ان فوجی جوانوں کے نام جو محمد ﷺ کے غلام ہیں

  • Work-from-home
Jan 15, 2012
18
5
3
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ان فوجی جوانوں کے نام جو محمد ﷺ کے غلام ہیں

سلالہ پوسٹ پر ناٹو حملہ کے بعد پاکستانی فوج کے ایک سابقہ افسر کے دلی جذبات

جنھیں اپنی نوکری اور اپنی وردی سے زیادہ کالی کملی والے سے محبت ہے……


آپ ﷺ کی ذات مبارک ہر مسلمان کے لئے اپنی جان سے زیادہ محبوب ہونی چاہئے….اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر سوچئے کہ وردی پہننے سے پہلے آقائے مدنی ﷺسے کتنی محبت کرتے تھے …….اپنی جان سے بھی زیادہ …….

لیکن کیا ہوا کہ وردی پہننے کے بعد آپ اس محبت کو بھول گئے۔آج ہمارے آقا ﷺ کے کارٹون بنائے جارہے ہیں،آپ ﷺکی شان میں گستاخی کی جارہی ہے ،خو د آپ کے ملک میں ایسی این جی اوز ہیں جو علیٰ الاعلان توہینِ رسالت کے قانون میں ترمیم یا اس کو ختم کرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔اور انتہائی افسو س کی بات ہے کہ آپ کے جرنیل ان این جی اوز کے ساتھ ہیں۔
دنیا میں جومظالم بھی محمد ﷺکے ماننے والوں پر کئے جارہے ہیں انکے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔یہاں تک کہ امریکہ اس سرزمین پر بھی قبضہ جمائے ہوئے ہے جو ہر مسلمان کے لئے اپنی جان سے زیادہ قیمتی ہے۔یہ سر زمین جسکا نام لیتے ہی ایک مسلمان کے د ل میں محبت کا سمندر امڈ آتا ہے اورآنکھوں میں آنسو چھلکنے لگتے ہیں ۔آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ سرزمین میرا اور آپکا ذاتی گھر نہیں ،بلکہ یہ وہ مقدس جگہ ہے جہاں میرے اور آپ کے آقا ﷺ کے قدمِ مبارک پڑے۔جہاں کے گلی کوچوں میں ہر مسلمان ادب سے چلتا ہے ۔جہاں کی مٹی کو بھی ہم اپنے خون سے زیادہ پیار کرتے ہیں،جہاں آپ کے آقا ﷺکا خونِ مبارک بھی گرا۔یعنی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ۔
لیکن میر ے فوجی جوانو! کتنے افسوس کی بات ہے کہ آج اس مقدس سرزمین میں یہی ناپاک امریکی کافر اپنے ڈیرے ڈالے بیٹھے ہیں۔دنیا بھر کے مسلمان ملکوں کے پاس لاکھوں کی تعداد میں فوج موجود ہے،لیکن کسی فوجی جرنیل میں اتنی دینی غیرت یا آقا کی محبت نہیں کہ آقا کی سرزمین کو بچانے کے لئے اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگائے ،اپنی نوکری کو خطرے میں ڈالے ،امریکہ کے خلاف اٹھ کھڑا ہو۔ارے ایسی زندگی بھی کوئی زندگی ہے جو آقا کے نام پے قربان نہ ہو۔
خود آپ کے اس ملک میں اﷲ اور اسکے رسولﷺکے دشمن بلیک واٹر اور امریکی میرنز دندناتے پھررہے ہیں،خطرناک اسلحہ سے بھرے کنٹینر ملک بھر کے شہروں میں جمع کر رہے ہیں،کوئی ان کو دیکھنے والا نہیں،بلکہ آپ کے جرنیل انکے ذاتی ملازم بنے ہوئے ہیں۔حالانکہ ان امریکیوں کے ارادے وہی ہیں جو انھوں نے عراق میں کیا۔یہ ملک بھر میں محمد ﷺکے غلامو ں کا قتلِ عام کرنا چاہتے ہیں……افغانستان کے بعد اگلی جنگ پاکستان میں لڑنا چاہتے ہیں۔لیکن اس تلخ حقیقت کو اب آپ تسلیم کرلیجئے کہ بڑے جرنیل اس جنگ میں آپ کی قوم کے ساتھ نہیں بلکہ وہ مکمل امریکیوں کے ساتھ ہیں……ورنہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ پاکستانی فوج کے ہوتے ہوئے ملک و ملت کے دشمن ریمنڈ ڈیوس پورے ملک پر قبضہ کرلیں۔تمام سیاست دان،جرنیل اور میڈیا والے اس جنگ میں امریکہ کے ساتھ ہیں۔یہ جنگ عام سپاہی کو ایک مجاہد بن کر بلکہ مجاہدین و طالبان کے ساتھ مل کر امریکیوں سے جنگ کرنی ہوگی۔عراق میں بھی یہی ہوا۔القاعدہ اور عام فوجیوں نے آپس میں مل کر امریکہ کا مقابلہ کیا اور اﷲ کی مددسے امریکی ٹیکنالوجی کا بھوسا بنادیا۔امریکہ بھی اس حقیقت کو اچھی طرح جانتا ہے کہ بڑے جرنیل اور سیاست دان تو اسکے ساتھ ہیں لیکن پاک فوج کے چھوٹے افسر اور عام سپاہی کبھی بھی اپنے آقا محمد ﷺسے غداری نہیں کرسکتے۔
یہی وجہ ہے کہ امریکہ اپنے دو دشمنوں (عام سپاہی اور طالبان)کو آپس میں لڑاکر ختم کرناچاہتا ہے۔قبائل و وزیرستان میں آپریشن اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
اے سپاہیو! صوبہ سرحد وقبائل میں اس وقت ایسا لشکر تیار ہورہا ہے جو انشاء اﷲ امریکہ کو بھی شکست دیگا اور بھارت بھی فتح کریگا۔ برِ صغیر کے ایک بہت بڑے ولی اور برزگ ،نعمت اﷲشاہ ولی [SUP]رحمۃ اﷲعلیہ[/SUP]،گذرے ہیں،جنھوں نے مستقبل کی پیشن گوئیاں کی تھیں۔جو اﷲ کے حکم سے صحیح ثابت ہوئی ہیں۔انھوں نے اپنی پیشن گوئیوں میں لکھا ہے کہ جب بھارت پاکستان پر حملہ کریگا اور پاکستان کے ایک بڑے شہر کو تباہ و برباد کردیگا ۔یہ واقعہ ذی الحجہ کے مہینے میں ہوگا،پھر محرم کا مہینہ آئے گا تو صوبہ سرحد اور قبائل سے غیور مجاہدین اتریں گے دریائے اٹک کو ہندؤوں کے خون سے سرخ کردیں گے۔پھر یہ قبائل پنجاب،کشمیر،دہلی اور حیدرآباد دکن فتح کرلیں گے۔
مجاہدین کے ہاتھوں بھارت فتح ہونے کی خبر ہمارے سچے نبی محمد ﷺنے دی ہے جوحدیث کی کتابوں میں موجود ہے۔
میرے فوجی جوانو !امام مہدی کی حمایت میں لشکر بھی اسی علاقہ سے جائے گا ،بلکہ بزرگوں کی لکھی کچھ کتابوں ،خصوصاً حافظ ابنِ کثیر [SUP]رحمۃ اﷲعلیہ[/SUP] کی کتاب ’’النہایہ فی الفتن‘‘ میں یہ بات موجود ہے کہ امام مہدی شروع میں(یعنی مکہ مکرمہ میں بطورِ مہدی آخر الزماں کے ظاہر ہونے سے پہلے)صوبہ سرحد یا قبائل یا افغانستان میں ہونگے۔دلائل اس بات کی طرف زیادہ اشارہ کررہے ہیں کہ حضرتِ مہدی قبائل میں عرب مجاہدین کے ساتھ ہونگے۔
اب آپ آسانی سے سمجھ سکتے ہیں کہ امریکہ آپ کو کیوں بار بار قبائل میں آپریشن کے لئے کہتا ہے۔ہونا تو یہ چاہئے کہ آپ سب کچھ چھوڑ کر اس لشکر میں شامل ہوجائیں جو امام مہدی کا لشکر ہے۔کیونکہ آپکے اور میرے محسن،سرورِ کائنات ﷺنے فرمایا: جب تم دیکھو کہ کالے جھنڈے خراسان(آج کا افغانستان)سے آئے ہیں تو تم انکے ساتھ شامل ہوجانا کیونکہ اس لشکر میں حضرت مہدی ہونگے۔(مسند احمد)
حافظ ابن کثیر [SUP]رحمۃ اﷲ علیہ[/SUP] فرماتے ہیں کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت مہدی افغانستان (قبائل و سرحد) میں مجاہدین کے ساتھ ہونگے۔



یہ تمام باتیں احادیث کی کتابوں میں موجود ہیں۔اگرآپ تفصیل دیکھنا چاہیں تو مفتی ابو لبابہ صاحب کی کتاب ’’دجال کون؟‘‘اور مولانا عاصم عمر کی کتاب"تیسری جنگِ عظیم اور دجال"،"برمودا تکون اور دجال"، امام مہدی کے دوست و دشمن ‘‘ میں دیکھ سکتے ہیں۔ان کتابوں کو پڑھنے کے بعد آپ کو علم ہوگا کہ اب تک ہماری فوج اپنے دین اور ملت کے ساتھ کتنی بڑی زیادتی کرتی رہی ہے۔اور امریکہ اصل میں ہم سے کیا چاہتاہے۔
اے اسلام کی حفاظت کے دعوے دارو!ہمارے جسم پر وہ وردی ہو جس کا شعار ایمان تقویٰ اورجہاد ہے،ہمارے دل میں آقاﷺ کی محبت ہو،اسکے ساتھ ساتھ ہمارے پاس ۶ لاکھ جدید خطوط پر استوار دنیا کی بہترین فوج ہو،پھر اﷲ نے ایٹمی قوت بھی بنایا ہو،میرے بھائیو! ذرا تصور تو کرو قیامت کے دن آقا ئے مدنی ﷺسامنے ہونگے اور ہم کس حال میں انکے سامنے جائیں گے۔اگر پوچھ لیا کہ اے میری محبت کا دعویٰ کرنے والے پاکستانی فوجیو!جس دین کے لئے میں نے اپنا خون بہایا،اپنے دانت شہید کرائے،جنگِ خندق میں اس مدینہ کو بچانے کے لئے پیٹ پر پتھر باندھے،اس دین کو بچانے کے لئے اپنے منہ بولے بیٹے کوشہید کرایا،اپنے چچا کا کلیجہ چاک کرایا،اپنے خاندان کے لوگ شہید کرائے،مجھ پرجان نچھاور کرنے والے میرے دوست (صحابہؓ)مجھ سے بچھڑ گئے…….لیکن تمہارے سامنے میرے اس دین کو مٹایا گیا،میرے اس جہاد کو جس میں ۷۲ مرتبہ میں خود نکلا اور چالیس سے زیادہ بار اپنے صحابہؓ کو خود روانہ کیا،اس جہاد کو تمہارے سامنے تمہارے جرنیلوں نے میرے سب سے بڑے دشمن اورابوجہل کے جانشین،امریکہ و برطانیہ کے کہنے پر دہشت گردی قراردیا ، لیکن تم خاموش رہے،تم نے میری محبت کی پروا نہ کی بلکہ اپنی وردی سے زیادہ محبت کرتے رہے،حالانکہ تم خود کہتے تھے کہ یہ وردی تو ہم نے پہنی ہی اسلئے ہے کہ وہ دن آئے جب اپنے آقاﷺ کے دشمنوں سے مقابلہ ہو،انکے کارٹون بنانے والوں سے جہاد ہو،اور یہ وردی آقا ﷺکی محبت میں ہمارے خون سے سرخ ہوجائے ،لیکن افسوس…… تم نے تو ہر وعدہ بھلادیا،ہر عہد توڑدیا، میری محبت کی بھی لاج نہ رکھی تمہیں صرف اپنی وردی کا تقدس،اپنے جرنیلوں کی وفاداری اور امریکی ڈالر کا لالچ یاد رہا۔
اے محمد ﷺکو سچا ماننے والے فوجی جوانو!آنکھیں بند کرکے تنہائی میں سوچو، قیامت کے دن آقا ئے نامدارﷺ تشریف فرما ہونگے،سارے پاکستان کے لوگ بھی جمع ہونگے،بلکہ ساری دنیا اکٹھی ہوگی، ایک طرف شہداء اور مجاہدین کا لشکر ہوگا ……کسی کے ہاتھ میں تلوارونیزے تو کچھ کے ہاتھوں میں کلاشنکوفیں ہونگی……اس لشکر میں اسلام کے پہلے شہید سے لیکر حضرتِ امام مہدی اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام تک سب شہداء اور مجاہدین ہونگے۔دوسری طرف اﷲ کے دین کے خلاف لڑنے والے…نمرود و ہامان،فرعون و شداد،ابو جہل و عتبہ شیبہ اور جارج بش و اوبامہ ہونگے۔آپ تصور کیجئے اگر امریکہ کے لئے لڑتے ہوئے مارے گئے تو ظاہرہے ہر شخص اسی لشکر کے ساتھ اٹھے گا جس کے کہنے پر جان دی تھی۔امریکہ کے اتحادی امریکی لشکر کے ساتھ اٹھیں گے اور امریکہ کے دشمن یعنی مجاہدین و طالبان محمد ﷺکی جماعت کیساتھ کھڑے ہونگے…….
حضرت خباب ؓ(جن کو مکہ میں کفار نے شہید کیا تھا)اپنے زخمی جسم کے ساتھ آئیں گے ،زخموں سے خون بہہ رہا ہوگا،اﷲ پوچھیں گے اے خباب !یہ حالت کس لئے ہوئی ،خباب پکار اٹھیں گے اے میرے مولا! آپ جانتے ہیں،یہ حالت دنیا کے لالچ میں نہیں کرائی،دولت کمانے یا پلاٹ لینے کے لئے نہیں کرائی بلکہ اے ا ﷲ آپ کی اور انکی(آپ ﷺکی طرف اشارہ کرکے)محبت میں یہ حالت کراکے آیا ہوں۔
حضرتِ سمیہ رضی اﷲعنہا نیزوں سے چھلنی جسم کے ساتھ آئیں گی اﷲ پوچھیں گے تم تو عورت ذات ہو،تمہیں یہ زخم برداشت کرنے کی ہمت کیوں کر ہوئی؟
کہیں گی یااﷲ جو قرآن تو نے ان(محمد ﷺکی طرف دیکھ کر)کو دے کر بھیجا تھا اس قرآن سے اور ان سے اتناپیار تھا کہ ایسی سوجانیں بھی ان پر قربان۔
آپ ﷺکے چچا ،شہداء کے سردار، حضرتِ حمزہ رضی اﷲ عنہ میدانِ احد سے اٹھ کر آرہے ہونگے……میرے فوجی سپاہیو! ذرا اس منظر کو اپنی آنکھوں کے سامنے لاؤ،آپ ﷺکے پیارے چچا کا کلیجہ چاک ہے،جسم پر نیزے کے نشان ہیں سب لوگ دیکھ رہے ہونگے اﷲ کتنے خوش ہونگے ،میرے اور آپکے آقا کی خوشی کا کیا عالم ہوگا،پوچھا جائے گا حمزہ کس کی خاطر یہ حال کرایا؟ چچا کہیں گے میرے رب آپ جانتے ہیں کس کی محبت میں یہ حال کرایا……اعلان ہوگا میرے حبیبﷺ کے چچا سچ کہتے ہیں …..اﷲ اکبر کیا منظر ہوگا۔ایک کے بعد ایک شہید آرہا ہوگا،جس نے اﷲ اور اسکے رسول ﷺ کی محبت میں جان دی،جس نے اسلام کی سر بلندی کے لئے جان دی،جس نے اﷲ اور اسکے پیارے حبیب ﷺکے دشمنوں سے لڑتے ہوئے جان دی،جس نے آقا کے دشمنوں،قرآن کو جلانے والوں،آقا کی شان میں گستاخی کرنے والوں سے لڑتے ہوئے جان دی،انکی بمباری میں شہید ہوا،انکے ڈرون سے جسم کے پرخچے اڑوائے،آقائے مدنی ﷺ کی شریعت کے نفاذ کے مطالبہ کے جرم میں گولیوں سے بھون ڈالے گئے ،امریکہ کے خلاف جہاد کرنے کے جرم میں دہشت گرد قرار دیکے بموں سے اڑادئے گئے،خفیہ ایجنسیوں نے تشدد کرتے کرتے جسم کا قیمہ بنادیا،دہشت گردی کی جنگ میں امریکہ یا اپنے ہی ہم وطنوں کے ہاتھوں شہید کردئے گئے……. سب خون میں لت پت…. اپنی مقتل گاہوں سے اٹھ کر آرہے ہونگے………کوئی بدر و احد سے اٹھ کر آرہا ہوگا توکوئی افغانستان سے،کوئی فلسطین سے ،تو کوئی چیچنیا سے،کوئی کشمیر سے تو کوئی سوات سے ،کوئی مکہ مکرمہ سے تو کوئی باجوڑ و وزیرستان سے،کوئی افریقہ کے جنگلات سے تو کوئی یورپ کی وادیوں سے،کوئی سمندر سے تو کوئی پہاڑوں سے۔فرشتے مرحبا مرحبا کہہ رہے ہونگے،ساری کائنات یہ استقبال دیکھ رہی ہوگی،تمام انبیاء موجود ہونگے …….آقائے مدنی ﷺ فخر فرمارہے ہونگے…….میرے فوجی جوانو! سوچو….دل پے ہاتھ رکھ کے سوچو……..سارے شہداء اور انکے گھر والے خوش ہونگے حوریں استقبال کے لئے سجی دھجی بیٹھی ہونگی ….جنکے حسن کا تصور دنیا میں ہو ہی نہیں سکتا…..ایسے وقت میں آپ فوجی بھائی بھی اپنی وردیاں خون میں لت پت لئے اپنی مقتل گاہوں سے اٹھ کر آرہے ہونگے سب انبیاء ،اور امام الانبیاء آپ کو دیکھیں گے …عرشِ عظیم کا بادشاہ آپ سے پوچھے گا کس کے لئے یہ خون کی ہولی کھیل کر آئے تمہارے ہاتھ کس کے خون سے رنگین ہوئے…….تمہاری صفیں میرے حبیب ﷺکے چچاکی صف سے الگ کیوں ہیں،تمام شہداء تو آج خوش و خرم ہیں لیکن تمہارے چہروں پر مایوسی کیوں چھائی ہوئی ہے……..میرے فوجی بھائیو! سوچو :کیا جواب دوگے،اے اﷲ ہم نے امریکیوں کے لئے جہاد کیا،پوچھا جائے گا کس سے کیا وہ لشکر کہاں ہیں ؟وہ ’’دہشت گرد‘‘ کہاں ہیں جنکو تم نے امریکہ کے حکم پر قتل کیا انکی بستیاں اجاڑ ڈالیں……نظریں اٹھاکر دیکھو! سوات والے،بگرام و قندھار والے،باجوڑ و وزیرستان والے…. باقی قبائل…. میری شریعت کا تم سے مطالبہ کرنے والے ….اور یہ جامعہ حفصہ کی معصوم حافظات ….. اور یہ لال مسجد کے شہداء جن کو تم ہندو کہتے تھے..بھارت کے ایجنٹ کہتے تھے…….بغیر سنت والا کہتے تھے…. دیکھو…….ذرا دیکھو……یہ سب تو شہداء کے سردار حمزہ بن عبد المطلب کی کمان میں میرے عرش کے سائے میں کھڑے ہیں…… اے فوجیو!کیا جواب دوگے آقا کی محبت کا دعویٰ کرنے والو! بولو…. کیا جواب دوگے….یہی کہوگے……دہشت گردی کی عالمی جنگ تھی……نوکری بچانے اور وردی کی لاج رکھنے کی جنگ تھی……امریکہ سپر پاور تھا……اس سے کیسے لڑتے…سو امریکا کا ساتھ دیتے رہے ……دل کو مطمئن کرنے کیلئے امریکہ کے دشمنوں کو بھارت کا ایجنٹ کہتے رہے….. پھر بہت سے مولوی بھی ہمارے ساتھ تھے…….اعلان ہوگا کہ ان مولویوں کو گھسیٹ کر لایا جائے جو انکو امریکہ کا اتحادی بن کر لڑنے کے باوجود شہید ہونے کے فتوے دیتے رہے……شہادت کے فضائل سناتے رہے…..انکی جنازہ پڑھاتے رہے…….اور میری راہ میں لڑنے والوں کو دہشت گرد اور ہلاک ہونے کے فتوے لگاتے رہے ….پھر ان سرکاری مولویوں کو فرشتے گھسیٹتے ہوئے لائیں گے…انکی زبانیں اس طرح باہر لٹک رہی ہونگی جیسے پیاسے کتے کی …..انکی شکلوں پر موت کا سناٹا ہوگا،انکی داڑھیوں پر زہریلے سانپ لپٹے ہونگے ……
میرے فوجی جوانو! آپ کن مولویوں کے کہنے پر اپنی جانوں کو ،اسلام کے خلاف …..امریکہ کے لئے ضائع کر رہے ہو،خدا کی قسم یہ وہ مولوی ہیں جو تمہارے جرنیلوں سے ان فتووں کی پوری پوری قیمت وصول کرتے ہیں..یہ اپنے علم کے بدلے اپنے پیٹوں میں جہنم کی آگ بھر رہے ہیں……یہ مردار کھاتے ہیں …….یہ محمد ﷺ کا نام لیتے ہیں لیکن دیکھ لینا قیامت کے دن میرے اور آپ کے آقا رحمۃ للعالمینﷺ ، ابو جہل سے بھی زیادہ ان دنیا دار مولویوں سے ناراض ہونگے،ا ﷲ ان پر غصہ ہونگے…….نہ انکی طرف دیکھیں کے اور نہ ان سے بات کریں گے ….پھر آپ کیا کریں گے؟
کیا تم ان علماء کی بات نہیں سنتے جنھوں نے یہ فتویٰ دیا کہ اگر کوئی فوجی قبائل میں مجاہدین سے لڑتا ہوا مارا جائے وہ حرام موت مرے گا،اسکی جنازہ نہیں پرھائی جائے گی…..یہ علماء حق ہیں جو حق کہنے میں جان کی بھی پروا نہیں کرتے…انکو اپنا امام مانتے انکے پیچھے چلتے تو آج تم بھی شہداء کی صفوں میں کھڑ ے ہوتے…….
اس قت کو یاد کرو اس دن کون کام آئے گا……… جب محمد ﷺآپ سے نظریں پھیر لیں گے …..آپ کس کے فتوے کا سہارا لیں گے……امریکہ کی جنگ کو کس طرح اپنی جنگ ثابت کریں گے…….اﷲ کے عرش کے سائے میں آرام کرتے سوات و وزیرستان،لال مسجد و جامعہ حفصہ کے شہداء کے خلاف کون سا ٹی وی چینل،آئی ایس پی آر ،یا کون سا کالم نگار تمہارا ساتھ دیگا۔
سوچو ذرا سوچو! قوم نے وردی تمہیں کس لئے پہنائی؟جو وردی آقائے مدنی ﷺکے دین کے خلاف استعمال ہو…..آپ کا کلمہ پڑھنے والے بوڑھوں ،عورتوں اور معصوم بچوں کے جسم کے چیتھڑے اڑادے…..محمد ﷺکے دین کے لئے جانیں قربان کرنے والے غیور قبائلی نوجوانوں کو لائن میں کھڑا کرکے گولیوں سے اس طرح بھون دیا جائے جیسے امریکی اور بھارتی فوجیوں کو بھوننا چاہئے تھا……..میرے فوجی جوانو!تمہیں کیا ہوگیا کیا ہماری ساری پاک فوج محمد ﷺکے دشمن امریکہ کی غلام ہوگئی…..قرآن جلانے والوں کے ساتھ ہوگئی ….کیا یہ وردی اور پیٹی کالی کملی والے سے زیادہ قیمتی ہوگئی؟ تمہارا چیف آف آرمی اسٹاف کیسی بزدلانہ باتیں کرتا ہے وہ کہہ رہا ہے Can we Fight USA کیا ہم امریکہ سے لڑ سکتے ہیں؟یہ جرنیل تمہیں بزدل بنانا چاہتے ہیں۔حالانکہ وہ نہیں جانتے کہ ساری پاک فوج ابھی بھارت اور امریکا کی شراب کی رسیا نہیں ہوئی ۔اس میں ابھی بھی محمد ﷺکے غلام موجود ہیں،وہ موت سے نہیں ڈرتے۔جہاد بھارت سے ہو تب بھی اور امریکہ اور تمام ناٹو سے ہو تب بھی موت اسی وقت آئے گی جس وقت ہمارے رب نے لکھ دی ہے۔لہٰذا ہمیں امریکہ سے نہ ڈراؤ مؤمن تو صرف ا ﷲ کے بھروسے پر لڑتا ہے ….علامہ نے کیا خوب فرمایا


کافر ہے تو شمشیر پے کرتا ہے بھروسہ
مؤمن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی


میرے فوجی جوانو! اب امریکی غلامی کا پھنداگلے سے اتار پھینکو….. آخر کب تک امریکہ کے کہنے پر اپنوں کا خون بہاتے رہوگے؟کب تک؟ کیا آپ نے محمد ﷺ کے کارٹون بنانے والوں سے انتقام لے لیا؟ کیا قرآن جلانے والوں کے ہاتھ کاٹ دئے؟کیا کشمیر فتح ہوگیا؟کیا بھارت ہمارا دوست بن گیا؟کیا بھارت سے ہم نے اپنا پانی آزاد کرالیا؟اسکے ڈیم تباہ کردئے؟
اے جوانو! سوچو……. بت پرستوں سے دوستی کرتے ہو اور کلمہ گو مسلمانوں کو شہید کرتے ہو……ان سے جنگ کرتے ہو…….یہ تو خوارج کی نشانی ہے…….آپ ﷺ نے فرمایا :خوارج بت پرستوں سے جہاد نہیں کریں گے اور مسلمانوں سے جنگ کریں گے۔

اب وقت آ پہنچا ہے کہ محمد ﷺ کے اس دین کے لئے امریکی غلاموں کو خود ہی مارنا شروع کردو… یہ جرنیل اب پاکستانی نہیں رہے یہ امریکہ کے ہوچکے ہیں یہ آپ کے ہاتھوں اس ملک و قوم کو تباہ کرارہے ہیں انھوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر تمہارے کلمہ گو افغان بھائیوں کا قتلِ عام کرایا…اپنے اڈے سمندر اور پورا پاکستان امریکہ کے حوالے کردیا۔بتاؤ تو سہی طالبان نے پاکستان کا کیا بگاڑا تھا بلکہ وہ تو ہمارے بہترین دوست تھے لیکن یہ جرنیل امریکی ہیں انکے بچے اور انکا مستقبل امریکہ کے ساتھ ہے….یہ تمہیں امریکہ سے بھی اسی لئے ڈرا رہے ہیں تاکہ عام سپاہی امریکہ کے خلاف جہاد میں طالبان کا ساتھ نہ دے…..ان سے نہ ڈرو…. اپنے رب پر بھروسہ کرو امریکہ شکست کھارہا ہے اس گرتی دیوار کو اگر پاکستان میں آخری دھکہ تم دیدو تو یقین جانومحمد ﷺ کی اس مظلوم امت پے پاک فوج کا یہ بڑا احسان ہوگا…..محمد ﷺتم سے راضی ہوجائیں گے …..انکے خلاف طالبان کا ساتھ دو …..انکی معلومات مجاہدین تک پہنچاؤ اور یہ بھی دیکھو کہ تمہارے اندر کون افسران پاکستان سے زیادہ امریکہ اور بھارت کے وفادار ہیں …محمد ﷺسے زیادہ کہیں انکے دلوں میں آقا کے دشمنوں کی محبت تو نہیں بھری ہوئی۔اپنے افغان بھائیو ں کو دیکھو …انکے پاس کیا تھا…اب تو کوئی انکی مدد بھی نہیں کرتا…..سب جھوٹ ہے…وہ صرف اﷲ کی مدد سے آج امریکہ کو ماررہے ہیں….
لیکن تم امریکہ سے ڈر گئے اور پورا ملک امریکہ کے حوالے کردیا …..نتیجہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لو،پہلے تو امریکہ پاکستانی مسلمانوں کو شہید کررہاتھا ،حالانکہ تم نے انکی حفاظت کا حلف اٹھایاتھا،لیکن تم دیکھتے رہے ،اور اب مہمند ایجنسی میں سلالہ پوسٹ پر اس طرح بمباری کی گئی جیسے یہ کسی ایٹمی ملک کی فوج نہیں بلکہ امریکہ کی غلام فوج ہو،دو گھنٹے تک امریکی فضائیہ تمہارے فوجی بھائیوں پر بمباری کرتی رہی لیکن راولپنڈی میں گرم کمروں میں بیٹھے جرنیل ناٹو کے افسروں کی منتیں کرتے رہے۔
سوال یہ ہے کہ ہماری فضائیہ کیوں نہ اڑی، کیا یہ فضائیہ سوات ،باجوڑ، وزیرستان و قبائل کے بچوں کو یتیم کرنے کے لئے ہے،کیا یہ ملک کی مساجد و مدارس کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کیلئے بنائی گئی ہے؟کیا انکو قرآن و احادیث کی کتابیں جلانے کا ہی فن آتا ہے؟یہ اپنے فوجیوں کوامریکیوں سے کیوں نہ بچاسکے؟ہمارے میزائل کہاں تھے،تمہارا چیف تمہارے جوانوں کی جان کیوں نہ بچاسکا،فوجی جوان وائر لیس کرتے رہے ،لیکن ایٹمی قوت کی فوج اپنے جوانوں کی جان بچانے کے لئے کچھ نہ کرسکی…….کیوں ؟آخر کیوں؟اس ملک پر کنٹرول کس کا ہے؟جی ایچ کیو کا یا پینٹاگون کا؟آخر کس کے حکم کا انتظار تھا؟جب اپنی فوج مر رہی ہے اور جی ایچ کیو کو علم بھی ہے تو پھر حملہ آوروں کے خلاف ایکشن کی اجازت کون دیتا ؟کس کا انتظار تھا؟انکو کیوں نہیں مارا گیا؟
صرف اسلئے کہ حملہ آور وہ فوج تھی جس کو تمہارے جرنیلوں نے اپنا رب بنالیا ہے،اپنے فوجی مرتے ہیں تومرجائیں لیکن گوروں کے جسم پر خراش بھی نہیں آنی چاہئے،ان پر اپنے دفاع میں بھی گولی نہیں چلائی جائے گی،کیا تمہاری رگوں میں خون نہیں پانی دوڑتا ہے،اور صرف گوروں کا خون اتنا قیمتی ہے کہ ساری پاکستانی پولیس اور فوج انکی حفاظت کے لئے اپنے جسم کے پرخچے اڑوانا اپنی کامیابی سمجھتی ہے،کیا صرف امریکی ماؤں کے جنے ہی انسان ہیں ،پاکستانی ماؤں نے جو جنے وہ انسان نہیں؟
اے فوجی جوانو!ایسی ذلت تم پر کیوں مسلط ہوئی؟جسکو راضی کرنے کے لئے تم نے دس سال اپنوں کا لہو پیا،سوات تا وزیرستان ہنستی کھیلتی بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ،آج وہی دجال تمہارے ساتھ وہی کر رہا ہے جو تم نے اپنوں کے ساتھ کیا تھا…..آج پاکستانی مائیں تمہیں روتی ہیں،تم نے انکے دودھ کوبدنام کردیا،تم نے اپنے ماموں کا سر شرم سے جھکادیا اور اپنو باپ دادوں کے لئے تم باعث شرم بن گئے…..کیوں ؟آخر کیوں ….اے میرے فوجی جوانو…………..بولو….کیوں؟
اس ذلت کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ تم نے امریکہ کو راضی کرنے کے چکر میں اپنے رب کو ناراض کیا،امریکی غصے سے بچنے کے لئے تم نے عرش و کرسی کے بادشاہ کا غضب مول لیا،سو اس بادشاہ کی یہ سنت ہے کہ جو کوئی جس وجہ سے اس کو ناراض کرے گا وہ بادشاہ اسی کو اس پر مسلط کردے گا،لہٰذا اللہ نے تم پر آج امریکہ کوہی مسلط کردیا ،کیونکہ کل تک تم افغانوں پر بمباری کراکے خوش ہوتے تھے،قبائل کو تباہ کرکے مزے لیتے تھے۔سو اللہ کی سنت کو کون تبدیل کرسکتا ہے۔
تم نے خود اپنی پہچان کھوئی اور تم محمد ﷺکی غلامی سے نکل کر امریکہ کی غلامی میں چلے گئے ،جبکہ طالبان نے امریکہ سے بغاوت کی اور محمد ﷺکی غلامی پر راضی رہے،سومعاملہ دیکھ لو …….آج دس سال گذرنے کے بعد طالبان کی عزت دیکھو اور اپنی ذلت بھی دیکھو…..
اے پاکستانی فوج! اگر تم بھی اپنے اﷲ کو منالو اپنے پیارے نبی ﷺکی محبت دل میں پیدا کرکے انکے دشمنوں سے لڑنے لگو اور ان پاکستان دشمن جرنیلوں کو صاف کہدو کہ اب ہم امریکہ کے لئے مزید خون نہیں دے سکتے…..امریکہ نے ہمارا دین…..ہمارا ایمان ….ہمارے مسلمان اور ہمارے ملک کے خلاف جنگ چھیڑی ہے وہ ہمارا دشمن ہے….یاد رکھو جو تمہارے نبی کا دشمن وہ تمہارا دوست کبھی نہیں ہوسکتا…یہ ناممکن ہے…….اور یہ بھی یقین رکھو القاعدہ اور طالبان تمہارے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں….وہ صرف امریکہ کے لئے لڑنے والوں کے دشمن ہیں……اور انکے دشمن ہیں جو محمد ﷺ کے دین کے نفاذ کے راستے میں رکاوٹ ہیں…اور یہ اﷲ کا حکم ہے …….ﷺ کا فرمان ہیں کہ جو بھی کافروں کی طرف سے لڑے گا اسکا انجام کافرں کے ساتھ ہوگا۔آخر میں اس بارے میں مختصراً آیت اور ایک واقعہ نقل کرکے بات ختم کرونگا۔یہ واقعہ تاریخ و سیرت کی ہر کتاب میں آپ خود پڑھ سکتے ہیں۔
مسلمانوں کے مقابلے کافروں کا اتحادی بننا قرآن کی رو سے صریح حرام ہے اورایسا شخص ملتِ اسلامیہ سے خارج سمجھا جائے گا۔
اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ ( المائدۃ 51 )
ترجمہ: اے ایمان والو!یہود ونصاریٰ کو دوست نہ بناؤ۔وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔اور تم میں سے جو کوئی بھی انکو دوست بنائے گا بیشک وہ انہی میں سے ہوگا۔
ابن قیم جوزی رحمہ اللہ اس آیت کی تشریح میں فرماتے ہیں ’’اﷲ تعالیٰ نے فیصلہ فرمادیا اور انکے فیصلے سے زیادہ اچھا فیصلہ ہوہی نہیں سکتا کہ جس نے یہود نصاری کو دوست بنایا وہ انہی میں سے ہے۔سو جب نصّ قرآنی سے یہود و نصاریٰ کے دوست انہی میں سے ہیں تو ان دوستوں کا حکم بھی ان یہود ونصاری جیسا ہی ہوگا۔ (احکام اہل الذمۃ)
دوسری جگہ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
إِنَّ الَّذِينَ تَوَفَّاهُمُ الْمَلائِكَةُ ظَالِمِي أَنْفُسِهِمْ قَالُوا فِيمَ كُنْتُمْ قَالُوا كُنَّا مُسْتَضْعَفِينَ فِي الأرْضِ قَالُوا أَلَمْ تَكُنْ أَرْضُ اللَّهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوا فِيهَا فَأُولَئِكَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَسَاءَتْ مَصِيرًا (النساء۹۷
ترجمہ: بیشک جب فرشتے ان لوگوں کی روح قبض کرتے ہیں جنہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا (فرشتے)کہتے ہیں تم کس حال میں(دین پر عمل کرنے کے بارے میں زندگی گذارتے) رہے۔وہ کہتے ہیں ہم زمین میں کمزور تھے (اسلئے ہجرت نہ کرسکے)وہ(فرشتے)کہینگے کیا اﷲ کی زمین وسیع نہیں تھی کہ وہاں تم ہجرت کر جاتے۔بس ایسے لوگوں کا ٹھکاناجہنم ہے۔
شرح نواقض الاسلام میں ہے "جہاں تک تعلق کافروں کی مدد اور تائید کا ہے تو جس نے مسلمانوں کے مقابلے کافروں کی حمایت و مدد کی تو یہ ارتدادہے(یعنی وہ مرتد ہے)۔
اس پر دلیل یہ آیت ہے
إِنَّ الَّذِينَ تَوَفَّاهُمُ الْمَلائِكَةُ ظَالِمِي أَنْفُسِهِمْ قَالُوا فِيمَ كُنْتُمْ قَالُوا كُنَّا مُسْتَضْعَفِينَ فِي الأرْضِ قَالُوا أَلَمْ تَكُنْ أَرْضُ اللَّهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوا فِيهَا فَأُولَئِكَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ
یہ آیت ان مسلمانوں کے بارے میں نازل ہوئی جو مکہ میں ایمان لے آئے تھے لیکن ہجرت نہیں کی تھی اور بدر کے دن مجبوراً کفارِ مکہ کے ساتھ نکلے تھے ۔سو اﷲ تعالیٰ نے انکے بارے میں جہنم کا اعلان کیا۔سو جس نے مسلمانوں کے مقابلے کافروں کی مدد کی وہ مرتد ہوگیا اور دینِ اسلام سے خارج ہوگیا،اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اس سے بچائیں۔ (شرح نواقض الاسلام۔السعد ج:۱ ص:۹۳)
جنگِ بدر میں کفارِ مکہ کے ساتھ کچھ مسلمان بھی میدان میں نکلے تھے اور کافروں کی جانب سے جنگ کی۔ان میں نبی کریم ﷺکے چچا حضرت عباس ابن عبد المطلب اور نوفل اور عقیل بن ابی طالب بھی تھے۔یہ حضرات خفیہ طور پر ایمان لاچکے تھے لیکن ابھی ہجرت نہیں کی تھی چنانچہ مجبورا انکو بھی کفارِ مکہ کے ساتھ جنگ کے لئے نکلنا پڑا۔ یہ تینوں حضرات جنگ میں گرفتار ہوئے اورجنگ کے بعد جب آپ ﷺکی خدمت میں ان حضرات کو پیش کیا گیا تو آپ ﷺنے چچا سے فرمایا کہ آپ اپنا اوراپنے بھتیجے (عقیل ) کا فدیہ ادا کردیجئے تو ہم آپ کو چھوڑ دینگے اس پر حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے حیرت سے فرمایا یا رسول اﷲ! کیا ہم آپ کے قبلے کی جانب نماز نہیں پڑھتے اور کیا ہم آپ کی نبوت کی گواہی نہیں دیتے میں تو مجبوراً انکے ساتھ آیا ہوں۔اس پر آپ ﷺنے فرمایا کہ چچا آپکا ظاہر ہمارے (یعنی مسلمانوں کے)خلاف ہے۔ جہاں تک تعلق آپکی نیت کا ہے تو وہ اﷲ جانتا ہے۔پھر انکو یہ آیت سنائی أَلَمْ تَكُنْ أَرْضُ اللَّهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوا فِيهَاترجمہ:کیا اﷲ کی زمین وسیع نہیں تھی کہ وہاں سے ہجرت کرجاتے۔
یعنی نبی کریم ﷺنے انکے اس مجبوری کے عذر کو قبول نہیں کیااور انکا حکم بھی کافروں جیسا ہی بیان فرمایا۔
”جو جسکے ساتھ ہوگا اسی کے ساتھ اس کا انجام اور حشر ہوگا۔“
اے اسلام کے دعویدار جوانو!سوچو……دس سال سے کفر واسلام کی اس جنگ میں کس کا ساتھ دے رہے ہو؟قرآن کریم کو ترجمہ کے ساتھ پڑھو،علماء حق سے یہ مسئلہ پوچھو کہ مجاہدین کے مقابلے کافروں کا ساتھ دینا،کسی بھی طرح انکی مدد کرنا کیساہے۔ا ﷲتعالیٰ ہر ایمان والے کے دل میں اپنی اور اپنے حبیب ﷺکی محبت پیدا فرمادے۔جب یہ محبت دل میں ہوگی توظاہر بات ہے اﷲ اور اسکے رسول ﷺسے جنگ کرنے والوں، انکوتکلیف پہنچانے والوں اور انکے کارٹون بنانے والوں کی نفرت خود بخود دل میں ہوگی۔جس د ل میں رسول ﷺکے دشمنوں کی نفرت نہیں یقین جانو اس دل میں آقا کی محبت بھی نہیں ہوسکتی۔

چنانچہ ہر فوجی جوان سوچے کہ ڈنمارک بھی اس کفریہ اتحاد میں ہے جو بار بار ہمارے آقا و مولاﷺکے کارٹون شائع کررہے ہیں ،اور اسکا وزیرِ اعظم کہتا ہے کہ ہم اس پر پابندی نہیں لگائیں گے……یہ کیسا ایمان ہے کہ اسی ابلیسی اتحاد میں ہماری پاک فوج فرنٹ لائن اتحادی ہے….سب سے زیادہ جانوں کی قربانی دے رہی ہے کس کے لئے …..کس کے اتحاد کو مضبوط کرنے کے لئے …..
میرے پیٹی بند ساتھیو! سوچو….تنہائی میں بیٹھ کر سوچو….نفل پڑھ کر اﷲ سے رو روکر دعا کرو ….اے اﷲ!جو بھی حق والی جماعت ہے ہمیں اس میں شامل فرمادیجئے۔ آمین
 

Qalandar

Active Member
Aug 8, 2011
323
477
63
37
میں سلام پیش کرتا ہوں اس فوجی جوان کو اور داد تحسین پیش کرتا ہوں ان کے جذبات پر
اس ملک کو ایسے ہی جوانوں کو جنم دینے والی ماوں کی ضرورت ہے۔
حقیقت یہی ہے کے فوج کے نچلے سطح پر ایسے ہی جوان ہوتے ہیں لیکن قیادت عام طور پر غدار، بزدل، بے غیرت اور عیاش ہوتی ہے،ایسے ہی غدار ہوتے ہیں جو خودداری اور بہادری کے بجائے قوم کو مصلحت پسندی کا درس دے کر دھوکہ دیتے ہیں۔ اور ملک و قوم کو غیروں کے سامنے بے غیرت، بھکاری بنا کر جھکا دیتے ہیں۔
ایسے عناصر کو مرنا یا مارنا چاہئے چاہے وہ سیاست کے ایوانوں میں ہوں یا فوج میں۔
 
Top