fvrtttttt one.
اُس نے سو عیب اُٹھا کر میرے مُنہ پر مارے
میں نے پوچھا تھا محبت میں بُرائی کیا ہے
aap ney poocha hi q thaa?
................
ہر بات پر سوال محبت پہ خاک ڈال
غم کوئی بھی نہ پال محبت پہ خاک ڈال
جس کو نچائے بھوک بھی ہر جا گلی گلی
بھوکے ہیں سر یہ تال محبت پہ خاک ڈال
وہ جسم چھو رہا تھا محبت کے نام پر
رشتہ بنا کے ڈھال محبت پہ خاک ڈال
آوارگی کا زعم بہت دور لے گیا
بدلی ہے میں نے چال محبت پہ خاک ڈال
آتا تھا مجھ سے ملنے وہ ہر روز خواب میں
گزرے ہیں ماہ و سال محبت پہ خاک ڈال
محدود ہیں فقط یہ ہوس تک محبتیں
سب نے بچھائے جال محبت پہ خاک ڈال
اب ہیر کا ہے دور نہ رانجھے کا یہ جہاں
مت دے مجھے مثال محبت پہ خاک ڈال
کانٹوں پہ چل کے آونگی مجھ کو بلا کے دیکھ
اے یارِ باکمال محبت پہ خاک ڈال
دیکھو کرنؔ یہ عشق محبت گناہ ہیں
کر کے ہوا ملال محبت پہ خاک ڈال
کرنؔ ہاشمی