ارے ہم نے تو مذاقا کہا تھا..حیرت ہے کہ آپ کو کومل جوئیہ کا نہیں پتہ...Chalo phir rehney hi do
ان کا یہ شعر نہیں پڑھا؟؟؟
اتنا مشہور ہے....
جنتر منتر دھاگے شاگے جادو ٹونے والوں نے
تیری خاطر کیا کچھ سیکھا تجھ کو کھونے والوں نے
...اور یہ غزل تو ہماری فیورٹ ہے..
زرد چہرہ ہے مرا زرد بھی ایسا ویسا
ہجر کا درد ہے اور درد بھی ایسا ویسا
ایسی ٹھنڈک کہ جمی برف ہر اک خواہش پر
سرد لہجہ تھا کوئی سرد بھی ایسا ویسا
اب اسے فرصت احوال میسر ہی نہیں
وہ جو ہمدرد تھا ہمدرد بھی ایسا ویسا
یعنی اس دھول کے چھٹنے پہ بھی الزام جنوں
کوئی طوفاں ہے پس گرد بھی ایسا ویسا
پوری بستی میں بس اک شخص سے نسبت مجھ کو
مجھ سے منکر ہے وہ اک فرد بھی ایسا ویسا
عشق نے ریل کی پٹری پہ لٹایا جس کو
تھا جواں مرد جواں مرد بھی ایسا ویسا
کیا تجھے ہجر کے آزار بتائے کوملؔ
تو تو بے درد ہے بے درد بھی ایسا ویسا
ان کا ایک مجموعہ بھی ہے.. (ایسا لگتا ہے تجھ کو کھو دوں گی)...اور بھی بہت خوبصورت نمونے ہیں...نئے دور کی شاعرہ ہیں..ایک سیکنڈ ہم دیکھتے ہیں اگر ان کی کوئی تصویر ملے...
یہ محترمہ....
بہت ااچھا لکھتی ہیں.... ہمیں کبھی فرصت ملے گی تو ان کے کلام کا ایک تھریڈ لگائیں گے انشاءاللہ..زندگی رہی تو...