Idea اسلام سیکشن سے متعلق چند شکایات(صرف ایڈمن حضرات کے لئے)۔

  • Work-from-home
Status
Not open for further replies.

~Bahaar~

Newbie
Dec 22, 2009
20,494
12,426
513
Just Stop All Thz....TM ka mahole kharab kar k rakh diya hai..
Kya milta hai har kisi k dil me nafrat O bughz bharr k..?
Abb zyada kisi ne aaloodgi phailane ki koshish ki to islamic Section hi band hoajygaa
Apne apne gharon se Islaami taleemat seekho aur seekhaao..
Sare Forum ko badttar bana k rakh diya hai..
Baat karne ki kisi me tameez nahi...sirf ek dusron p keecahr uchalna bht umdagi se ata hai..
Kya samjhkar TM ki fizaa ko barbaad kar rakha hai?Kya faidaa hota hai aplogon ka?
Kyun Dil dukhaate ho kisi kaa?
Har Musalman ko Quran ka ilm hai ,har musalman hadeeson ko jaanta hai..
Yahan koi zarurat nahi kisi ko sekhane ki ya apni baraayi jatane ki..
Bas bahut hochukaa...abbb Koi Bahes O Takraar ka thread na dekhne ko mile..
Chaloo Sab apne apne ghar jaao...araam karo..
Na nashta na paani...chale ate hain bhooke pet..[-(
 

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,085
1,313
31
Karachi,PK
ہمارے پاس ایک معیار موجود ہے کہ دین کی ہر ایک بات کو کتاب و سنت پر پیش کیا جانا چاہئے۔ اب اگر کسی بزرگ کی بات اس معیار پر پوری نہ اترے تو کیا اس کا یہ مطلب نکلتا ہے کہ ‫:
ہمارے نزدیک اس بزرگ کا کوئی مقام نہیں یا ہم ان کی ہر بات کو یکسر مسترد کرتے ہیں یا ہمارا ان کی بات کو نہ ماننا ، ان کی توہین کے زمرے میں آتا ہے ؟
سنن نسائی کی ایک روایت سے اس بات کو سمجھنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔
مروان بن حکم سے روایت ہے کہ : میں حضرت عثمان (رضی اللہ عنہ) کے پاس بیٹھا تھا ، انہوں نے حضرت علی (رضی اللہ عنہ) کو عمرہ اور حج دونوں (یعنی حجِ قران) کی لبیک کہتے ہوئے سنا تو حضرت عثمان (رضی اللہ عنہ) نے حضرت علی (رضی اللہ عنہ) کو اس سے منع فرمایا ، اس پر حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نے جواب دیا :
بلى ، ولكني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يلبي بهما جميعا ، فلم أدع رسول الله صلى الله عليه وسلم لقولك
میں آپ کے قول کے مقابلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کو نہیں چھوڑ سکتا ۔النسائی ، كتاب الحج ، لمواقیت ، باب : القران
(حدیث "حسن" ہے)
وہ حضرت عثمان (رضی اللہ عنہ) کا دورِ خلافت تھا اور اپنے دورِ خلافت میں آپ رضی اللہ عنہ نے حضرت علی (رضی اللہ عنہ) کو حکماً اس بات سے منع کیا تھا کہ عمرہ اور حج دونوں (یعنی حجِ قران) کی لبیک نہ پکاریں ( جس کی وجہ یہ تھی کہ آپ رضی اللہ عنہ کو پہلے اس کا علم نہ تھا) ، لیکن حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نے آپ (رضی اللہ عنہ) کے قول کی کوئی پرواہ نہیں کی۔
کیا حضرت علی (رضی اللہ عنہ) کا حضرت عثمان (رضی اللہ عنہ) کے حکم کو نہ ماننا ، توہین کہلائے گا؟
کیا حضرت علی (رضی اللہ عنہ) کے اس فعل سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے حضرت
عثمان (رضی اللہ عنہ) کی عزت و تکریم نہیں کی ؟
ایسی بہت سی مثالیں دورِ صحابہ میں مل جاتی ہیں۔ اور یہ تو صحابہ کا معاملہ تھا ۔۔۔ اب ذرا سوچ لیں کہ دوسرے ائمہ کرام یا بزرگانِ دین کس شمار و قطار میں ہیں؟
ہمیں اس بات کو خوب یاد رکھنا چاہئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث کے مقابلے میں کسی کے بھی قول کی کوئی اہمیت نہیں ہے چاہے وہ کتنے بھی بڑے امام کا ہو یا کتنی ہی مشہور کتاب میں درج ہو۔
لہذا یہ تاثر دینا درست نہیں ہے کہ فلاں فلاں امام کی فلاں فلاں مشہور کتاب میں جو واقعہ درج ہے اس کو فریقِ مخالف نہ مان کر فلاں فلاں امام کو جھٹلاتا ہے۔
اسلام = قرآن + صحیح احادیث
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
میری ہر بات جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث کے خلاف ہو (چھوڑ دو) پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سب سے بہتر ہے اور میری تقلید نہ کرو۔
(آداب الشافعی و مناقبہ لابن ابی حاتم ص51 وسندہ حسن)
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے ایک دن قاضی ابو یوسف کو فرمایا
اے یعقوب (ابویوسف) تیری خرابی ہو،میری ہر بات نہ لکھا کر، میری آج ایک رائے ہوتی ہے اور کل بدل جاتی ہے۔ کل دوسری رائے ہوتی ہے پھر پرسوں وہ بھی بدل جاتی ہے۔
(تاریخ بغداد 424/13 ،تاریخ ابن معین 2/607 وسندہ صحيح)
حدیث
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ آپ حج تمتع کو جائز سمجھتے ہیں حالانکہ آپ کے والد عمر رضی اللہ عنہ اس سے روکا کرتے تھے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: یہ بتاؤ کہ میرے والد ایک کام سے منع کريں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیں تو میرے والد کی بات مانی جائےگی یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مانا جائے گا؟ کہنے والے نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم و عمل کو قبول کیا جائے گا۔ تو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کو لیا جائے گا تو پھر میرے والد کے قول کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کے مقابلے میں کیوں پیش کرتے ہو۔
(ترمذی۱\۱۶۹،طحاوی۱\۳۹۹)
اگر کسی نیک و متقی شخص کی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے مخالف آجائے تو ؟
تو اس کو چھوڑ دیا جائے گا کیونکہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بڑوں اور بزرگوں کی عزت کا حکم دیا ہے اور کسی کی قربانیاں اور عبادات اس بات کا تقاضا نہیں کرتیں کہ اب اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو چھوڑ کر اس کی بات کو لے لیا جائے ۔
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تورات کا نسخہ لیکر آئے اور کہا اے اللہ کے رسول یہ تورات کا نسخہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے تو انہوں نے پڑھنا شروع کر دیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ انور متغیر ہونے لگا تو حضرت ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا گم کریں تجھ کو گم کرنیوالیاں!کیاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی طرف نہیں دیکھتا !تو عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی طرف دیکھ کر کہا میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس کے غضب اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے غضب سے ‘ میں اللہ کے رب ہونے ‘ اسلام کے دین ہونے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی ہوا۔
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !
والذی نفس محمد بیدہ لو بدالکم موسی فاتبعتموہ و تر کتمونی لضللتم عن سوا ءالسبیل ولو کان موسی حیا و ادرک نبوتی لا تبعنی ۔
(مشکوة)
”اس ذات کی قسم !جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جا ن ہے اگر موسیٰ علیہ السلام تمہارے لئے ظاہر ہو جائیں اور تم مجھے چھوڑ کر ان کی پیروی کرتے تو تم سیدھی راہ سے بھٹک جاتے اور اگر موسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے اور میری نبوت پاتے تو میری ہی پیر وی کرتے “۔
اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوا کہ اگر موسیٰ علیہ السلام جیسے جلیل القدر پیغمبر کی بات کو لے لیا جائے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو چھوڑ دیا جائے تو یہ گمراہی ہے ۔
عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ عیسائی تھے وہ رسول کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ سورة توبہ کی تلاوت فرما رہے تھے یہاں تک کہ آپ جب اس آیت پر پہنچے ۔اتخذوااحبارھم ورھبانھم ارباب من دون اللہ ۔( سورة التوبہ آیت 31)۔”ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور درویشوں کو رب بنالیا ہے“ ۔
تو عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا ہم انکی عبادت تو نہیں کرتے تھے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !تمہارے علماءاوردرویش جس چیزکو حرام کر دیتے حالانکہ اللہ نے اسے حلال کیا ہوتا تو کیاتم اسے حرام نہیں جانتے تھے اور جس چیز کو اللہ نے حرام کیا ہوتا لیکن وہ حلال کر دیتے تو کیا تم اسے حلال نہیں جانتے تھے ؟
میں (عدی) نے کہا ہاں تو آپ نے فرمایا یہی ان کی عبادت ہے ۔ (ترمذی)۔
[DOUBLEPOST=1349673192][/DOUBLEPOST]
حضور صلی اللہ وسلم کا فرمان
سیدنا عبداللہ بن عمرورضی اللہ عنہ فرماتےہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے جوبات سنا کرتا اسے ،یاد کرلینے کے ارادے سے لکھ لیا کرتا تھا۔قریش کے بعض لوگوں نے مجھے اس عمل سے روکا اور کہا کہ تم رسول اللہ ﷺ سےسنی ہوئی ہر بات نہ لکھا کرو جبکہ رسول اللہ ﷺ بشر ہیں (بتقاضائے بشریت) آپ کبھی خوشی میں ہوتے ہیں اور کبھی ناراضی یا غصے میں ۔عبداللہ بن عمرو رضی اللہ فرماتے ہیں میں نے لکھنا چھوڑ دیا اوررسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے اپنی بابرکت انگلی سے اپنے مبارک منہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:
’’اكتب فواللذي نفسي بيده مايخرج منه الا حق‘‘
(سنن ابودادؤ)
لکھو اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میرے منہ سے حق بات کے سوا کچھ نہیں نکلتا ہے۔
[DOUBLEPOST=1349673374][/DOUBLEPOST]
جب سے دین کو پڑھا ہے ، اس کے بعد دل کرتا ہے کہ عمل صرف اس پر کیا جائے
جو آپ ﷺ سے ثابت ہے
جس طرح آپ ﷺ اور صحابی رسول زندگی گزارتے تھے۔
اسی طرح زندگی گزارنے کی ہر ممکن کوشش کروں۔
اس کوشش میں مجھے کافی مسائل کا سامنا رہا اور اب بھی ہے
مرتد، فتنہ، غیر مقلد اور نفرت آمیز لہجے میں ادا کیا گیا لفظ بابی(وہابی)۔
یہ سب سن چکا ہوں۔۔
مختصر بات کرتا ہوں کہ ہدائیت منجاب اللہ تعالی ہے
اور اس کو ملتی ہے جو ہدائیت کا طلب گار ہے
اور ہدائیت کے لئے تو ایک نقطہ ہی کافی ہے
ورنہ تو بے ہدائیتوں کے لئے پورا قرآن مجید ہی ناکافی ہے
اللہ تعالی ہم سب کو ہدائیت دیں
آمین
Wa'alaikumussalaam NasirNoman bhai


aur @lovelyalltime
JAZAKUMULLAHU wa khairaan bohot
hi pyaari baaten kahin hain dil khush kar diya aap ne aaj .
 
  • Like
Reactions: lovelyalltime

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
وَاِنَّ كَثِيْرًا لَّيُضِلُّوْنَ بِاَهْوَاۗىِٕهِمْ بِغَيْرِ عِلْمٍ ۭ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِيْنَ ١١٩؁
اور حقیقت یہ ہے کہ اکثر لوگ بغیر علم کے اپنی اھواء کی بنا پر دوسروں کو گمراہ کرتے ہیں۔ بے شک تیرا رب ان حد سے گذرنے والوں کو خوب جانتا ہے۔
۶: الانعام۔آیت نمبر ۱۱۹
 

Jahil

Banned
Jul 1, 2011
9,323
3,289
363
Karachi
jazakAllah muslim bro aap jo bat kehte ho woh kisi insan ki takhleeq nhi balke Allah Rabbul Izzat ka farman e mubarak hai
or yeh log jo baaten karte hain yeh khud soch ker likhte hain
phir log Allah ki baat ke muqable main kisi insaan ki sochi hoi baat ko kaise tarjeeh de dete hain?
 
  • Like
Reactions: *Muslim*

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
salam.

nasir bhai agar aap kay pas deoband kay alim ki tarjuma wali sihahe sitta ka complete set hai to please yahan upload ker daian ya link day daian
 
  • Like
Reactions: *Muslim*

Jahil

Banned
Jul 1, 2011
9,323
3,289
363
Karachi
إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ
بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
thats a point nasir bhai
jab qurani ayaton ko apne matlab ke liye istimaal kiya ja sakta haina
to unhi qurani ayaton ko apne amaal ko sahi karne ke liye bhi istimaal kya ja sakta hai ke jis amal ko karne ka quran hukm deta hai ham woh kar liya karen or jin amal ko karne se rokta hai hum ruk jaya karen or kisi ke aqwaal na dekha karen or yehi baat lovely bhai or muslim bhai apko qurani ayaten bayan kar ke samjhana chah rhe the
 
  • Like
Reactions: *Muslim*

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
وَأَطِيعُوا۟ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَلَا تَنَٰزَعُوا۟ فَتَفْشَلُوا۟ وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَٱصْبِرُوٓا۟ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلصَّٰبِرِينَ
ترجمہ: اور الله اوراس کے رسول کا کہا مانو اور آپس میں نہ جھگڑو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر کرو بے شک الله صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
سورۃ الانفال،آیت 46
 

arifmaqsood1125

Regular Member
Jul 13, 2012
128
177
43
Karachi
اللہ کی سب تعریفیں، وحدہ لاشریک، خالق کل شیئ
نیت پر عمل کا دارومدار ہے، دلیل کی اتباع تب ہے جب وہ شرعی دلیل ہو، خوف خدا ہو تو زبان بند ہو جائے، علم اگرخوش فہمی میں مبتلاء کرے توبصیرت جاتی رہے، عوام کے سامنے قرآن و حدیث کا نام لے کراپنے مقاصد کے لیے ان سے حوالے نقل کر دینا ان لوگوں کے لیئے یقینا باعث تسکیں ہو گا جن کا خوشہء چین علمی روب چمکانا اور اپنے مسلک کے پرچار کو دین کی خدمت سمجھنا ہے، خبر دار! اگر کوئی صاحب علم ہے تو اس سے اوپر علیم بھی ہے اسی لیے علم انسان کو ادب سکھاتا ہے اور بندہ جھک جاتا ہے عجز و اعتراف کی چادر پہننے والے تو کبھی دعوائے دانائی نہیں کرتے ان کے ہاں بھی قرآن و سنت ہی معیار قبول و تسلیم ہے مگر اکابرین فقھائے امت کے اقوال " کہ جن کے مآخذ عین قرآن و سنت ہیں" کو خلاف قرآن و سنت سمجھنا یا ان پر تنقید کرنا جہالت و کم علمی کی صرحی علامت ہے، تحقیق کا معیار علم پر ہے اور محض نقل روایت کو ثبوت کا نام دے دینا محقق ہونے کے مترادف نہیں. صحیح حسن ضیف وغیرہ سند کے نام ہیں ان اقسام کا ذکر کسی حدیث میں نہیں نہ قول صحابی میں مذکور پھریہ محدث کی ذاتی تحقیقات ہیں بخاری رحمۃ اللہ کے علم میں جو چند ضیف وہ مسلم رحمۃ اللہ کی تحقیق میں صحیح تو منکر تقلید سے یہ کیوں نہ ہوا کہ اپنی تحقیق لائیں اور محدث کی تقلید کو بھی چھوڑ دیں........ جاری ہے
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
اللہ کی سب تعریفیں، وحدہ لاشریک، خالق کل شیئ
نیت پر عمل کا دارومدار ہے، دلیل کی اتباع تب ہے جب وہ شرعی دلیل ہو، خوف خدا ہو تو زبان بند ہو جائے، علم اگرخوش فہمی میں مبتلاء کرے توبصیرت جاتی رہے، عوام کے سامنے قرآن و حدیث کا نام لے کراپنے مقاصد کے لیے ان سے حوالے نقل کر دینا ان لوگوں کے لیئے یقینا باعث تسکیں ہو گا جن کا خوشہء چین علمی روب چمکانا اور اپنے مسلک کے پرچار کو دین کی خدمت سمجھنا ہے، خبر دار! اگر کوئی صاحب علم ہے تو اس سے اوپر علیم بھی ہے اسی لیے علم انسان کو ادب سکھاتا ہے اور بندہ جھک جاتا ہے عجز و اعتراف کی چادر پہننے والے تو کبھی دعوائے دانائی نہیں کرتے ان کے ہاں بھی قرآن و سنت ہی معیار قبول و تسلیم ہے مگر اکابرین فقھائے امت کے اقوال " کہ جن کے مآخذ عین قرآن و سنت ہیں" کو خلاف قرآن و سنت سمجھنا یا ان پر تنقید کرنا جہالت و کم علمی کی صرحی علامت ہے، تحقیق کا معیار علم پر ہے اور محض نقل روایت کو ثبوت کا نام دے دینا محقق ہونے کے مترادف نہیں. صحیح حسن ضیف وغیرہ سند کے نام ہیں ان اقسام کا ذکر کسی حدیث میں نہیں نہ قول صحابی میں مذکور پھریہ محدث کی ذاتی تحقیقات ہیں بخاری رحمۃ اللہ کے علم میں جو چند ضیف وہ مسلم رحمۃ اللہ کی تحقیق میں صحیح تو منکر تقلید سے یہ کیوں نہ ہوا کہ اپنی تحقیق لائیں اور محدث کی تقلید کو بھی چھوڑ دیں........ جاری ہے

kamaal hy ap logon ki aqal bi
bhai sahab ye thread taqleed ki bahes k lie nahi bana aur aap kehna kya chahte ho ke bukhari aur muslim me bhi zayeef ahadees hy?
is tarah se hadees ke inkar ka chor darwaza khol rahe ho aap?
bhai sahab aap ko mohaddiseen ki tahqeeq ma sanad par aitebar nahi aur apne aimma ki besand baton par etemaad hy?

hamari koshish hy ke sab ko quran aur hadees par ekattha kiya jaye sab ko quran aur hadees ki dawat di jae lekin aap logon ki purzor koshish hy ke awam ko jahil banake rakha jae aur bas aimma ki taqleed ka patta unke gale me dala jae al ajeeeeeeb
 
  • Like
Reactions: S_ChiragH

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
This thread is supposed to be for admins. I don't understand why the thread starter has to post here. Please make it private and discuss it with admins only.
sahi bole bhai agr sirf admins se baat karni hy to private b baat ho sakti thi lekin asal me aisa nahi hy ye loog bas bahes hi karna chahte hy wo bi meethi churi se islie admins ki aadh me sab ko lapet rahe hy
 

Zee Leo

~Leo ! The K!ng~
Banned
Aug 1, 2008
56,471
23,637
713
Karachi
اللہ کی سب تعریفیں، وحدہ لاشریک، خالق کل شیئ
نیت پر عمل کا دارومدار ہے، دلیل کی اتباع تب ہے جب وہ شرعی دلیل ہو، خوف خدا ہو تو زبان بند ہو جائے، علم اگرخوش فہمی میں مبتلاء کرے توبصیرت جاتی رہے، عوام کے سامنے قرآن و حدیث کا نام لے کراپنے مقاصد کے لیے ان سے حوالے نقل کر دینا ان لوگوں کے لیئے یقینا باعث تسکیں ہو گا جن کا خوشہء چین علمی روب چمکانا اور اپنے مسلک کے پرچار کو دین کی خدمت سمجھنا ہے، خبر دار! اگر کوئی صاحب علم ہے تو اس سے اوپر علیم بھی ہے اسی لیے علم انسان کو ادب سکھاتا ہے اور بندہ جھک جاتا ہے عجز و اعتراف کی چادر پہننے والے تو کبھی دعوائے دانائی نہیں کرتے ان کے ہاں بھی قرآن و سنت ہی معیار قبول و تسلیم ہے مگر اکابرین فقھائے امت کے اقوال " کہ جن کے مآخذ عین قرآن و سنت ہیں" کو خلاف قرآن و سنت سمجھنا یا ان پر تنقید کرنا جہالت و کم علمی کی صرحی علامت ہے، تحقیق کا معیار علم پر ہے اور محض نقل روایت کو ثبوت کا نام دے دینا محقق ہونے کے مترادف نہیں. صحیح حسن ضیف وغیرہ سند کے نام ہیں ان اقسام کا ذکر کسی حدیث میں نہیں نہ قول صحابی میں مذکور پھریہ محدث کی ذاتی تحقیقات ہیں بخاری رحمۃ اللہ کے علم میں جو چند ضیف وہ مسلم رحمۃ اللہ کی تحقیق میں صحیح تو منکر تقلید سے یہ کیوں نہ ہوا کہ اپنی تحقیق لائیں اور محدث کی تقلید کو بھی چھوڑ دیں........ جاری ہے
No more post required by ur side . jo aap ne jari kya hai us ke lye dosri thread lagayen .. is thread pe out of topic tamam posts delete hongi. so jis maqsad ke lye thread hai usey pora honey den aap shukrya
 
Status
Not open for further replies.
Top