اس واقعے پر بڑا دکھ ہوا۔
آج اگر عسکری اداروں پر تنقید ہورہی ہیں تو اس کی بنیاد بھی یہی ہے۔
اداروں پر تنقید نہیں ہونی چاہئے لیکن ان اداروں میں ایسے بدمعاش اور دہشت گرد موجود ہیں ان کے خلاف ایکشن کیوں نہیں ہوتا۔
کیا فوج کے نام پر، رینجرز کے نام پر پولیس کے نام پر یہ دہشت گرد اور بدمعاش کچھ بھی کرتے رہیں ان کو معاف ہے، کیا یہ لوگ اس ملک کے ٹھکیدار ہیں ،
قوم کا ۷۰ فیصد بجٹ سیکیورٹی کے نام پر کھاجاتے ہیں اور کوئی حساب و کتاب نہیں کیوں؟
کوئی چھوٹا جرم کرے تو کہا جاتا ہے حکومت کی رٹ چیلنج کی ہے اور اگر کوئی وردی والا کسی کو مار دے تو اسے بچانے کے لئے پوری مشنری حرکت میں آجاتی ہے۔ پھر کہا جاتا ہے ان اداروں پر تنقید کیوں ہورہی ہے۔
بہرحال چاہے ریمند ڈیوس کا معاملہ ہو، واقعہ ایبت آباد کا، واقعہ اخروٹ کا یا کراچی کا، پوری قوم کو اب سوچنے پر مجبور کردیا ہے ، قوم اس وقت تک مطمئن نہیں ہوگی جب تک ان کا حساب نہیں دیا جاتا اور مطمئن نہیں کیا جاتا،
جو ادارہ لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے بنا ہو اگر وہ خود لوگوں کو مارنا شروع کردے تو سوالات بھی ہونگے، تنقید بھی ہوگی اور اعتراضات بھی ہونے،
کوئی آسمان سے اترا ہوا فرشتہ نہیں ہے کہ قوم انہیں معاف کردے
آج اگر عسکری اداروں پر تنقید ہورہی ہیں تو اس کی بنیاد بھی یہی ہے۔
اداروں پر تنقید نہیں ہونی چاہئے لیکن ان اداروں میں ایسے بدمعاش اور دہشت گرد موجود ہیں ان کے خلاف ایکشن کیوں نہیں ہوتا۔
کیا فوج کے نام پر، رینجرز کے نام پر پولیس کے نام پر یہ دہشت گرد اور بدمعاش کچھ بھی کرتے رہیں ان کو معاف ہے، کیا یہ لوگ اس ملک کے ٹھکیدار ہیں ،
قوم کا ۷۰ فیصد بجٹ سیکیورٹی کے نام پر کھاجاتے ہیں اور کوئی حساب و کتاب نہیں کیوں؟
کوئی چھوٹا جرم کرے تو کہا جاتا ہے حکومت کی رٹ چیلنج کی ہے اور اگر کوئی وردی والا کسی کو مار دے تو اسے بچانے کے لئے پوری مشنری حرکت میں آجاتی ہے۔ پھر کہا جاتا ہے ان اداروں پر تنقید کیوں ہورہی ہے۔
بہرحال چاہے ریمند ڈیوس کا معاملہ ہو، واقعہ ایبت آباد کا، واقعہ اخروٹ کا یا کراچی کا، پوری قوم کو اب سوچنے پر مجبور کردیا ہے ، قوم اس وقت تک مطمئن نہیں ہوگی جب تک ان کا حساب نہیں دیا جاتا اور مطمئن نہیں کیا جاتا،
جو ادارہ لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے بنا ہو اگر وہ خود لوگوں کو مارنا شروع کردے تو سوالات بھی ہونگے، تنقید بھی ہوگی اور اعتراضات بھی ہونے،
کوئی آسمان سے اترا ہوا فرشتہ نہیں ہے کہ قوم انہیں معاف کردے