Aaj Ka Intikhaab............!!

  • Work-from-home

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

کُچھ نفرتوں کی نذر ہُوا میرا یہ وجود
باقی جو بچ گیا تھا مُحبت میں مرگیا
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

رونے والوں سے کہو اُن کا بھی رونا رو لیں
جن کو مجبورئیِ حالات نے رونے نہ دیا
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

اُس سے ملے تو زعمِ تکلم کے باوجود
جو سوچ کر گئے وہی اکثر نہیں کہا
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

میری بربادیوں میں تیرا ہاتھ ہے، مگر
میں سب سے کہ رہا ہوں مُقدر کی بات ہے
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

آواز دے کے روکنا مُمکن بھی تھا مگر
وہ دل سے جا چُکا تھا، اُسے روکتا بھی کیا
زاروقطار رونے سے فُرصت مِلی تو پھر
میں اُس کو سوچتا رہا، اور سوچتا بھی کیا
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

سوچا تھا کہ تُو آئے گا، تعمیر کرے گا
ہم لوگ اِسی شوق میں مسمار ہوئے ہیں
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مُسافروں کو اُٹھا دیا تھا
اُنہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اُترے تو لوگ سمجھے
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

تیرے چہرے کی کشش تھی کہ پلٹ کر دیکھا
ورنہ سورج تو دوبارہ نہیں دیکھا جاتا

 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

عشق اِتنا قريب سے گزرا
ميں نے سمجھا کہ ہو گيا شايد
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

اپاہج اور بھی کر دیں گی یہ بیساکھیاں تجھ کو
سہارے آدمی سے اِستقامت چھین لیتے پیں
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

دیکھیں قریب سے بھی تو اچھا دکھائی دے
اک آدمی تو شہر میں ایسا دکھائی دے
اب بھیک مانگنے کے طریقے بدل گئے
لازم نہیں کہ ہاتھ میں کاسہ دکھائی دے

 
  • Like
Reactions: minaahil

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

غیروں سے پوچھتی ہے طریقہ نجات کا
اپنوں کی سازشوں سے پریشان زندگی
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

میں نے بھیجے تھے اُسے لِکھ کے مَسائل اپنے
اُس نے بدلے میں مُجھے صبر کی آیت بھیجی
 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,330
3,479
1,313
Dubai

خوشبو ہمارے ہاتھ کو چُھو کر گزر گئی
ہم پُھول سب کو بانٹ کے پتھر کے ہو گئے
 
Top