یہ خوش نظری،خوش نظر آنے کے لئے ہے
اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے
ے
اے دوست ذرا اور قریب رگ جاں ہو
کیا جانے کہاں تک شب ہجراں کا دھواں ہو
و
ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں، کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
ن