یہ اکیلے پن کی اُداسیاں، یہ فراق لمحے عذاب سے
کبھی دشتِ دِل پہ بھی آ رکیں تیری چاہتوں کے یہ قافلے
میں ہوں تجھ کو جاں سے عزیز تر، میں یہ کیسے مان لوں ہمسفر
تیری بات لگتی ہے وہم سی، تیرے لفظ لگتے ہیں خواب سے
یہ جو میرا رنگ ہے رُوپ ہے، یونہی بےسبب نہیں دوستو!
میرے خوشبوؤں سے ہیں سلسلے، میری نسبتیں ہیں گلاب سے
وہ ہی معتبر ہے میرے لئے، وہ ہی حاصلِ دِل و جان ہے
وہ جو باب تم نے چرالیا میری زندگی کی کتاب سے
کبھی دشتِ دِل پہ بھی آ رکیں تیری چاہتوں کے یہ قافلے
میں ہوں تجھ کو جاں سے عزیز تر، میں یہ کیسے مان لوں ہمسفر
تیری بات لگتی ہے وہم سی، تیرے لفظ لگتے ہیں خواب سے
یہ جو میرا رنگ ہے رُوپ ہے، یونہی بےسبب نہیں دوستو!
میرے خوشبوؤں سے ہیں سلسلے، میری نسبتیں ہیں گلاب سے
وہ ہی معتبر ہے میرے لئے، وہ ہی حاصلِ دِل و جان ہے
وہ جو باب تم نے چرالیا میری زندگی کی کتاب سے