نماز کے مسائل

  • Work-from-home

Jahil

Banned
Jul 1, 2011
9,323
3,289
363
Karachi
inshAllah zaror
raffa yaden per 350 se zayid ahadeesen hain sab to share nhi kr sakta lekin jo jo parhi thi woh inshAllah kal sham ko online aonga to share kardunga
 

Hoorain

*In search of Oyster Pearls*
VIP
Dec 31, 2009
108,467
40,710
1,313
A n3st!
Hummmm theek hai @hoorain siso
aap de dein topics yaani staff members de dein topic
mein INSHA'ALLAH apni poori koshish ke saath
un mazameen per thread lagaaunga .
thats gud MASHA ALLAH
baqi members apna jawab de dain to aapk sabko TOpics diye jayain gaye aap un may se apni marzi ka TOpic choose kar sakte hain format baad may samjha dungi INSHAALLAH!
kuch mazeed members is k liye agree hote hain to shuroo karte hain INSHAALLAH :)[DOUBLEPOST=1349114307][/DOUBLEPOST]
jab is thread me sahi ahadees ke sath namaz sabit ho gayi to aur kaunsi hadees talash karni hy?
koi problem nhi agar sab authentic ahadith share karna chahte hain to wo kar sakte hain ,,us may koi harj nhi!
sab points saamne aane chahiye
 
  • Like
Reactions: S_ChiragH

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,085
1,313
31
Karachi,PK
thats gud MASHA ALLAH
baqi members apna jawab de dain to aapk sabko TOpics diye jayain gaye aap un may se apni marzi ka TOpic choose kar sakte hain format baad may samjha dungi INSHAALLAH!
kuch mazeed members is k liye agree hote hain to shuroo karte hain INSHAALLAH :)[DOUBLEPOST=1349114307][/DOUBLEPOST]
koi problem nhi agar sab authentic ahadith share karna chahte hain to wo kar sakte hain ,,us may koi harj nhi!
sab points saamne aane chahiye
Nahin topic aap apni marzi se diya karen warna topic chunne pe bhi yahan laraiy ho sakti hai

:)) :)) :))
 
  • Like
Reactions: hoorain

Jahil

Banned
Jul 1, 2011
9,323
3,289
363
Karachi
woww hoorain kasam se kya kaam start kya hai u ne Allah tumhe boht ajar de ga lekin apse guzarish hai ke plz sare topics firqawarana maslon per mushtamil hone chahiye taake unke baare main jab daleelen di jain to logon ko sahi or ghalt ka ilm ho sake
 

Hoorain

*In search of Oyster Pearls*
VIP
Dec 31, 2009
108,467
40,710
1,313
A n3st!
woww hoorain kasam se kya kaam start kya hai u ne Allah tumhe boht ajar de ga lekin apse guzarish hai ke plz sare topics firqawarana maslon per mushtamil hone chahiye taake unke baare main jab daleelen di jain to logon ko sahi or ghalt ka ilm ho sake
ahem ahem
AAMeen
hmm g wo manage kiya jaayega abhi Members itne mature nhi hain k theek se aik dusre ko samjha sakkain to aahista aahista inko daikhte huye topics arrange kiya jayain gaye INSHAALLAH
aap participate karna karain gaye?
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
خاتم الانبیاءﷺکا طریقہ نماز
وضو کی فضیلت
حدیث:عنعثمانؓ بن عفان قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم من توضا فاحسن الوضو ءخرجت خطایا ہ من جسدہ حتی تخرج من تحت اظفارہ ۔مسلم جلد 1 ص 125 قدیمی کتب خانہ ترجمہ ۔
ترجمہ :حضرت عثمانؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اچھی طرح وضوءکیا (سنن و آداب کا خوب خیال رکھا) تو گناہ اس کے جسم سے نکل جاتے ہیں یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں ۔
وضو کا سنت طریقہ
حدیث:عن حمران مولی عثمان بن عفان ؓ انہ رای عثمان ؓ دعا بوضوءفافرغ علی یدیہ من انائہ فغسلھما ثلث مرات ثم ادخل یمینہ فی الوضوءثم تمضمض واستنشق وا ستنثر ثم غسل وجھہ ثلثا و یدیہ الی المرفقین ثلثا ثم مسح براسہ ثم غسل کل رجل ثلثا ثم قال رایت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یتوضاءنحو وضوئی ھذا الخ۔ بخاری ج 1ص 28مکتبہ قدیمی کتب خانہ
ترجمہ:حضرت حمران ؓ (سیدنا عثمان ؓ کے غلام) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمانؓ کو دیکھا انہوں نے وضو کے لئے پانی منگوایاپھر اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اس کو تین مرتبہ دھویا پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا تین مرتبہ پھر تین مرتبہ چہرہ دھویا پھر اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا پھر سر کا مسح کیا پھر دونوں پاؤں کو تین تین مرتبہ دھویا پھر حضرت عثمانؓ نے فرمایا ! میںنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ علیہ السلام نے اسی طرح وضو کیا۔
انگلیوں کا خلال کرنا
حدیث:عن لقیط بن صبرة عن ابیہ قال قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا توضات فخلل الاصابع ۔ ترمذی ج 1ص16 حسن صحیح مکتبہ الحسن و مستدرک حاکم ج1 ص 253مکتبہ دارالفکر حدیث صحیح نمبر 534 واللفظ للترمذی۔
ترجمہ :حضرت لقیط بن صبرہ ؓ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم وضو کرو تو اپنی انگلیوں کا خلال کرو۔
پورے سر کا مسح کرنا
حدیث :عبد اللہ بن زید ؓ فرماتے ہیں فمسح براسہ فاقبل بیدہ و ادبر بھا ۔بخاری ج1 ص 32 ۔
ترجمہ :نبی علیہ السلام نے اپنے سر کا مسح کیا آگے سے بھی اور پیچھے سے بھی ۔
کانوں کا مسح کرنا
حدیث:عن ابن عباس ؓ قال توضا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ثم مسح براسہ واذنیہ باطنھما بالسباحتین و ظاھر ھما بابھامیہ ۔نسائی ج1 ص29مکتبہ قدیمی کتب خانہ
ترجمہ :حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر کا مسح کیا اور دونوں کانوں کا مسح کیا اندرونی حصہ کا مسح شہادت کی انگلی سے اور ظاہری حصہ کا دونوں انگوٹھوں سے ۔
گردن کا مسح کرنا
حدیث : عن ابن عمرؓ ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال من توضا ومسح بیدیہ علی عنقہ و فی الغل یوم القیامہ۔تلخیص الحبیر ج1 ص 288
ترجمہ :حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس شخص نے وضوءکیا اور ہاتھوں کے ساتھ گردن کا مسح کیا تو قیامت کے دن گردن میں طوق کے پہنائے جانے سے اس کی حفاظت کی جائے گی ۔
نوٹ :علامہ ابن حجر ؒ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے تلخیص الحبیر ج1 ص 288 ۔ علام شوکانی نے بھی اس کی تصحیح کی ہے ۔ نیل الاوطار ج1 ص 123 مکتبہ دارالمعرفہ لبنان۔
حدیث: عن طلحہ، عن ابیہ، عن جدہ انہ رای رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یمسح راسہ حتی بلغ القذال وما یدیہ من مقدم العنق بمرة۔ مسند احمد ج3 ص 481 حدیث نمبر 15521
ترجمہ :حضرت طلحہ بروایت اپنے والد ، اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ اپنے سر پر مسح کر رہے ہیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اپنے ہاتھ) سر کے آخری حصے اور اس سے متصل گردن کے اوپر کے حصے تک ایک بار لے گئے ۔ اس کے ہم معنی روایت السنن الکبری للبیھقی ج 1 صفحہ 60 مکتبہ ادارہ تالیفات اشرفیہ میں بھی موجود ہے ۔
حدیث : عن وائل بن حجرؓ (فی حدیث طویل) ثم مسح رقبتہ ، الخ۔ المعجم الکبیر للطبرانی ج 22 ص 50
ترجمہ :حضرت وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ ۔۔۔۔۔۔پھر نبی علیہ السلام نے گردن کا مسح کیا۔
حدیث :عن مجاھد عن ابن عمرؓ انہ کان اذا مسح راسہ مسح قفاہ مع راسہ ۔السنن الکبری للبیھقی ج1 ص60۔
ترجمہ :مجاہد ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر ؓ جب سر کا مسح کرتے تو گردن کا مسح بھی کرتے۔
نماز کا طریقہ
جب آدمی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مسنون طریقہ سے وضو کرلے تو پھر مسنون طریقہ سے نماز ادا کر لے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ”صلو کما رائتمونی اصلی“بخاری۔ نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھ کو نماز پڑھتے دیکھتے ہو۔
حدیث :عن انس ؓ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبر فحاذی بابھامیہ اذنیہ الخ۔مستدرک حاکم ج 1 ص 356 مکتبہ دارا لفکر حدیث نمبر 931 نیز اس حدیث کو امام حاکم اور علامہ ذہبیؒ نے صحیح کہا ہے
ترجمہ :حضرت انس ؓ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے تکبر کہی تو اپنے دونوں انگوٹھے کانوں کے برابر لے گئے۔
حدیث :عن مالک بن حویرث ؓ انہ رای نبی اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وقال حتی یحاذی بھما فروع اذنیہ مسلم ۔۔قدیمی کتب خانہ ج 1 ص 167
ترجمہ :حضرت مالک بن حویرثؓ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو تک اٹھایا۔
ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا
حدیث :عن علقمہ بن وائل بن حجر عن ابیہ قال رایت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضع یمینہ علی شمالہ فی الصلاة تحت السرة۔ مصنف ابن ابی شیبہ ج 3 ص 321 بتحقیق الشیخ عوامہ مکتبہ ادارة القرآن و العلوم الاسلامیہ ۔
ترجمہ: حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ علیہ السلام نے نماز میں اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے رکھا۔
حدیث :عن علی ؓ قال من سنة الصلوة وضع الایدی علی الایدی تحت السرر ۔
ترجمہ :حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ نماز میں سنت طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے رکھا جائے ۔
نائ: عن عائشہ رضی اللہ عنھا قالت ، کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا استفتح الصلوة قال سبحانک اللھم و بحمدک و تبارک اسمک و تعالی جدک ولا الہ غیرک ۔ھذا حدیث صحیح الاسناد مستدرک حاکم ج1 ص 319 مکتبہ دارالفکر حدیث نمبر 890 و ابو داﺅ ج1 ص 113 ۔
ترجمہ :حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز شروع فرماتے تو کہتے ”سبحانک اللھم و بحمدک وتبارک اسمک وتعالی جدک ولا الہ غیرک
امام حاکمؒ و علامہ ذہبیؒ فرماتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے ۔
حدیث نمبر 2 :عن الاسواد عن عمر ؓ کان اذا افتتح الصلوة قال سبحانک اللھم و بحمدک و تبارک اسمک وتعالی جدک والہ غیرک ۔ مستدرک حاکم واللفظ لہ ج 1 ص 320 و صحیح مسلم ج1 ص 172۔
ترجمہ :اسود ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت عمرؓ جب نماز شروع کرتے تو سبحانک اللھم وبحمدک و تبارک اسمک و تعالی جدک ولا الہ غیرک پڑھتے ۔ امام حاکم ؒو علامہ ذہبی ؒ نے اس کو بھی صحیح کہا ہے ج1 ص 320 ۔
بسم اللہ آہستہ پڑھنا
حدیث نمبر 1 : عن انس ؓ قال صلیت مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وابی بکر و عمر و عثمان فلم اسمع احدامنھم یقراءبسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ مسلم ج 1 ص172۔
ترجمہ :حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی علیہ السلام کے ساتھ نماز پڑھی حضرت ابو بکر ؓ حضرت عمرؓ اور حضرت عثمان ؓ کے ساتھ نماز پڑھی لیکن ان میں سے کسی کو بھی بسم اللہ پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔
حدیث نمبر 2 : عن انس ؓ قال صلیت خلف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و ابی بکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنھم فلم اسمع احدا منھم یجھر بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ نسائی ج 1 ص 144 مکتبہ قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی حضرت ابو بکر و حضرت عمر و حضرت عثمان رضی اللہ عنھم کے پیچھے نماز پڑھی ان میں سے کسی کو بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم اونچی آواز سے پڑھتے نہیں سنا۔
نماز میں قرات کا بیان
نمازی تین طرح کے ہوتے ہیں ۔
-1منفرد (اکیلا نماز پڑھنے والا)
-2امام
-3مقتدی
منفرد اور امام کے لئے قرات کا حکم :
اکیلے نمازی اورامام کے لئے نماز میں سورة فاتحہ پڑھنا ضروری ہے حدیث پاک میں آتا ہے ۔
حدیث:عن عبادة بن الصامت رضی اللہ عنہ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال لا صلوة لمن لم یقرا بفاتحة الکتاب۔بخاری ج1 ص 104 قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں نماز اس شخص (امام و منفرد) کی جو سورة فاتحہ کی قرات نہ کرے ۔
حدیث :عن نافع ان عبداللہ بن عمر کان اذا سئل ھل یقراءاحد خلف الامام قال اذا صلی احدکم خلف الامام فحسبہ قراة الامام و اذا صلی وحدہ فلیقر ء قال و کان عبد اللہ بن عمر ؓ لا یقراءخلف الامام ۔موطا امام مالک ص 68 ترک القراہ خلف الامام ۔
ترجمہ : نافع ؒ فرماتے ہیں کہ جب حضرت ابن عمر ؓ سے پوچھا جاتا کہ امام کے پیچھے مقتدی بھی پڑھے ؟ تو آپ جواب دیتے کہ مقتدی کے لئے امام کی قرات کافی ہے البتہ جب وہ اکیلا نماز پڑھے تو قرات کرے ۔ خود حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ امام کے پیچھے قرات نہیں کرتے تھے ۔
مذکورہ بالا دلائل سے معلوم ہوا کہ جب آدمی امام ہو یا اکیلا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے لئے قرات ضروری ہے لیکن اگر مقتدی ہوتو پھر قرات نہ کرے ۔

 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
مقتدی کے لئے قرات کا حکم
مقتدی کو امام کے پیچھے قرات کرنا منع ہے ۔ چنانچہ حکم خدا وندی ہے ۔واذا قرا القرآن فاستمعو لہ و انصتوا لعلکم ترحمون oسورہ اعراف آیت نمبر 204 ۔
ارشاد ربانی ہے کہ جب قرآن پڑھا جائے تو اس کو غور سے سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے ۔
حدیث: عن یسیر بن جابر قال صلی ابن مسعودؓ فسمع ناسا یقرون مع الامام فلما انصرف قال اما آن لکم ان تفھموا اما آن لکم ان تعقلوا و اذا قری القرآن فاستمعوا لہ و انصتوا کما امر کم اللہ ۔ تفسیری طبری ج9 ص 110 بحوالہ تفسیر ابن کثیر ج2 ص 245مکتبہ داراحیاء۔
حدیث: عن عبد اللہ قال والذی لا الہ الا غیرہ ما من کتاب اللہ سورة الا انا اعلم حیث نزلت وما من آیت الا انا اعلم فی ما انزلت ولو اعلم احدا ھوا علم بکتاب اللہ منی تبلغہ الا بل لرکبت الیہ ۔ صحیح مسلم ج2 ص 293 ۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے علاوہ کوئی الہ نہیں قرآن کریم کی کوئی سورت کو آیت ایسی نہیں جس کا شان نزول مجھے معلوم نہ ہو کہ کس موقعہ پر اتری اور کس حالت میں نازل ہوئی ہے اور میں اپنے سے بڑا کتاب اللہ کا عالم کسی کو نہیں پاتا اگر (اس وقت یعنی دور صحابہؓ میں ) مجھ سے بڑا کوئی عالم ہوتا جس تک پہنچنا ممکن ہوتا تو میں اس کی طرف رجوع کرتا۔
یہی عبد اللہ بن مسعود ؓ اس آیت کے متعلق کیا فرماتے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں ۔
حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ نے (ایک دفعہ) نماز پڑھی اور چند آدمیوں کو انہوں نے امام کے ساتھ قرات کرتے سنا جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ کیا ابھی وقت نہیں آیا کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو جب قرآن کی تلاوت ہو رہی ہو تو تم اس کی طرف کان لگاﺅ اور خاموش رہو جیسا کہ اللہ نے تمہیں اس کا حکم دیا ہے ۔
آیت مذکورہ کی تفسیر رئیس المفسرین و حبر الامہ حضرت ابن عباس ؓ سے ۔
یوں تو سب صحابہ ؓ آسمان ہدایت کے روشن ستارے ہیں مگر عبد اللہ بن عباسؓ وہ صحابی رسول ہیں کہ آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا ۔ اللھم فقھہ فی الدین و علمہ التاویل ۔ (مسند احمد ج 1 ص 540 حدیث نمبر 3024 مکتبہ داراحیاءالترات العربی ) ۔ اے اللہ ان کو (حضرت ابن عباسؓ ) کو دین کی سمجھ اور قرآن کی تاویل و تفسیر میں مہارت عطا فرما۔ حضرت عبد اللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں ۔
عن ابن عباس ؓ فی الا یةقولہ ”واذا قری القرآن فاستمعوا لہ وانصتوا“یعنی فی الصلاة المفروضہ ۔ تفسیر ابن کثیر ج 2 ص 245 و تفسیر ابن جریر و تفسیر روح المعانی و کتاب القراة للبیہقی۔
ترجمہ :حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ واذا قری القرآن کا شان نزول فرض نماز ہے ۔ ان کے علاوہ حضرت ابو ہریرہ ؓ ، حضرت مقداد بن اسودؓ ، حضرت عبد اللہ مغفل ؓ سے بھی مروی ہے کہ اس آیت کا تعلق نماز سے ہے حوالہ جات کے لئے ملاحظہ فرمائیں تفسیر ابن کثیر تفسیری مظہری ، تفسیر روح المعانی و کتاب القراة للبیھقی و غیرہ ۔ تابعین میں بھی مندرجہ ذیل حضرات بھی ہی فرماتے ہیں کہ اس آیت کا تعلق نماز سے ہے ۔
-1حضرت مجاہد ؒ -2حضرت سعید بن مسیب ؒ -3حضرت سعید بن جبیر ؒ
-4حضرت حسن بصری ؒ-5حضرت عبید بن عمیر ؒ -6حضرت عطاءبن ابی رباح ؒ
-7حضرت ضحاکؒ -8حضرت ابراہیم نخعیؒ-9قتادہ ؒ
-10حضرت شعبیؒ-11امام السدیؒ -12حضرت عبد الرحمن بن زیدؒ
حوالہ جات کے لئے ملاحظہ فرمائیں ۔ تفسیر ابن کثیر ، تفسیر ابن جریر، تفسیر روح المعانی، کتاب القراة للبیھقی ۔
امام احمد بن حنبلؒ :امام احمد بن حنبل ؒ نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے کہ یہ آیت (واذا قرای القرآن ) نماز کے بارہ میں نازل ہوئی ۔ فتاوی ابن تیمیہ ج 2 ص 128۔
مقتدی کے لئے قرات خلف الامام نہ کرنے کا حکم
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں ۔
حدیث نمبر 1 : عن ابی موسی ؓ الا شعری قال (فی حدیث) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاذاکبر الامام فکبر وا واذا قرافانصتوا۔ مسلم ج1 ص 174 ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا جب امام تکبیر کہے تم بھی تکبر کہو جب امام قرات کرے تم خاموش رہو۔
حدیث نمبر 2 :عن ابی موسیٰ الاشعریؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا قرا الامام فانصتوا واذا قال غیر المغضوب علیہم ولا الضالین فقولوا آمین ۔ مسند ابی عوانہ ج 2 ص 133 مکہ المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسی اشعریؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو اور جب امام غیر المغضوب علیہم ولا الضالینکہے تو تم آمین کہو۔
حدیث نمبر 3 : عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما جعل الامام لیو تم بہ فاذا اکبر فکبر وا واذا قراءفانصتوا الخ۔ نسائی ج1 ص146 قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی اقتداءکی جائے سو جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو۔
حضرت شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کا قول
وکذلک ان کان مامو ما ینصت الی قراة الامام ویفھمھا۔ غنیہ الطالبین مترجم ص 592
ترجمہ :ایسے ہی اگر نماز پڑھنے والا مقتدی ہے تو اس کو امام کی قرات کے لئے خاموش رہنا چاہئے اور قرات کو سمجھنے کی کوشش کرے
مسئلہ آمین
تمام نمازوں کی ہر رکعت میں سورة الفاتحہ کے بعد آمین آہستہ کہنا سنت ہے ۔
قرآن پاک میں حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت ہارون علیہ السلام کے متعلق اللہ تعالی کا فرمان ہے ۔ قد اجیبت دعوتکما سورہ یونس آیت نمبر 89 میں نے تم دونوں کی دعا قبول کر لی حالانکہ حضرت ابو ہریرہ، حضرت عبد اللہ بن عباس حضرت عکرمہ ، حضرت ابوصالح ، حضرت ابو العالیہ،حضرت ربیع ، حضرت زید بن اسلم رضی اللہ عنہھم وغیرہ حضرات فرماتے ہیں کہ موسیٰ علیہ السلام نے دعا فرمائی تھی اور ہارون علیہ السلام نے آمین کہی تھی ۔ (تفسیر ابن کثیر ، تفسیر الدر المنثور )
حضرت عطاءرحمہ اللہ فرماتے ہیں : آمین دعا ہے صحیح بخاری ج؟ ص 107۔
نیز آمین کا لغوی معنی بھی دعائیہ ہے چنانچہ المنجد میں ہے آمین اسم فعل بمعنی (اے اللہ)قبول کر ، ایسا ہی ہو صفحہ 64 مکتبہ دارالاشاعت مذکورہ بالا دلائل سے معلوم ہوا کہ آمین دعا ہے اور دعا کے متعلق حکم باری تعالی ہے ادعوا ربکم تضرعا و خفیہ ۔ (سورہ اعراف آیت نمبر 55 )
ترجمہ : دعا کرو اپنے رب سے عاجزی سے اور خفیہ (آہستہ) تو معلوم ہوا کہ آمین آہستہ کہنی چاہئے ۔
حدیث نمبر 1 : علقمہ بن وائل عن ابیہ انہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فلما بلغ (غیر المغضوب علیہم ولا الضالین ) قال آمین و اخفی بھا صوتہ (مسند احمد ، ابو داﺅد الطیالسی ابو یعلی، الدار قطنی، والحاکم وقال صحیح الاسناد و لم یخرجاہ بحوالہ نصب الرایہ ج 1 ص 446مکتبہ حقانیہ )
ترجمہ :حضرت علقمہ ؒ اپنے باپ حضرت وائل بن حجر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ولا الضالین پڑھا تو آمین کے وقت اپنی آواز کو پوشیدہ کیا۔ یہ حدیث صحیح ہے ۔
حدیث : عن ابی وائل قال کان عمرؓ و علیؓ لا یجھران ببسم اللہ الرحمن الرحیم ولا بالتعوذ ولا بالتامین۔ شرح المعانی الاثار للطحاوی ج 1 ص 140 ۔
ترجمہ :ابو وائل ؒ کہتے ہیں کہ حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نہ تو بسم اللہ اور اعوذ باللہ اونچی آواز سے پڑھتے تھے اور نہ ہی آمین اونچی آواز سے کہتے تھے ۔
تکبیر تحریمہ کے علاوہ رکوع و سجود میں رفع یدین نہ کرنا
حدیث : عن علقمہ عن عبد اللہ انہ قال الا اصلی بکم صلوة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فصلی فلم یرفع یدیہ الامرہ واحدة ۔ سنن نسائی ص 161 قدیمی
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کیا میں تم لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز پڑھ کر نہ دکھاﺅں پر انہوں نے نماز پڑھی اور صرف (شروع نماز میں ) ایک مرتبہ رفع یدین کیا۔ علامہ ابن حزم نے محلی میں اس حدیث کو صحیح کہا ہے ۔ المحلیٰ ص 364 اور علامہ ناصر الدین البانی نے بھی اس کو صحیح کہا ہے سنن نسائی بتحقیق البانی ص 183 ، 168 ۔
حدیث : عن سالم عن ابیہ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا افتتح الصلوة رفع یدیہ حتی یحاذی بھما و قال بعضھم حذو منکبیہ واذا ارادان یرکع و بعد ما یرفع راسہ من الرکوع لا یرفعھما وقال بعضھم ولا یرفع بین السجدتین ۔مسند ابی عوانہ ج 2 ص 90 دارالباز مکة المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا جب آپ علیہ السلام نے نماز شروع کی تو رفع یدین کیا یہاں تک کہ بعضوں نے کہا کہ ہاتھوں کو کندھوں کے برابر لے گئے اور جب رکوع کا ارادہ کیا اور رکوع سے سر اٹھایا تو رفع یدین نہ کیا اور بعضوں نے کہا کہ آپ علیہ السلام نے سجدوں میں بھی رفع یدین نہ کیا ۔
حدیث :عن البراءبن عاذب ؓ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رفع یدیہ حین افتتح الصلوة ثم لم یرفعھما حتی انصرف۔ سنن ابی داﺅد ج 1 ص 116 مکتبہ امدادیہ ملتان
ترجمہ :حضرت براءبن عاذب ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رفع یدین کیا جب نماز شروع کی پھر نماز سے فارغ ہونے تک رفع یدین نہیں کیا۔
حدیث :عن عبد اللہ قال صلیت مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و مع ابی بکر و مع عمر فلم یرفعوا یدیھم الا عند التکبیرة الاولی فی افتتاح الصلوة -سنن دار قطنی ج 1 ص 592
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی اور ابو بکر و عمر رضی اللہ رنھما کے ساتھ نماز پڑھی پس انہوں نے رفع یدین نہیں کیا مگر صرف شروع نماز میں ۔
رکوع
بغیر ہاتھ اٹھائے تکبیر کہہ کر رکوع کرے کیونکہ حدیث شریف میں ہے ۔
حدیث : عن ابی ہریرہ ؓ انہ کان یصلی بہم فیکبر کلما خفض و رفع فاذا انصرف قال انی لا شبھکم صلاة برسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ بخاری شریف ص 62حدیث نمبر 785مکتبہ دار السلام ۔
ترجمہ :حضرت ابو ہریرہؓ نماز ادا کرتے تو جب بھی (رکن کی ادائیگی کے لئے ) اوپر نیچے ہوتو (صرف) تکبیر کہتے جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا میری نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے مشابہ ہے ۔
رکوع میں کمر کا سیدھا کرنا
حدیث :عن ابی مسعود الانصاری ؓ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لا تجزی صلوة لا یقیم فیھا الرجل یعنی صلبہ فی الرکوع والسجود ۔ سنن ترمذی بتحقیق البانی ص 75 حدیث نمبر 265
ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں وہ نماز کافی نہیں جس میں نمازی رکوع و سجود میں کمر کو سیدھا نہ کرے ۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
رکوع کا مسنون طریقہ
رکوع میں کمر اور سر برابر ہوں ہاتھ گھٹنوں پر کہنیوں کو جسم سے نہ ملائے اطمینان سے رکوع کرے ۔
حدیث :عن سالم البراد قال اتینا عقبة بن عامر الانصاری ابا مسعود ؓ فقلنا لہ حدثنا عن صلوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فقام بین ایدینا فی المسجد فکبر فلیما رکع و ضع یدیہ علی رکبتیہ و جعل اصابعہ اسفل من ذالک و جافی بین مرفقیہ حتی استقر کل شی منہ الخ۔ سنن ابی داﺅد بتحقیق البانی ص 138 حدیث نمبر 863 یہ حدیث صحیح ہے۔
ترجمہ :سالم براد ؒ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت ابو مسعود انصاری ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کی کیفیت بیان فرمائیں حضرت ابو مسعودؓ مسجد میں ہمارے سامنے کھڑے ہوگئے اور تکبیر کہی جب رکوع کیا تو ہاتھوں کو گھٹنوں پر اس طرح رکھا کہ انگلیاں گھٹنوں سے نیچے اور کہنیاں کوکھ سے فاصلے پر تھیں یہاں تک کہ ہر عضو میں ٹھہراﺅ پیدا ہوگیا۔
رکوع کی تسبیحات
حدیث :عن حذیفة ؓ انہ صلی مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فکان یقول فی رکوعہ سبحان ربی العظیم وفی سجودہ سبحان ربی الاعلی ۔ سنن ابی داﺅد بتحقیق البانی ص 139 حدیث نمبر 871یہ حدیث صحیح ہے ۔
ترجمہ :حضرت حذیفہ ؓ نے آپ علیہ السلام کے ساتھ نماز پڑھی پس آپ علیہ السلام رکو ع میں سبحان ربی العظیم پڑھتے اور سجدہ میں سبحان ربی الاعلی پڑھتے۔
رکوع سے سر اٹھانا
جب رکوع سے سر اٹھاتے تو سمع اللہ لمن حمدہ پڑھتے پھر ربنا لک الحمد
حدیث :عن ابی ہریرہؓ ثم یقول سمع اللہ لمن حمدہ حین یرفع صلبہ من الرکوع ثم یقول و ھو قائم ربنا لک الحمد ۔۔۔ الخ۔ بخاری ص 62حدیث نمبر 789 مکتبہ دارالسلام ۔
ترجمہ : حضرت ابو ہریرؓہ سے روایت ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع سے اٹھتے ہوئے سمع اللہ لمن حمدہ کہتے اور کھڑے ہوکر ربنا لک الحمد پڑھتے۔
نوٹ :اگر نماز باجماعت ہے تو امام صرف سمع اللہ لمن حمدہ کہے گا اور مقتدی صرف ربنا لک الحمد ۔
حدیث :عن انس بن مالک ؓ قال (قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) واذا قال سمع اللہ لمن حمدہ فقولوا ربنا لک الحمد ۔ بخاری ص 88 حدیث نمبر 733 مکبتہ دارالسلام ۔
ترجمہ :حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا لک الحمد کہو ۔
سجدہ :پھر تکبیر کہہ کر سجدہ میں چلا جائے لیکن پہلے گھٹنوں کو زمین پر رکھے پھر ہاتھ کو پھر چہرہ کو۔
حدیث :عن وائل بن حجر قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا سجد وضع رکبتیہ قبل یدیہ واذا نھض رفع یدیہ قبل رکبتیہ ۔ سنن نسائی بتحقیق البانی ص 177 حدیث نمبر 1089 یہ حدیث امام نسائی ؒ کے نزدیک صحیح ہے ۔
ترجمہ :حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ علیہ السلام جب سجدہ کرتے تو پہلے گھٹنے نیچے رکھتے پھر ہاتھ اور جب اٹھتے تو پہلے ہاتھ اٹھاتے پھر گھٹنے۔
 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
سجدہ کی تسبیحات
سجدہ میں سبحان ربی الاعلی پڑھے ۔
حدیث :عن حذیفہؓ انہ صلی مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فکان یقول فی رکوعہ سبحان ربی العظیم وفی سجودہ سبحان ربی الاعلی ۔ سنن ابی داؤد بتحقیق البانی ص 139 حدیث نمبر 871یہ حدیث صحیح ہے ۔
ترجمہ :حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں کہ آپ علیہ السلام رکوع میں سبحان ربی العظیم اور سجدہ میں سبحان ربی الاعلی پڑھتے تھے ۔
سجدہ کی مسنون کیفیت
سجدہ اعتدال سے کرے کہنیوں کو زمین پر نہ بچھائے ۔
حدیث : عن انس قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعتدلوا فی السجود ولا یسبط احدکم ذراعیہ انبساط الکلب۔مسلم ص 755حدیث نمبر 1102 مکتبہ دارالسلام ۔
ترجمہ :حضرت انس ؓ نبی علیہ السلام کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ سجدہ میں اعتدال کرو اور تم میں سے کوئی بھی سجدہ میں کہنیوں کو کتے کی طرح نہ بچھائے ۔
اعضائے سجدہ
سجدہ سات اعضاءپر کرے ۔
حدیث : عن ابن عباس ؓ قال قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امرت ان اسجد علی سبعة اعظم علی الجبھة واشار بیدہ علی انفہ والیدین والرکبتین و اطراف القدمین ولا نکفت الثیاب و الشعر۔ بخاری ص 64 حدیث نمبر 812مکتبہ دارالسلام ۔
ترجمہ :حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں ساتھ ہڈیوں پر سجدہ کروں پیشانی پر اور آپ علیہ السلام نے ناک کی طرف اشارہ کیا اور دونوں ہاتھوں پر دونوں گھٹنوں پر دونوں پاﺅں کی انگلیوں پراور ہمیں یہ بھی حکم دیا ہم نماز میں کپڑے اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔
سجدہ میں انگلیوں کو جوڑنا
حدیث :عن علقمہ بن وائل بن ابیہ ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کان اذا سجد ضم اصابعہ۔مستدرک حاکم ج 1 ص 357 حدیث نمبر 936 دارالفکر۔یہ حدیث صحیح ہے
ترجمہ:حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں کہ آپ علیہ السلام جب سجدہ کرتے تو اپنے انگلیوںکو ملا لیتے ۔ سجدہ میں بازو پہلو سے جدا ہوں اور ہتھیلیاں کندھوں کے برابر ہوں ۔
حدیث : عن ابی حمید الساعدی ان النبی علیہ السلام کان اذا سجد امکن انفہ و جبھہ من الارض نحی یدیہ عن جنبیہ ووضع کفیہ حذو منکبیہ ۔ سنن ترمذی بتحقیق البانی ص 77 حدیث نمبر 270 ۔یہ حدیث صحیح ہے ۔
ترجمہ :آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سجدہ کرتے تو ناک اور پیشانی کو خوب ٹکا کر زمین پر رکھتے اور بازو پہلو سے جدا کرتے اور ہتھیلیاں کندھوں کے برابر کرتے ۔
پھر دونوں سجدوں سے فارغ ہوکر سیدھا کھڑا ہو جائے بیٹھے مت
حدیث : عن ابی ہریرہؓ (مرفوعا فی حدیث طویل) ثم اسجد حتی تطمئن ساجد اثم ارفع حتی تستوی قائما۔ بخاری ج2 ص 986 قدیمی کتب خانہ۔
ترجمہ :حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے پھر تو (دوسرا) سجدہ اطمینان سے کر پھر (دوسرے) سجدہ سے سر اٹھا یہاں تک کہ (دوسری رکعت کے لئے ) سیدھا کھڑا ہو جا(درمیان میں بیٹھ مت)
قعدہ میں بیٹھنے کا مسنون طریقہ
حدیث : عن عبداللہ بن عبد اللہ انہ اخبرہ ۔۔۔ عبد اللہ بن عمرؓ قال انما سنة الصلاة ان تنصب رجلک الیمنی و تثنی الیسری الخ۔ بخاری ص 65 حدیث نمبر 827 مکتبہ دارالسلام۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ نما ز کی سنت یہ ہے قعدہ میں تم دائیں پاﺅں کو کھڑا کرو اور بائیں کو موڑ کر نیچے بچھا لو۔
التحیات کے مسنون الفاظ
حدیث :التحیات للہ والصلوات والطیبات السلام علیک ایھا النبی ورحمة اللہ و برکاتہ ، السلام علینا و علی عباد اللہ الصالحین اشھد ان لا الہ الا اللہ واشھد ان محمد عبدہ و رسولہ ۔ بخاری ص 66 حدیث نمبر 731 مکتبہ دار السلام ۔
ترجمہ :سب زبانی عبادتیں ، سب بدنی عبادتیں اور سب مالی عبادتیں صرف اللہ کے لئے ہیں اے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ پر سلام ہو اللہ کی رحمت اور برکتیں ہوں کہ بندگی کے لائق صرف اللہ تعالی ہے اس کی بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں ۔
نوٹ: جب اشھد ان لا الہ الا اللہ پر پہنچے تو شہادت کی انگلی سے اشارہ کرے اور بڑی انگلی اور انگوٹھے کا حلقہ بنائے ۔
حدیث : عن عبد اللہ بن الزبیر ؓ قال کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا قعد یدعو وضع یدہ ال یمنی علی فخذہ الیمنی ویدة الیسری علی فخذہ الیسری واشارباصبعہ السابہ ووضع ابھامہ علی اصبعہ الوسطی و یلقم کفہ ال یسری رکبتہ ۔مسلم ج1 ص 216 قدیمی کتب خانہ ملتان ۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب دعا کے لئے بیٹھتے تو دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر اور بائیں ہاتھ کو بائیں ران پر رکھتے اور اپنی شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے اور انگوٹھے کو درمیانی انگلی سے ملا لیتے ۔ اس کے بعد درودِ ابراہیمی پڑھتے ۔ اللھم صل علی محمد و علی ال محمد کما صلیت علی ابراہیم و علی ال ابراہیم انک حمید مجید اللھم بارک علی محمد وعلی ال محمد کما بارکت علی ابراہیم وعلی ال ابراہیم انک حمید مجید۔ بخاری ج 1 ص 477 مکتبہ قدیمی کتب خانہ ۔ پھر اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے ۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے ثم یتخیر من المسئلة ماشائ۔
ترجمہ :مسلم ص 742 حدیث 897 دارالسلام پھر جو دعا چاہے مانگے ۔ پھر اس کے بعد دائیں اور بائیں سلام پھیرے اور السلام علیکم ورحمة اللہ کہے ۔ مسلم ج 1 ص 216 ترمذی ج 1 ص 69 حدیث نمبر 295 ۔ پھر اگر امام ہے تو مقتدیوں کی طرف منہ کرے ۔ بخاری ص 67 حدیث 845 دارالسلام۔اس کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگے ۔
حدیث : عن ابی بکرہ ؓ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال سلو اللہ ببطون اکفکم ولا تسلوہ بظھورھا۔ مجمع الزوائد ج 10 ص 194 دارالکتب العلمیہ رجالہ رجا الصحیح غیر عمار وھو ثقة۔
ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم اللہ سے سوال کرو تو ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو سامنے رکھ کر سوال کرو ہاتھوں کی پشت کو سامنے نہ رکھو ۔
نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہاتھ اٹھا کر نماز کے بعد دعا مانگتے تھے ۔ مجمع الزوائد ج 10 ص 194 ۔
 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

Jahil

Banned
Jul 1, 2011
9,323
3,289
363
Karachi
Assalam o Alaikum
hoorain filhal mujhe jitna time mila maine utni hi raffa yadain per ahadeesen likh li yeh rahin woh sab
ham se abdullah bin muslima tanba ne bayan kya, inhon ne imam malik se,unho ne ibn e shahab zehri se,unho ne salim bin abdullah se,unho ne apne baap abdullah bin umer rz se ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam namaz shuro karte waqt apne dono haathon ko mondhon tak uthate, isi tarha jab ruku ke liye Allah hu akber kehte or ruku karte to pehle apne dono haath mondhon tak uthate or ruku se uthne ke bad bhi apne dono haath uthate or sami Allahu liman hamidah kehte,sajdah main jate waqt raffa yadain nahi karte the(sahi bukhari,hadees number735,page number 668)
ham se muhammad bin maqatil ne bayan kya,kaha ke hum ko abdullah bin mubarak ne khabar di,kaha ke hum ko younus bin yazeed eli ne zehri se khabar di,inho ne kaha mujhe salim bin abdullah ne abdullah bin umer rz se khabar di,inho ne bataya ke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha ke jab aap namaz ke lye khare hoye to takbeer e tehreema ke waqt apne raffa yadain kya.aap SAW ke dono haath us waqt mondhon tak uthe or isi tarha jab ap ruku ke lye takbeer kehte us waqt bhi raffa yadain karte or jab ruku se sar uthate us waqt bhi karte.us waqt aap kehte sami Allahu liman hamida.Albatta sajda main ap raffa yadain nahi karte the.(sahi bukhari,hadees number737,page number 669)
ham se abu aleman hukm bin nafay ne bayan kya.inho ne kaha ke hamen shoaib ne zehri se khabar di.unho ne kaha ke mujhe salim bin Abdullah bin umer rz ne khabar di abdullah bin umer rz ne kaha ke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha ke aap SAW namaz takbeer tehreema se shuru karte or takbeer kehte waqt apne dono haathon ko mondhon tak utha ker le jate or jab ruku ke lye takbeer kehte tab bhi isi tarha karte or jab sami Allahu liman hamidah kehte tab bhi isi tarha karte sajdah karte waqt ya sajde se sar uthate waqt is tarha raffa yadain nhi karte the(sahi bukhari.hadees number738,page number 670)
imaam shaafi farmate hain ke shuru namaz main or ruku main jate or sar uthane per raffa yadain karne se ek to Allah ki tazeem or dusri Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki sunnat ki itbaa se muraad hai(novi,page number 168)
hazrat abdullah bin umer rz farmate hain ke yeh raffa yadain namaz ki zeenat hai(aini,jild number 03,page number 07)
hazrat nouman bin abi ayash farmate hain ke har cheez ke liye ek zeenat hoti hai or namaz ki zeenat shuru namaz main or ruku main jate or ruku se sar uthane ke bad raffa yadain karna hai(jazah bukhari,page21)
imaam ibn e seeren farmate hain ke namaz main raffa yadain karna namaz ki takmeel ka ba'as hai(jazah bukhari,page71)
abdul malik farmate hain ke maine saeed bin jabeer se namaz mainr affa yadain karne ki nisbat pocha to unho ne kaha ke yeh teri namaz ko muzayian karti hai(bahiqi,jild number02,page no75)
hazrat abu baker saddeeq farmate hain ke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ke sath namaz parhi.aap hamesha shuru namaz main or ruku main jane or ruku se sarr uthane ke bad raffa yadain karte the(bahiqi,jild number02,page umber73)
hazrat umer farooq rz farmate hain ke maine ba chasham khud Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha,aap hamesha ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(jazah bukhari,page31)
imaam bahiqi or hakim farmate hain ke raffa yadain ki hadees jis tarha hazrat abu baker o umer farooq rz ne bayan ki hai isi tarha hazrat usman rz se bhi marvi hai neez hazrat Ali rz se b yehi marvi hai(taleeq almugna,page number111)
allama sabki farmate hain ke jin sahaaba ne Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam se raffa yadain ki riwayat naqal ki hai hazrat abu baker rz ,umer rz, usmaan rz or ali rz bhi inhi main se hain jo kehte hain ke rasool Allah shuru namaz main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain karte the(jaza e subki,page number09)
hazrat ali rz farmate hain ke beshak Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha takbeer e tehreema ke waqt kandhon tak haath uthaya karte the or jab ruku main jate or ruku se sar uthate or jab do rak'aton se khare hote to takbeer e tehreema ki tarha haath uthaya karte the( abu daud,jild01,page198..masand ahmed,jild 03,page 165, ibn e maja,page26)
hazrat abdullah bin umer farooq rz farmate hain ke tehqeeq Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam jab namaz shuru karte to hamesha apne dono haathon ko mondhon tak uthaya karte the.phir jab ruku ke liye takbeer kehte or jab ruku se sar uthate tab bhi isi tarha se apne haath uthaya karte the(sahi muslim.page168,abu daud,jild01,page192,trimzi,page36)
hazrat imaam bukhari ne apne ustaad ali bin al madeeni se naqal kya hai ke musalmanon ke lye yeh zarori hai ke woh ruku main jate waqt or ruku se sar uthate waqt apne dono haathon ko kaandhon tak uthain(mar'aat,jild number01,page529)
hazrat anas rz(jo 10 saal din raat Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki khidmat main rahe)farmate hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam jab bhi namaz main dakhil hote or ruku karte or ruku se sar uthate to raffa yadain karte(ibn e maja,page62,bahiqi,jild02,page74,qutni,page108,jazah bukhari,page09,talkhees,page82,subuki,page04)
hazrat anas rz ne kaana yarfa farma ker waazeh kardya ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ne 10 saal main aisi koi namaz nhi parhi jis main raffa yadain na kya ho(takhreej zail'e jild01,page214,mujma alzwayid,page182,alqa'leeq almughni,page110)
hazrat abdullah bin abbas rz farmaate hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha hi ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(ibn e maaja,page62)
hazrat jabir rz hamesha raffa yadain kya karte the or farmaya karte the ke main isliye raffa yadain karta hon ke main ba chashm khud Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko ruku main jate or ruku se sar uthate waqt raffa yadain karte dekha karta tha(bahiqi,jild02,page74,subuki,page05,bukhari,13)
hazrat abu hureera rz kehte hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam jab bhi namaz ke lye Allah hu akber kehte to apne dono haath kaandhon tak uthate or isi tarha jabr uku main jate or ruku se sar uthate to hamesha kaandhon tak haath uthaya karte the(abu daud,jild01,page197,bahiqi,jild02,page74)
hazrat ubaid bin umair apne baap se riwayat karte hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha ruku main jate or ur uthte waqt raffa yadain kya karte the(jaza bukhari,page03)
bira'a bin aazib farmate hain ke maine bachashm khud Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha ke huzoor Sallallahu alaihi wasallam shuru namaz or ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(hakim,bahiqi,jild02,page77)
hazrat suleman bin yasaar farmate hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha hi namaz main raffa yadain kya karte the or isi tarha umair laisa se bhi yehi riwayat ayi hai(ibn e maja,page62,jaza subuki,page07)
hazrat wayil bin hajar(jo ek shehzade the)farmate hain ke maine iradah kya ke dekhon Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam namaz kis tarha parhte hain.phir maine dekha ke jab aap SAW Allah hu akber kehte to raffa yadain karte or seene per haath rakh lete,phir ruku main jane ka iradah farmate or ruku se sar uthate raffa yadain karte(trimzi,page32,tuhfa alhuzi,jild01,page219)
hazrat abdullah bin zubair ne logon ko namaz parhai or khare hote waqt or ruku main jane or ruku se sar uthane or do rak'aton se khare hone ke waqt dono haath uthaye,phir hazrat ibn abbas ne farmaya,logo! jo shakhs Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki namaz pasand karta ho usko chahiye ke abdullah bin zubair ki tarha namaz parhe kyunke yeh bilkol Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki tarha namaz parhte hain(abu daud,page198)
hazrat hasan rz farmate hain ke hazrat Muhammad mustufa sallallahu alaihi wasallam ruku karne or ruku se sar e mubarak uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(rawah abdul razzaq,talkhees aljabr,page82)
Hazrat abdullah bin zubair kehte hain ke maine hazrat abu baker saddiq rz ke sath namaz ada ki.aap hamesha shuru namaz or ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte or farmate the ke ab hi nhi balke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ke hamrah bhi apko raffa yadain karte dekh ker isi tarha namaz parha karta tha(talkhees,page82,subuki,page6)
abdul malik bin qasim farmate hain ke log masjid ne nabvi main namaz parh rhe the ke hazrat umer farooq rz aaye or farmaya,meri taraf tawajja karo main tumko Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki tarha namaz parhata hon.jis tarha huzor sallallahu alaihi wasallam parhaya karte the or jis tarha parhne ka hukm dya karte the.phir hazrat umer farooq rz qibla ki tarf khare hogaye takbeer tehreema or ruku main jate or sar ko uthate hoye apne haath kaandhon tak uthaye,phir sab sahaba karaam ne kaha beshak huzor Sallallahu Alaihi wasallam aisa hi karte,(tehqeeq alrasikh,page38)
hazrat imaam bukhari farmate hain ke umer bin khittab,ali bin abi talib,abdullah bin abbas,abo qatadah,abu asyad,muhammad bin muslimah,suhail bin sa'ad,abdullah bin umer zel'e,anas bin malik,abu hureerah,abdullah bin umer rz,abdullah bin zubair,wayil bin hajar,abu musa,malik bin haweeras,abu hameed alsayidi, yeh sab ke sab ruku jane or sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(tehqeeq alrasikh,page number38)
or iske ilava bhi kaafi ahadeesen mustanind kitaabon main paayi jaati hain jo main lafz ba lafz to nahi likh sakta filhaal lekin unke hawaalen de deta hon taake kisi ke dil main koi shak o shubha rahe raffa yadain ke muamle per to woh shayed dur ho sake yeh rahe kuch hawaalen
sahi bukhari=jild number01=page number668
sahi muslim=jild number02=page number17
jamay trimzi=jild number01=page number132
sanan abu daud=jild number01=page number312
sanan nisayi=jild number01=page number330
sanan ibn e maaja=jild number01=page number410 to435
mota imaam muhammad=jild number1=page number68
@muslim
@chiragh
first time kitaab se likh ker kuch send kya hai koi ghalti hoi to batana plz ok[DOUBLEPOST=1349191668][/DOUBLEPOST]@S_ChiragH
 

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,085
1,313
31
Karachi,PK
Wa'alaikumussalaam Fahad bhai
JAZAKALLAH khair bohot hi khoobsurat
sharing MASHA'ALLAH bohot bohot shukria sharing ka

ALLAH PAK kare humari zindagi sunnat e nabvi a.s
ki tarah namaz karte hi guzre Aameen .[DOUBLEPOST=1349201044][/DOUBLEPOST]Wa'alaikumussalaam Fahad bhai
JAZAKALLAH khair bohot hi khoobsurat
sharing MASHA'ALLAH bohot bohot shukria sharing ka

ALLAH PAK kare humari zindagi sunnat e nabvi a.s
ki tarah namaz karte hi guzre Aameen .
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
خاتم الانبیاءﷺکا طریقہ نماز
وضو کی فضیلت
حدیث:عنعثمانؓ بن عفان قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم من توضا فاحسن الوضو ءخرجت خطایا ہ من جسدہ حتی تخرج من تحت اظفارہ ۔مسلم جلد 1 ص 125 قدیمی کتب خانہ ترجمہ ۔
ترجمہ :حضرت عثمانؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اچھی طرح وضوءکیا (سنن و آداب کا خوب خیال رکھا) تو گناہ اس کے جسم سے نکل جاتے ہیں یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں ۔
وضو کا سنت طریقہ
حدیث:عن حمران مولی عثمان بن عفان ؓ انہ رای عثمان ؓ دعا بوضوءفافرغ علی یدیہ من انائہ فغسلھما ثلث مرات ثم ادخل یمینہ فی الوضوءثم تمضمض واستنشق وا ستنثر ثم غسل وجھہ ثلثا و یدیہ الی المرفقین ثلثا ثم مسح براسہ ثم غسل کل رجل ثلثا ثم قال رایت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یتوضاءنحو وضوئی ھذا الخ۔ بخاری ج 1ص 28مکتبہ قدیمی کتب خانہ
ترجمہ:حضرت حمران ؓ (سیدنا عثمان ؓ کے غلام) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمانؓ کو دیکھا انہوں نے وضو کے لئے پانی منگوایاپھر اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اس کو تین مرتبہ دھویا پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا تین مرتبہ پھر تین مرتبہ چہرہ دھویا پھر اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا پھر سر کا مسح کیا پھر دونوں پاؤں کو تین تین مرتبہ دھویا پھر حضرت عثمانؓ نے فرمایا ! میںنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ علیہ السلام نے اسی طرح وضو کیا۔
انگلیوں کا خلال کرنا
حدیث:عن لقیط بن صبرة عن ابیہ قال قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا توضات فخلل الاصابع ۔ ترمذی ج 1ص16 حسن صحیح مکتبہ الحسن و مستدرک حاکم ج1 ص 253مکتبہ دارالفکر حدیث صحیح نمبر 534 واللفظ للترمذی۔
ترجمہ :حضرت لقیط بن صبرہ ؓ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم وضو کرو تو اپنی انگلیوں کا خلال کرو۔
پورے سر کا مسح کرنا
حدیث :عبد اللہ بن زید ؓ فرماتے ہیں فمسح براسہ فاقبل بیدہ و ادبر بھا ۔بخاری ج1 ص 32 ۔
ترجمہ :نبی علیہ السلام نے اپنے سر کا مسح کیا آگے سے بھی اور پیچھے سے بھی ۔
کانوں کا مسح کرنا
حدیث:عن ابن عباس ؓ قال توضا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ثم مسح براسہ واذنیہ باطنھما بالسباحتین و ظاھر ھما بابھامیہ ۔نسائی ج1 ص29مکتبہ قدیمی کتب خانہ
ترجمہ :حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر کا مسح کیا اور دونوں کانوں کا مسح کیا اندرونی حصہ کا مسح شہادت کی انگلی سے اور ظاہری حصہ کا دونوں انگوٹھوں سے ۔
گردن کا مسح کرنا
حدیث : عن ابن عمرؓ ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال من توضا ومسح بیدیہ علی عنقہ و فی الغل یوم القیامہ۔تلخیص الحبیر ج1 ص 288
ترجمہ :حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس شخص نے وضوءکیا اور ہاتھوں کے ساتھ گردن کا مسح کیا تو قیامت کے دن گردن میں طوق کے پہنائے جانے سے اس کی حفاظت کی جائے گی ۔
نوٹ :علامہ ابن حجر ؒ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے تلخیص الحبیر ج1 ص 288 ۔ علام شوکانی نے بھی اس کی تصحیح کی ہے ۔ نیل الاوطار ج1 ص 123 مکتبہ دارالمعرفہ لبنان۔
حدیث: عن طلحہ، عن ابیہ، عن جدہ انہ رای رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یمسح راسہ حتی بلغ القذال وما یدیہ من مقدم العنق بمرة۔ مسند احمد ج3 ص 481 حدیث نمبر 15521
ترجمہ :حضرت طلحہ بروایت اپنے والد ، اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ اپنے سر پر مسح کر رہے ہیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اپنے ہاتھ) سر کے آخری حصے اور اس سے متصل گردن کے اوپر کے حصے تک ایک بار لے گئے ۔ اس کے ہم معنی روایت السنن الکبری للبیھقی ج 1 صفحہ 60 مکتبہ ادارہ تالیفات اشرفیہ میں بھی موجود ہے ۔
حدیث : عن وائل بن حجرؓ (فی حدیث طویل) ثم مسح رقبتہ ، الخ۔ المعجم الکبیر للطبرانی ج 22 ص 50
ترجمہ :حضرت وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ ۔۔۔۔۔۔پھر نبی علیہ السلام نے گردن کا مسح کیا۔
حدیث :عن مجاھد عن ابن عمرؓ انہ کان اذا مسح راسہ مسح قفاہ مع راسہ ۔السنن الکبری للبیھقی ج1 ص60۔
ترجمہ :مجاہد ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر ؓ جب سر کا مسح کرتے تو گردن کا مسح بھی کرتے۔
نماز کا طریقہ
جب آدمی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مسنون طریقہ سے وضو کرلے تو پھر مسنون طریقہ سے نماز ادا کر لے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ”صلو کما رائتمونی اصلی“بخاری۔ نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھ کو نماز پڑھتے دیکھتے ہو۔
حدیث :عن انس ؓ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبر فحاذی بابھامیہ اذنیہ الخ۔مستدرک حاکم ج 1 ص 356 مکتبہ دارا لفکر حدیث نمبر 931 نیز اس حدیث کو امام حاکم اور علامہ ذہبیؒ نے صحیح کہا ہے
ترجمہ :حضرت انس ؓ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے تکبر کہی تو اپنے دونوں انگوٹھے کانوں کے برابر لے گئے۔
حدیث :عن مالک بن حویرث ؓ انہ رای نبی اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وقال حتی یحاذی بھما فروع اذنیہ مسلم ۔۔قدیمی کتب خانہ ج 1 ص 167
ترجمہ :حضرت مالک بن حویرثؓ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو تک اٹھایا۔
ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا
حدیث :عن علقمہ بن وائل بن حجر عن ابیہ قال رایت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضع یمینہ علی شمالہ فی الصلاة تحت السرة۔ مصنف ابن ابی شیبہ ج 3 ص 321 بتحقیق الشیخ عوامہ مکتبہ ادارة القرآن و العلوم الاسلامیہ ۔
ترجمہ: حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ علیہ السلام نے نماز میں اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے رکھا۔
حدیث :عن علی ؓ قال من سنة الصلوة وضع الایدی علی الایدی تحت السرر ۔
ترجمہ :حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ نماز میں سنت طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے رکھا جائے ۔
نائ: عن عائشہ رضی اللہ عنھا قالت ، کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا استفتح الصلوة قال سبحانک اللھم و بحمدک و تبارک اسمک و تعالی جدک ولا الہ غیرک ۔ھذا حدیث صحیح الاسناد مستدرک حاکم ج1 ص 319 مکتبہ دارالفکر حدیث نمبر 890 و ابو داﺅ ج1 ص 113 ۔
ترجمہ :حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز شروع فرماتے تو کہتے ”سبحانک اللھم و بحمدک وتبارک اسمک وتعالی جدک ولا الہ غیرک
امام حاکمؒ و علامہ ذہبیؒ فرماتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے ۔
حدیث نمبر 2 :عن الاسواد عن عمر ؓ کان اذا افتتح الصلوة قال سبحانک اللھم و بحمدک و تبارک اسمک وتعالی جدک والہ غیرک ۔ مستدرک حاکم واللفظ لہ ج 1 ص 320 و صحیح مسلم ج1 ص 172۔
ترجمہ :اسود ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت عمرؓ جب نماز شروع کرتے تو سبحانک اللھم وبحمدک و تبارک اسمک و تعالی جدک ولا الہ غیرک پڑھتے ۔ امام حاکم ؒو علامہ ذہبی ؒ نے اس کو بھی صحیح کہا ہے ج1 ص 320 ۔
بسم اللہ آہستہ پڑھنا
حدیث نمبر 1 : عن انس ؓ قال صلیت مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وابی بکر و عمر و عثمان فلم اسمع احدامنھم یقراءبسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ مسلم ج 1 ص172۔
ترجمہ :حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی علیہ السلام کے ساتھ نماز پڑھی حضرت ابو بکر ؓ حضرت عمرؓ اور حضرت عثمان ؓ کے ساتھ نماز پڑھی لیکن ان میں سے کسی کو بھی بسم اللہ پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔
حدیث نمبر 2 : عن انس ؓ قال صلیت خلف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و ابی بکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنھم فلم اسمع احدا منھم یجھر بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ نسائی ج 1 ص 144 مکتبہ قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی حضرت ابو بکر و حضرت عمر و حضرت عثمان رضی اللہ عنھم کے پیچھے نماز پڑھی ان میں سے کسی کو بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم اونچی آواز سے پڑھتے نہیں سنا۔
نماز میں قرات کا بیان
نمازی تین طرح کے ہوتے ہیں ۔
-1منفرد (اکیلا نماز پڑھنے والا)
-2امام
-3مقتدی
منفرد اور امام کے لئے قرات کا حکم :
اکیلے نمازی اورامام کے لئے نماز میں سورة فاتحہ پڑھنا ضروری ہے حدیث پاک میں آتا ہے ۔
حدیث:عن عبادة بن الصامت رضی اللہ عنہ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال لا صلوة لمن لم یقرا بفاتحة الکتاب۔بخاری ج1 ص 104 قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں نماز اس شخص (امام و منفرد) کی جو سورة فاتحہ کی قرات نہ کرے ۔
حدیث :عن نافع ان عبداللہ بن عمر کان اذا سئل ھل یقراءاحد خلف الامام قال اذا صلی احدکم خلف الامام فحسبہ قراة الامام و اذا صلی وحدہ فلیقر ء قال و کان عبد اللہ بن عمر ؓ لا یقراءخلف الامام ۔موطا امام مالک ص 68 ترک القراہ خلف الامام ۔
ترجمہ : نافع ؒ فرماتے ہیں کہ جب حضرت ابن عمر ؓ سے پوچھا جاتا کہ امام کے پیچھے مقتدی بھی پڑھے ؟ تو آپ جواب دیتے کہ مقتدی کے لئے امام کی قرات کافی ہے البتہ جب وہ اکیلا نماز پڑھے تو قرات کرے ۔ خود حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ امام کے پیچھے قرات نہیں کرتے تھے ۔
مذکورہ بالا دلائل سے معلوم ہوا کہ جب آدمی امام ہو یا اکیلا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے لئے قرات ضروری ہے لیکن اگر مقتدی ہوتو پھر قرات نہ کرے ۔


@hoorain
in ki teeno post me kch sahi hadeesen hy ju pehle se @lovelyalltime bhai ne share ki hy
lekin baki me ya to adhi hadees hy ya arabi matan gayab hy
aur kuch hadees zayeef hy aur kch me apni taraf se i love sahabah ne add kia hy auzubillah

Allah se darna chahie sahi hadees ke muqable me zayeef riwayat pesh kar rahe hu aur phir apni taraf se izafa ye to Allah ke rasool alayhisalam par jhoot bhandh rahe ho aap astaghfirullah

مسلم کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا، "جس نے جان بوجھ کر مجھ سے منسوب جھوٹی بات بیان کی تو وہ سب سے بڑا جھوٹا ہے۔"
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
سجدہ کی تسبیحات
سجدہ میں سبحان ربی الاعلی پڑھے ۔
حدیث :عن حذیفہؓ انہ صلی مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فکان یقول فی رکوعہ سبحان ربی العظیم وفی سجودہ سبحان ربی الاعلی ۔ سنن ابی داؤد بتحقیق البانی ص 139 حدیث نمبر 871یہ حدیث صحیح ہے ۔
ترجمہ :حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں کہ آپ علیہ السلام رکوع میں سبحان ربی العظیم اور سجدہ میں سبحان ربی الاعلی پڑھتے تھے ۔
سجدہ کی مسنون کیفیت
سجدہ اعتدال سے کرے کہنیوں کو زمین پر نہ بچھائے ۔
حدیث : عن انس قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعتدلوا فی السجود ولا یسبط احدکم ذراعیہ انبساط الکلب۔مسلم ص 755حدیث نمبر 1102 مکتبہ دارالسلام ۔
ترجمہ :حضرت انس ؓ نبی علیہ السلام کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ سجدہ میں اعتدال کرو اور تم میں سے کوئی بھی سجدہ میں کہنیوں کو کتے کی طرح نہ بچھائے ۔
اعضائے سجدہ
سجدہ سات اعضاءپر کرے ۔
حدیث : عن ابن عباس ؓ قال قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امرت ان اسجد علی سبعة اعظم علی الجبھة واشار بیدہ علی انفہ والیدین والرکبتین و اطراف القدمین ولا نکفت الثیاب و الشعر۔ بخاری ص 64 حدیث نمبر 812مکتبہ دارالسلام ۔
ترجمہ :حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں ساتھ ہڈیوں پر سجدہ کروں پیشانی پر اور آپ علیہ السلام نے ناک کی طرف اشارہ کیا اور دونوں ہاتھوں پر دونوں گھٹنوں پر دونوں پاﺅں کی انگلیوں پراور ہمیں یہ بھی حکم دیا ہم نماز میں کپڑے اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔
سجدہ میں انگلیوں کو جوڑنا
حدیث :عن علقمہ بن وائل بن ابیہ ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کان اذا سجد ضم اصابعہ۔مستدرک حاکم ج 1 ص 357 حدیث نمبر 936 دارالفکر۔یہ حدیث صحیح ہے
ترجمہ:حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں کہ آپ علیہ السلام جب سجدہ کرتے تو اپنے انگلیوںکو ملا لیتے ۔ سجدہ میں بازو پہلو سے جدا ہوں اور ہتھیلیاں کندھوں کے برابر ہوں ۔
حدیث : عن ابی حمید الساعدی ان النبی علیہ السلام کان اذا سجد امکن انفہ و جبھہ من الارض نحی یدیہ عن جنبیہ ووضع کفیہ حذو منکبیہ ۔ سنن ترمذی بتحقیق البانی ص 77 حدیث نمبر 270 ۔یہ حدیث صحیح ہے ۔
ترجمہ :آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سجدہ کرتے تو ناک اور پیشانی کو خوب ٹکا کر زمین پر رکھتے اور بازو پہلو سے جدا کرتے اور ہتھیلیاں کندھوں کے برابر کرتے ۔
پھر دونوں سجدوں سے فارغ ہوکر سیدھا کھڑا ہو جائے بیٹھے مت
حدیث : عن ابی ہریرہؓ (مرفوعا فی حدیث طویل) ثم اسجد حتی تطمئن ساجد اثم ارفع حتی تستوی قائما۔ بخاری ج2 ص 986 قدیمی کتب خانہ۔
ترجمہ :حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے پھر تو (دوسرا) سجدہ اطمینان سے کر پھر (دوسرے) سجدہ سے سر اٹھا یہاں تک کہ (دوسری رکعت کے لئے ) سیدھا کھڑا ہو جا(درمیان میں بیٹھ مت)
قعدہ میں بیٹھنے کا مسنون طریقہ
حدیث : عن عبداللہ بن عبد اللہ انہ اخبرہ ۔۔۔ عبد اللہ بن عمرؓ قال انما سنة الصلاة ان تنصب رجلک الیمنی و تثنی الیسری الخ۔ بخاری ص 65 حدیث نمبر 827 مکتبہ دارالسلام۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ نما ز کی سنت یہ ہے قعدہ میں تم دائیں پاﺅں کو کھڑا کرو اور بائیں کو موڑ کر نیچے بچھا لو۔
التحیات کے مسنون الفاظ
حدیث :التحیات للہ والصلوات والطیبات السلام علیک ایھا النبی ورحمة اللہ و برکاتہ ، السلام علینا و علی عباد اللہ الصالحین اشھد ان لا الہ الا اللہ واشھد ان محمد عبدہ و رسولہ ۔ بخاری ص 66 حدیث نمبر 731 مکتبہ دار السلام ۔
ترجمہ :سب زبانی عبادتیں ، سب بدنی عبادتیں اور سب مالی عبادتیں صرف اللہ کے لئے ہیں اے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ پر سلام ہو اللہ کی رحمت اور برکتیں ہوں کہ بندگی کے لائق صرف اللہ تعالی ہے اس کی بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں ۔
نوٹ: جب اشھد ان لا الہ الا اللہ پر پہنچے تو شہادت کی انگلی سے اشارہ کرے اور بڑی انگلی اور انگوٹھے کا حلقہ بنائے ۔
حدیث : عن عبد اللہ بن الزبیر ؓ قال کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا قعد یدعو وضع یدہ ال یمنی علی فخذہ الیمنی ویدة الیسری علی فخذہ الیسری واشارباصبعہ السابہ ووضع ابھامہ علی اصبعہ الوسطی و یلقم کفہ ال یسری رکبتہ ۔مسلم ج1 ص 216 قدیمی کتب خانہ ملتان ۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب دعا کے لئے بیٹھتے تو دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر اور بائیں ہاتھ کو بائیں ران پر رکھتے اور اپنی شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے اور انگوٹھے کو درمیانی انگلی سے ملا لیتے ۔ اس کے بعد درودِ ابراہیمی پڑھتے ۔ اللھم صل علی محمد و علی ال محمد کما صلیت علی ابراہیم و علی ال ابراہیم انک حمید مجید اللھم بارک علی محمد وعلی ال محمد کما بارکت علی ابراہیم وعلی ال ابراہیم انک حمید مجید۔ بخاری ج 1 ص 477 مکتبہ قدیمی کتب خانہ ۔ پھر اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے ۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے ثم یتخیر من المسئلة ماشائ۔
ترجمہ :مسلم ص 742 حدیث 897 دارالسلام پھر جو دعا چاہے مانگے ۔ پھر اس کے بعد دائیں اور بائیں سلام پھیرے اور السلام علیکم ورحمة اللہ کہے ۔ مسلم ج 1 ص 216 ترمذی ج 1 ص 69 حدیث نمبر 295 ۔ پھر اگر امام ہے تو مقتدیوں کی طرف منہ کرے ۔ بخاری ص 67 حدیث 845 دارالسلام۔اس کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگے ۔
حدیث : عن ابی بکرہ ؓ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال سلو اللہ ببطون اکفکم ولا تسلوہ بظھورھا۔ مجمع الزوائد ج 10 ص 194 دارالکتب العلمیہ رجالہ رجا الصحیح غیر عمار وھو ثقة۔
ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم اللہ سے سوال کرو تو ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو سامنے رکھ کر سوال کرو ہاتھوں کی پشت کو سامنے نہ رکھو ۔
نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہاتھ اٹھا کر نماز کے بعد دعا مانگتے تھے ۔ مجمع الزوائد ج 10 ص 194 ۔












alhumdullah humari poori ki poori ahadees aap kay samnay haian
koi aik pesh karain jo zaeef hoo
aap nay jo ahadees pesh ki haian woh
saari ki saari sahih haian kia

 

Hoorain

*In search of Oyster Pearls*
VIP
Dec 31, 2009
108,467
40,710
1,313
A n3st!
Assalam o Alaikum
hoorain filhal mujhe jitna time mila maine utni hi raffa yadain per ahadeesen likh li yeh rahin woh sab
ham se abdullah bin muslima tanba ne bayan kya, inhon ne imam malik se,unho ne ibn e shahab zehri se,unho ne salim bin abdullah se,unho ne apne baap abdullah bin umer rz se ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam namaz shuro karte waqt apne dono haathon ko mondhon tak uthate, isi tarha jab ruku ke liye Allah hu akber kehte or ruku karte to pehle apne dono haath mondhon tak uthate or ruku se uthne ke bad bhi apne dono haath uthate or sami Allahu liman hamidah kehte,sajdah main jate waqt raffa yadain nahi karte the(sahi bukhari,hadees number735,page number 668)
ham se muhammad bin maqatil ne bayan kya,kaha ke hum ko abdullah bin mubarak ne khabar di,kaha ke hum ko younus bin yazeed eli ne zehri se khabar di,inho ne kaha mujhe salim bin abdullah ne abdullah bin umer rz se khabar di,inho ne bataya ke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha ke jab aap namaz ke lye khare hoye to takbeer e tehreema ke waqt apne raffa yadain kya.aap SAW ke dono haath us waqt mondhon tak uthe or isi tarha jab ap ruku ke lye takbeer kehte us waqt bhi raffa yadain karte or jab ruku se sar uthate us waqt bhi karte.us waqt aap kehte sami Allahu liman hamida.Albatta sajda main ap raffa yadain nahi karte the.(sahi bukhari,hadees number737,page number 669)
ham se abu aleman hukm bin nafay ne bayan kya.inho ne kaha ke hamen shoaib ne zehri se khabar di.unho ne kaha ke mujhe salim bin Abdullah bin umer rz ne khabar di abdullah bin umer rz ne kaha ke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha ke aap SAW namaz takbeer tehreema se shuru karte or takbeer kehte waqt apne dono haathon ko mondhon tak utha ker le jate or jab ruku ke lye takbeer kehte tab bhi isi tarha karte or jab sami Allahu liman hamidah kehte tab bhi isi tarha karte sajdah karte waqt ya sajde se sar uthate waqt is tarha raffa yadain nhi karte the(sahi bukhari.hadees number738,page number 670)
imaam shaafi farmate hain ke shuru namaz main or ruku main jate or sar uthane per raffa yadain karne se ek to Allah ki tazeem or dusri Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki sunnat ki itbaa se muraad hai(novi,page number 168)
hazrat abdullah bin umer rz farmate hain ke yeh raffa yadain namaz ki zeenat hai(aini,jild number 03,page number 07)
hazrat nouman bin abi ayash farmate hain ke har cheez ke liye ek zeenat hoti hai or namaz ki zeenat shuru namaz main or ruku main jate or ruku se sar uthane ke bad raffa yadain karna hai(jazah bukhari,page21)
imaam ibn e seeren farmate hain ke namaz main raffa yadain karna namaz ki takmeel ka ba'as hai(jazah bukhari,page71)
abdul malik farmate hain ke maine saeed bin jabeer se namaz mainr affa yadain karne ki nisbat pocha to unho ne kaha ke yeh teri namaz ko muzayian karti hai(bahiqi,jild number02,page no75)
hazrat abu baker saddeeq farmate hain ke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ke sath namaz parhi.aap hamesha shuru namaz main or ruku main jane or ruku se sarr uthane ke bad raffa yadain karte the(bahiqi,jild number02,page umber73)
hazrat umer farooq rz farmate hain ke maine ba chasham khud Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha,aap hamesha ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(jazah bukhari,page31)
imaam bahiqi or hakim farmate hain ke raffa yadain ki hadees jis tarha hazrat abu baker o umer farooq rz ne bayan ki hai isi tarha hazrat usman rz se bhi marvi hai neez hazrat Ali rz se b yehi marvi hai(taleeq almugna,page number111)
allama sabki farmate hain ke jin sahaaba ne Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam se raffa yadain ki riwayat naqal ki hai hazrat abu baker rz ,umer rz, usmaan rz or ali rz bhi inhi main se hain jo kehte hain ke rasool Allah shuru namaz main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain karte the(jaza e subki,page number09)
hazrat ali rz farmate hain ke beshak Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha takbeer e tehreema ke waqt kandhon tak haath uthaya karte the or jab ruku main jate or ruku se sar uthate or jab do rak'aton se khare hote to takbeer e tehreema ki tarha haath uthaya karte the( abu daud,jild01,page198..masand ahmed,jild 03,page 165, ibn e maja,page26)
hazrat abdullah bin umer farooq rz farmate hain ke tehqeeq Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam jab namaz shuru karte to hamesha apne dono haathon ko mondhon tak uthaya karte the.phir jab ruku ke liye takbeer kehte or jab ruku se sar uthate tab bhi isi tarha se apne haath uthaya karte the(sahi muslim.page168,abu daud,jild01,page192,trimzi,page36)
hazrat imaam bukhari ne apne ustaad ali bin al madeeni se naqal kya hai ke musalmanon ke lye yeh zarori hai ke woh ruku main jate waqt or ruku se sar uthate waqt apne dono haathon ko kaandhon tak uthain(mar'aat,jild number01,page529)
hazrat anas rz(jo 10 saal din raat Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki khidmat main rahe)farmate hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam jab bhi namaz main dakhil hote or ruku karte or ruku se sar uthate to raffa yadain karte(ibn e maja,page62,bahiqi,jild02,page74,qutni,page108,jazah bukhari,page09,talkhees,page82,subuki,page04)
hazrat anas rz ne kaana yarfa farma ker waazeh kardya ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ne 10 saal main aisi koi namaz nhi parhi jis main raffa yadain na kya ho(takhreej zail'e jild01,page214,mujma alzwayid,page182,alqa'leeq almughni,page110)
hazrat abdullah bin abbas rz farmaate hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha hi ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(ibn e maaja,page62)
hazrat jabir rz hamesha raffa yadain kya karte the or farmaya karte the ke main isliye raffa yadain karta hon ke main ba chashm khud Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko ruku main jate or ruku se sar uthate waqt raffa yadain karte dekha karta tha(bahiqi,jild02,page74,subuki,page05,bukhari,13)
hazrat abu hureera rz kehte hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam jab bhi namaz ke lye Allah hu akber kehte to apne dono haath kaandhon tak uthate or isi tarha jabr uku main jate or ruku se sar uthate to hamesha kaandhon tak haath uthaya karte the(abu daud,jild01,page197,bahiqi,jild02,page74)
hazrat ubaid bin umair apne baap se riwayat karte hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha ruku main jate or ur uthte waqt raffa yadain kya karte the(jaza bukhari,page03)
bira'a bin aazib farmate hain ke maine bachashm khud Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ko dekha ke huzoor Sallallahu alaihi wasallam shuru namaz or ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(hakim,bahiqi,jild02,page77)
hazrat suleman bin yasaar farmate hain ke Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam hamesha hi namaz main raffa yadain kya karte the or isi tarha umair laisa se bhi yehi riwayat ayi hai(ibn e maja,page62,jaza subuki,page07)
hazrat wayil bin hajar(jo ek shehzade the)farmate hain ke maine iradah kya ke dekhon Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam namaz kis tarha parhte hain.phir maine dekha ke jab aap SAW Allah hu akber kehte to raffa yadain karte or seene per haath rakh lete,phir ruku main jane ka iradah farmate or ruku se sar uthate raffa yadain karte(trimzi,page32,tuhfa alhuzi,jild01,page219)
hazrat abdullah bin zubair ne logon ko namaz parhai or khare hote waqt or ruku main jane or ruku se sar uthane or do rak'aton se khare hone ke waqt dono haath uthaye,phir hazrat ibn abbas ne farmaya,logo! jo shakhs Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki namaz pasand karta ho usko chahiye ke abdullah bin zubair ki tarha namaz parhe kyunke yeh bilkol Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki tarha namaz parhte hain(abu daud,page198)
hazrat hasan rz farmate hain ke hazrat Muhammad mustufa sallallahu alaihi wasallam ruku karne or ruku se sar e mubarak uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(rawah abdul razzaq,talkhees aljabr,page82)
Hazrat abdullah bin zubair kehte hain ke maine hazrat abu baker saddiq rz ke sath namaz ada ki.aap hamesha shuru namaz or ruku main jane or ruku se sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte or farmate the ke ab hi nhi balke maine Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ke hamrah bhi apko raffa yadain karte dekh ker isi tarha namaz parha karta tha(talkhees,page82,subuki,page6)
abdul malik bin qasim farmate hain ke log masjid ne nabvi main namaz parh rhe the ke hazrat umer farooq rz aaye or farmaya,meri taraf tawajja karo main tumko Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ki tarha namaz parhata hon.jis tarha huzor sallallahu alaihi wasallam parhaya karte the or jis tarha parhne ka hukm dya karte the.phir hazrat umer farooq rz qibla ki tarf khare hogaye takbeer tehreema or ruku main jate or sar ko uthate hoye apne haath kaandhon tak uthaye,phir sab sahaba karaam ne kaha beshak huzor Sallallahu Alaihi wasallam aisa hi karte,(tehqeeq alrasikh,page38)
hazrat imaam bukhari farmate hain ke umer bin khittab,ali bin abi talib,abdullah bin abbas,abo qatadah,abu asyad,muhammad bin muslimah,suhail bin sa'ad,abdullah bin umer zel'e,anas bin malik,abu hureerah,abdullah bin umer rz,abdullah bin zubair,wayil bin hajar,abu musa,malik bin haweeras,abu hameed alsayidi, yeh sab ke sab ruku jane or sar uthane ke waqt raffa yadain kya karte the(tehqeeq alrasikh,page number38)
or iske ilava bhi kaafi ahadeesen mustanind kitaabon main paayi jaati hain jo main lafz ba lafz to nahi likh sakta filhaal lekin unke hawaalen de deta hon taake kisi ke dil main koi shak o shubha rahe raffa yadain ke muamle per to woh shayed dur ho sake yeh rahe kuch hawaalen
sahi bukhari=jild number01=page number668
sahi muslim=jild number02=page number17
jamay trimzi=jild number01=page number132
sanan abu daud=jild number01=page number312
sanan nisayi=jild number01=page number330
sanan ibn e maaja=jild number01=page number410 to435
mota imaam muhammad=jild number1=page number68
@muslim
@chiragh
first time kitaab se likh ker kuch send kya hai koi ghalti hoi to batana plz ok[DOUBLEPOST=1349191668][/DOUBLEPOST]@S_ChiragH
waalaikum assalam
JAZAKALLAH khair fahad bro :)[DOUBLEPOST=1349256208][/DOUBLEPOST]
@hoorain
in ki teeno post me kch sahi hadeesen hy ju pehle se @lovelyalltime bhai ne share ki hy
lekin baki me ya to adhi hadees hy ya arabi matan gayab hy
aur kuch hadees zayeef hy aur kch me apni taraf se i love sahabah ne add kia hy auzubillah

Allah se darna chahie sahi hadees ke muqable me zayeef riwayat pesh kar rahe hu aur phir apni taraf se izafa ye to Allah ke rasool alayhisalam par jhoot bhandh rahe ho aap astaghfirullah

مسلم کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا، "جس نے جان بوجھ کر مجھ سے منسوب جھوٹی بات بیان کی تو وہ سب سے بڑا جھوٹا ہے۔"
Jin ahadith may aapko lag rha hay k apni taraf se add kiya hay unhe highli8 kar k Ussi reference pe jo ahadith real may mojud hain wo aap share kar saktey hain?
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
Jin ahadith may aapko lag rha hay k apni taraf se add kiya hay unhe highli8 kar k Ussi reference pe jo ahadith real may mojud hain wo aap share kar saktey hain?
bilkul kar sakta hun in sha Allah
aur abi usi kaam me laga hua hun bohot zyada riwayat share ki hy tu sab ko ek ek karke tahqeeq ke sath jama karunga phir share karunga ya phir ek ek alag karke jese muje time mile wese in sha Allah
 

Jahil

Banned
Jul 1, 2011
9,323
3,289
363
Karachi
@hoorain
in ki teeno post me kch sahi hadeesen hy ju pehle se @lovelyalltime bhai ne share ki hy
lekin baki me ya to adhi hadees hy ya arabi matan gayab hy
aur kuch hadees zayeef hy aur kch me apni taraf se i love sahabah ne add kia hy auzubillah

Allah se darna chahie sahi hadees ke muqable me zayeef riwayat pesh kar rahe hu aur phir apni taraf se izafa ye to Allah ke rasool alayhisalam par jhoot bhandh rahe ho aap astaghfirullah

مسلم کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا، "جس نے جان بوجھ کر مجھ سے منسوب جھوٹی بات بیان کی تو وہ سب سے بڑا جھوٹا ہے۔"
koi baat nhi yar Allah sab dekh raha hai
 
  • Like
Reactions: *Muslim*
Top