حضرت شيخ الحديث مولانا زکريا صاحب رحمہ اللہ اپني آپ بيتي ميں تحرير فرماتے ہیں کہ اپنے بچپن ميں اپنے سارے گھرانے میں بلکہ خاندان میں يہ معمول ديکھا کہ ہولي ہندوئوں کي ايک رسم کے دنوں ميں رنگا ہوا کپڑا نہیں پہنا جاتا تھا سرخ رنگ سے بچنے کا نہايت ہي اتہمام ديکھا تھا اب تو وہ اتہمام نہيں ديکھ رہا ہوں۔
ايک مرتبہ اپنے بچپن ميں گھر کي عورتوں سے سنا۔
ايک بزرگ بہت ہي نيک ، نماز، روزے اور ديگر اعمال کے پابند تھے ان کے انتقال کے بعد کسي نے خواب ميں ان کو ديکھا نہايت ہي پر تکلف مکان ہے نہايت ہي عمدہ بستر اور قالين ہيں اور نہايت ہي پر تکلف تخت پر آرام کر رہے ہيں۔ مگر ان کے ہونٹوں پر ايک چھوٹا سا سانپ کا بچہ لپٹ رہا ہے خواب ديکھنے والے نے ان سے بڑي حيرت سے پوچھا کہ اس اعزاز و اکرام کے ساتھ سانپ کيسا؟
انہوں نے کہا کہ ہولي کے دنوں ميں ، ميں پان کھا رہا تھاايک مريل سا گدھا سامنے سے جا رہا تھا ميں نے پان کي پيک اس پر تھوک کر مذاقا کہہ ديا تھا آج ساري دنيا رنگي ہوئي ہے تجھے کسي نے نہ رنگا ميں ہي رنگ دوں۔
يہ قصہ اور خواب ہمارے ہاں بچپن کے زمانے ميں ہي مشہور تھا بوڑھياں بہت ہي اہتمام سے دلہنوں اور نو عمر لڑکيوں کو سنايا کرتي تھيں۔
اس واقعہ سے يہ عبرت حاصل ہوئي کہ کسي کي مشابہت بھي بسا اوقات عذاب کا سبب بن جاتي ہے بلکہ حديث شريف ميں آيا ہے کہ جس نے کسي قوم کفار و مشرکين کي مشابہت اختيار کي تو وہ انہیں ميں سے شمار ہوگا۔
دوستوں ديکھا آپ نے کفار کي نقل کرنا کتني نقصان کي بات ہے اس لئے ہميں چاہئے کہ کفار کي نقل سے بچيں اور حصور اکريم صلي اللہ عليہ وسلم اور صحابہ کي مشابہت اختيار کريں تاکہ قيامت کے دن ہمارا حشر بھي صحابہ کے ساتھ ہو۔ اور جس طرح اللہ رب العزت صحابہ سے خوش ہوئے ہم سے بھي خوش ہو جائيں۔
ايک مرتبہ اپنے بچپن ميں گھر کي عورتوں سے سنا۔
ايک بزرگ بہت ہي نيک ، نماز، روزے اور ديگر اعمال کے پابند تھے ان کے انتقال کے بعد کسي نے خواب ميں ان کو ديکھا نہايت ہي پر تکلف مکان ہے نہايت ہي عمدہ بستر اور قالين ہيں اور نہايت ہي پر تکلف تخت پر آرام کر رہے ہيں۔ مگر ان کے ہونٹوں پر ايک چھوٹا سا سانپ کا بچہ لپٹ رہا ہے خواب ديکھنے والے نے ان سے بڑي حيرت سے پوچھا کہ اس اعزاز و اکرام کے ساتھ سانپ کيسا؟
انہوں نے کہا کہ ہولي کے دنوں ميں ، ميں پان کھا رہا تھاايک مريل سا گدھا سامنے سے جا رہا تھا ميں نے پان کي پيک اس پر تھوک کر مذاقا کہہ ديا تھا آج ساري دنيا رنگي ہوئي ہے تجھے کسي نے نہ رنگا ميں ہي رنگ دوں۔
يہ قصہ اور خواب ہمارے ہاں بچپن کے زمانے ميں ہي مشہور تھا بوڑھياں بہت ہي اہتمام سے دلہنوں اور نو عمر لڑکيوں کو سنايا کرتي تھيں۔
اس واقعہ سے يہ عبرت حاصل ہوئي کہ کسي کي مشابہت بھي بسا اوقات عذاب کا سبب بن جاتي ہے بلکہ حديث شريف ميں آيا ہے کہ جس نے کسي قوم کفار و مشرکين کي مشابہت اختيار کي تو وہ انہیں ميں سے شمار ہوگا۔
دوستوں ديکھا آپ نے کفار کي نقل کرنا کتني نقصان کي بات ہے اس لئے ہميں چاہئے کہ کفار کي نقل سے بچيں اور حصور اکريم صلي اللہ عليہ وسلم اور صحابہ کي مشابہت اختيار کريں تاکہ قيامت کے دن ہمارا حشر بھي صحابہ کے ساتھ ہو۔ اور جس طرح اللہ رب العزت صحابہ سے خوش ہوئے ہم سے بھي خوش ہو جائيں۔