wah!! achi lagi yeh nazm...thanks for sharing.اس سے پہلے کہ محبت کی انتہا ہو اور
چین دل کو نہ میسر ہو کسی بھی لمحے
نیند آنکھوں سے اُڑے اور رتجگے آئیں
ساتھ تیرا بھی ہو کچھ دیر کا مگر تو بھی
عمر بھر ساتھ میرا دینے کی قسمیں کھائے
تو بھی وعدہ کرے مجھ سے نہ جدا ہونے کا
اور میں سمجھوں کہ تُو مخلص ہے میرے ساتھ بہت
پھر تیرے وصل کی خواہش رہے ہر پل مجھ کو
اور تو کچھ روز ملے مجھ سے مگر پھر تو بھی
ایک دن مجھ سے اچانک ہی جدا ہو جائے
جیسے ساحل سے چھڑا لیتی ہیں موجیں دامن
جیسے شبنم کسی گل سے بچھڑ جاتی ہے
جیسے کوئی تیز ہوا چھو کے گزر جاتی ہے
مجھ کو دے جاوء غمِ ہجر کا تحفہ تم بھی
سانپ کی طرح تری یاد مجھے ڈسنے لگے
رُت بہاروں کی بھی پھر مجھ کو خزاں ہو معلوم
لاکھ کوشش سے بھی پھر بھول نہ پاوءں تم کو
میرے یہ عرض ہے نہ ٹوٹ کے چاہو مجھ کو
اپنی الفت کا یقیں تم نہ دلاوء مجھ کو
کیونکہ مجھ کو ہے یہ خوف کہ اوروں کی طرح
تم بھی اک روز کہیں چھوڑ نہ جاوء مجھ کو
U R WELCOMEwah!! achi lagi yeh nazm...thanks for sharing.
wowایک دفعہ وہ یاد ہے تم کو
بن بتی جب سائیکل کا چالان ھوا تھا
ھم نے کیسے بھوکے پیاسے
بیچاروں سی ایکٹنگ کی تھی
حوالدار نے اُلٹا ایک اٹھنّی
دے کر بھیج دیا تھا
ایک چونّی میری تھی
وہ بھجوا دو
اور بھی کچھ سامان
تمھارے پاس پڑا ھے وہ بھجوادو
![]()