اس کے خط کی خوشبو سے معلوم ہو رہا تھا کہ لکھنے کے وقت اس کے بال کھلے تھیںسکوں سے رہنے دیں کس نے ہمیشہ رہنا ہے؟
سب اپنے بچوں کو اُڑنا سکھا کے اُڑ جاٸیں گے
ڈرانے والو ہمیں دیکھنے کو ترسو گے
کبھی نہ لوٹیں گے اک روز ایسے اُڑ جاٸیں گے
میرا سکون یہی ہے کہ بے سکون رہوںسکونِ دل کے لیے میں کہاں کہاں نہ گئی
مگر یہ دل، کہ سدا اُس کی انجمن میں رہا
لوگ ہنستے ہوئے ملتے ہیں چھپا کر جس کواس وقت مجھے عمر رواں درد بہت ہے
تجھ سے میں نمٹتا ہوں زرا دیر میں آ کر