السلام علیکم
ایک دن بادشاہ اپنے تین وزراء کو دربار میں بلاتا ہے اور تینوں کو حکم دیتا ہے کہ تینوں ایک ایک تھیلا(شاپر) لے کر باغ میں داخل ہوں اور وہاں سے بادشاہ کے لیے مختلف اچھےاچھے پھل جمع کریں۔
وزراء بادشاہ کے اس عجیب حکم پر حیران ہوجاتے ہیں۔ اور تینوں ایک ایک تھیلا پکڑ کر باغ میں داخل ہوتے ہیں
پہلا وزیر کوشش کرتا ہے کہ بادشاہ کے لیے ان کے پسند کے مزیدار اور تازہ پھل جمع کرے اور وہ اسی طرح بہترین اور تازہ پھل سے تھیلا بھر دیتا ہے
دوسرے وزیر کا خیاال ہوتا ہے کہ بادشاہ یہ تمام پھل خود تو نہیں کھایے گااور نہ ہی پھلوں میں بیٹھ کر فرق دیکھے گا۔
اس لیے وہ بغیر فرق دیکھے ہر قسم کے تازہ اور پرانے پھلوں سے اپنا تھیلا بھر دیتا ہے۔
اور تیسرے وزیر کا خیال ہوتا ہے کہ بادشاہ کی توجہ صرف تھیلے کے بھرنے پر ہوگی اس کے اندر کیا ہے اسے بادشاہ نہیں دیکھے گا۔
یہی سوچ کر وزیر تھیلے میں گھاس بھوس اور پتے بھر دیتا ہے۔
دوسرے دن بادشاہ تینوں وزراء کو اپنے تھیلوں سمیت دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیتا ہے
جب تینوں دربار میں حاضر ہوتے ہیں تو بادشاہ حکم دیتا ہے کہ تینوں کو ان کے تھیلوں سمیت تین ماہ کے لیے دوردراز جیل میں قید کر دو۔
اب اس دوردراز جیل میں تینوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں ہوتا سوا اس تھیلے کہ جو انھوں نے جمع کیا تھا۔
اب پہلا وزیر جس نے اچھے اچھے پھل چن کر جمع کیے تھے وہ مزے سے اپنے انہیں پھلوں پر گزارہ کرتا ہے۔ یہاں تک کے تیں ماہ باآسانی گزر جاتے ہیں۔
اور دوسرا وزیر جس نے بغیر دیکھے تازہ خراب تمام پھل جمع کیے تھے اس کے لیے جینا مشکل ہوجاتا ہے اور بڑی مشکل سے کچھ محدود تازہ پھلوں پر وہ تین ماہ گزار دیتا ہے اور تیسرا وزیر جس نے اپنے تھیلے میں صرف گھاس بھوس ہی جمع کیا تھا۔
وہ پہلا مہینہ گزرنے سے پہلے ہی بھوک کی شدت سے مر جاتا ہے
وَلِلّهِ الْمَثَلُ الأَعْلَىَ
اور اللہ کے لیے سب سے اعلی مثال ہے
اب آپ اپنے آپ سے پوچھیے
آپ کیا جمع کر رہے ہیں ؟
آپ اس وقت اس باغ میں ہیں جہاں سے آپ چاہیں تو نیک اعمال اپنے لیے جمع کریں اور چاہیں تو خراب اعمال مگر یاد رہے جب بادشاہ کا حکم صادر ہوگا تو آپ کو اپکی جیل قبر میں دال دیا جایے گا اس جیل میں آپ اکیلے ہونگے جہاں آپ کے ساتھ صرف آپ کے اعمال کی تھیلی ہوگی۔
اپنے آپ سے پوچھیے کہ کل آپ اس جیل کے لیے کیا جمع کر رہے ہیں ؟؟
عزیزساتھیوں یہ زندگی کچھ لمحات ہیں انہیں غنیمت جانییے۔
اللہ ہم سب کا حامی ہو۔ آمین
ایک دن بادشاہ اپنے تین وزراء کو دربار میں بلاتا ہے اور تینوں کو حکم دیتا ہے کہ تینوں ایک ایک تھیلا(شاپر) لے کر باغ میں داخل ہوں اور وہاں سے بادشاہ کے لیے مختلف اچھےاچھے پھل جمع کریں۔
وزراء بادشاہ کے اس عجیب حکم پر حیران ہوجاتے ہیں۔ اور تینوں ایک ایک تھیلا پکڑ کر باغ میں داخل ہوتے ہیں
پہلا وزیر کوشش کرتا ہے کہ بادشاہ کے لیے ان کے پسند کے مزیدار اور تازہ پھل جمع کرے اور وہ اسی طرح بہترین اور تازہ پھل سے تھیلا بھر دیتا ہے
دوسرے وزیر کا خیاال ہوتا ہے کہ بادشاہ یہ تمام پھل خود تو نہیں کھایے گااور نہ ہی پھلوں میں بیٹھ کر فرق دیکھے گا۔
اس لیے وہ بغیر فرق دیکھے ہر قسم کے تازہ اور پرانے پھلوں سے اپنا تھیلا بھر دیتا ہے۔
اور تیسرے وزیر کا خیال ہوتا ہے کہ بادشاہ کی توجہ صرف تھیلے کے بھرنے پر ہوگی اس کے اندر کیا ہے اسے بادشاہ نہیں دیکھے گا۔
یہی سوچ کر وزیر تھیلے میں گھاس بھوس اور پتے بھر دیتا ہے۔
دوسرے دن بادشاہ تینوں وزراء کو اپنے تھیلوں سمیت دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیتا ہے
جب تینوں دربار میں حاضر ہوتے ہیں تو بادشاہ حکم دیتا ہے کہ تینوں کو ان کے تھیلوں سمیت تین ماہ کے لیے دوردراز جیل میں قید کر دو۔
اب اس دوردراز جیل میں تینوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں ہوتا سوا اس تھیلے کہ جو انھوں نے جمع کیا تھا۔
اب پہلا وزیر جس نے اچھے اچھے پھل چن کر جمع کیے تھے وہ مزے سے اپنے انہیں پھلوں پر گزارہ کرتا ہے۔ یہاں تک کے تیں ماہ باآسانی گزر جاتے ہیں۔
اور دوسرا وزیر جس نے بغیر دیکھے تازہ خراب تمام پھل جمع کیے تھے اس کے لیے جینا مشکل ہوجاتا ہے اور بڑی مشکل سے کچھ محدود تازہ پھلوں پر وہ تین ماہ گزار دیتا ہے اور تیسرا وزیر جس نے اپنے تھیلے میں صرف گھاس بھوس ہی جمع کیا تھا۔
وہ پہلا مہینہ گزرنے سے پہلے ہی بھوک کی شدت سے مر جاتا ہے
وَلِلّهِ الْمَثَلُ الأَعْلَىَ
اور اللہ کے لیے سب سے اعلی مثال ہے
اب آپ اپنے آپ سے پوچھیے
آپ کیا جمع کر رہے ہیں ؟
آپ اس وقت اس باغ میں ہیں جہاں سے آپ چاہیں تو نیک اعمال اپنے لیے جمع کریں اور چاہیں تو خراب اعمال مگر یاد رہے جب بادشاہ کا حکم صادر ہوگا تو آپ کو اپکی جیل قبر میں دال دیا جایے گا اس جیل میں آپ اکیلے ہونگے جہاں آپ کے ساتھ صرف آپ کے اعمال کی تھیلی ہوگی۔
اپنے آپ سے پوچھیے کہ کل آپ اس جیل کے لیے کیا جمع کر رہے ہیں ؟؟
عزیزساتھیوں یہ زندگی کچھ لمحات ہیں انہیں غنیمت جانییے۔
اللہ ہم سب کا حامی ہو۔ آمین