سامنے قران شریف رکھا ہے اور آپ جھوٹھ بول رہے ہیں ، جھوٹھوں پر الله کی لعنت . اتنا سنتے ہی انکا پارہ گرم ہو گیا انکا دھڈ تو اتنا ہی رہا لیکن سر بڑھکر ایک دیگ جتنا بڑا ہو گیا . آنکھیں پیالے جتنی بڑی ہو گیئ یہ دیکھ کر میں سمجھ گیا کہ صاحب جن ہیں . میں ڈر کے مارے اٹھکر بھاگا . مظار کے دروازے تک پہنچتے ہی انہونیں اپنا ہاتھ وہیں سے بڑھا کر میری گردن دبوچ لی . ایک گز اوپر اٹھاکر انہوں نے مجھے نیچے پٹک دیا جس سے میرا ایک کندھا بری طرح درد کرنے لگا . میں نے ہاتھ جوڈ کر خان صاحب سے کہا حضرت جی ! میری گستاخی معاف فرماییں. مجھے آپکے بارے میں پتا نہیں تھا . مجھے کافی تقلیف ہو رہی ہے اسلئے گھر جانیں دے. میں درد کے مارے کراہنے لگا . اب وہ اپنی اصل حالت میں آ گئے اور مجھے چھوڈ دیا اور میں بھاگ کھڈا ہوا..
 
Top