چور کے گھر مور یا چور کو مور پڑنا
یعنی خود چور کے گھر چوری ہو گئی۔ یہ کہاوت اس وقت بولی جاتی ہے جب کوئی شخص بےایمان کے ساتھ بے ایمانی کرے یا کسی ٹھگ کو کوئی شخص ٹھگ لے۔
مور ایک ایسا پرندہ ہے جو چھوٹے موٹے سانپ کھا جاتا ہے۔ کہتے ہیں ایک چور نے ایک قیمتی ہار چوری کیا اور گھر میں لا کر ایک طرف ڈال دیا۔ گھر میں مور تھا۔ مور نے ہار کو سانپ سمجھ کر نگل لیا۔ چور نے یہ معاملہ دیکھا تو بولا، "بہت خوب! چور کے گھر مور۔"
اس کہاوت کو یوں بھی بولتے ہیں، "چور کو مور پڑ گئے۔"
مور ایک ایسا پرندہ ہے جو چھوٹے موٹے سانپ کھا جاتا ہے۔ کہتے ہیں ایک چور نے ایک قیمتی ہار چوری کیا اور گھر میں لا کر ایک طرف ڈال دیا۔ گھر میں مور تھا۔ مور نے ہار کو سانپ سمجھ کر نگل لیا۔ چور نے یہ معاملہ دیکھا تو بولا، "بہت خوب! چور کے گھر مور۔"
اس کہاوت کو یوں بھی بولتے ہیں، "چور کو مور پڑ گئے۔"