جہاں گلاب کو کهلنے سے قبل قتل کردیںﺣﺴﺎﺱ ِ ﻣﺮﻭﺕ ﺳﮯ ﻧﺎ ﺁﺷﻨﺎ ﻟﻮﮒ
ﺯﮨﺮ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ -- ﺟﺐ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ .
وهاں شعور کیا خوشبو کی پهر امید کرے
جہاں گلاب کو کهلنے سے قبل قتل کردیںﺣﺴﺎﺱ ِ ﻣﺮﻭﺕ ﺳﮯ ﻧﺎ ﺁﺷﻨﺎ ﻟﻮﮒ
ﺯﮨﺮ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ -- ﺟﺐ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ .
وہ اس ادا سے میری تعریف کرتا ہے..
مجھے خود سے ہی بے پناہ پیار ہو جاتا ہے.
میں ترے ہجر میں چُپ چاپ نہ مر جاؤں کہیں
مَیں ہوں سکتے میں کبھی آکے رُلا دے مجھ کو
میں ترے ہجر میں چُپ چاپ نہ مر جاؤں کہیں
مَیں ہوں سکتے میں کبھی آکے رُلا دے مجھ کو
کہو اُس سے بچھڑنے کی تمہیں منظور یہ ہو گا؟
کہا ' جینے کی خواہش کو کبھی قربان دیکھا ہے
ستم ہو جائے تمہید کرم ایسا بھی ہوتا ہے
محبت میں بتا اے ضبط غم ایسا بھی ہوتا ہے
بھلا دیتی ہیں سب رنج و الم حیرانیاں میری
تری تمکین بے حد کی قسم ایسا بھی ہوتا ہے
بدعوائے وفا کیوں شکوہ سنج جور ہے حسرتؔ
دیار شوق میں اے محو غم ایسا بھی ہوتا ہے
کہو اُس سے بچھڑنے کی تمہیں منظور یہ ہو گا؟
کہا ' جینے کی خواہش کو کبھی قربان دیکھا ہے
چھینا ہے کئی بار میرا تو نے خزانہ
اس بار بھی یہ رسم نبھانے کے لئے آ
اک اور کراچی میں خریدا ہے موبائل
آ پھر سے مجھے لوٹ کے جانے کے لئے آ
بہت خوبChalo yeh zindagi ab hum tumhaary naam karte hain
suna hai be wafa ki bewafa se khoob banti hai
واہ واہچھینا ہے کئی بار میرا تو نے خزانہ
اس بار بھی یہ رسم نبھانے کے لئے آ
اک اور کراچی میں خریدا ہے موبائل
آ پھر سے مجھے لوٹ کے جانے کے لئے آ
بہت خوبgazab aaya sitam toota qayamat ho gyi barpa
faqat itna hi poocha tha keh tum ko pyar hai hum se
بہت خوبye silsile bhi ajab hain na samjh ayen kabhi
kadiyon se jodhte hain to jakadhte hain kabhi
واہ واہ
خطا تو ہو گئی پر آپ نے بھی
ذرا سی بات پر ڈانٹا بہت ہے
کلاشنکوف سے تو مت ڈراو
مجھے تو ایک ہی چانٹا بہت ہے
بہت خوب
ہوتی جو خبر یا کوئی الہام, نہ کرتے
ہم اہل وفا عشق سر عام نہ کرتے
hmm...بہت خوب
پتوں پہ لکھنے کا موسم نہیں ہے
نئے پھول کھلنے کا موسم نہیں ہے
پرندے نہیں دیکھے کچھ دنوں سے
لگتا ہے کہ اڑنے کا موسم نہیں ہے
گنتگو کسی سے ہو ترا دھیان رہتا ہےLog kehte hein muskaan hai honton par mere
Kon jaane ke tasawwur main hansaaya kis ne hai
بہت خوب
عرض کیا ہے
نگاہِ یار جسے آشنائے راز کرے
وہ اپنی خوبیِ قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے
دلوں کو فکرِ دو عالم سے کر دیا آزاد
ترے جنوں کا خدا سلسلہ دراز کرے
بہت خوب
پتوں پہ لکھنے کا موسم نہیں ہے
نئے پھول کھلنے کا موسم نہیں ہے
پرندے نہیں دیکھے کچھ دنوں سے
لگتا ہے کہ اڑنے کا موسم نہیں ہے
اب ان دریچوں پہ گہرے دبیز پردے ہیںGali main raat bhar phirta hai koi
galy main neend ki taveez daaly