آپ کے ذھن میں کوئی ایسی دلیل آ جائے جو بہت طاقتور ھو.. اور اس سے اندیشہ ھو کہ اگر میں یہ دلیل دوں گا تو یہ بندہ شرمندہ ھو جائے گا.. کیونکہ اس آدمی کے پاس اس دلیل کی کوئی کاٹ نہیں ھو گی.. شطرنج کی ایسی چال میرے پاس آ گئی ھے کہ یہ اس کا جواب نہیں دے سکے گا.......
اس موقعے پر بزرگ کہتے ھیں کہ اپنی دلیل روک لو... بندہ بچا لو.. اسے ذبح نہ ھونے دو.. کیونکہ وہ زیادہ قیمتی ھے..
(اشفاق احمد)