Ghaliban Walid Hazrat Imran aur حضرت زکریا علیہ السلامchachaMariyam A.S k walid ka naam batayen
Allah kami beshi maaf farmaye
Ghaliban Walid Hazrat Imran aur حضرت زکریا علیہ السلامchachaMariyam A.S k walid ka naam batayen
Mariyam A.S k walid ka naam batayen
Jazakallah khair Janabبی بی مریم کے والد کا نام عمران تھا
حضرت محمد بن اسحٰق رحمتہ اللہ علیہ حضرت عمران کا نسب نامہ یوں لکھتے ہیں
عمران بن ہاشم بن میثا بن خرقیا بن اسیث بن ایاز بن رخیعم بن سلیمان بن داودعلیہما السلام
اس طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کی نسل سے ہیں
اور ابن کثیر رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ حضرت عمران کی بیوی صاحبہ کا نام حسنہ
بنت فاقوذ تھا جو بی بی مریم کی والدہ تھیں
حضرت محمد بن اسحاق رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کے اولاد نہیں ہوتی تھی ایک دن ایک چڑیا کو دیکھا وہ اپنے بچوں کو چوغہ دے رہی ہے تو انہیں ایک ولولہ اٹھا اور اللہ تعالیٰ سے اسی وقت دعا کی اور خلوص کے ساتھ اللہ کو پکارا،اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول فرمالی اور اسی رات انہیں حمل ٹہر گیا .جب حمل کا یقین ہوگیا تو نذر مانی کہ اللہ تعالیٰ مجھے جو اولاد دے گا اسے بیت المقدس کی خدمت کے لئے اللہ کے نام پر آزاد کردوں گی ،پھر اللہ تعالیٰ سے دعا کی اے پروردگار تو میری اس مخلصانہ نذر کو قبول فرما ،تو میری دعا سن رہا ہے تو میری نیت کو بھی خوب جان رہا ہے
بی بی مریم کو یہ معلوم نہ تھا کہ لڑکا ہوگا یا لڑکی ،جب بچہ پیدا ہو تو دیکھا وہ لڑکی ہے اور لڑکی اس قابل نہیں کہ وہ بیت المقدس کی خدمت کو سرانجام دے سکے .
سورہ اٰل عمران میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِذْ قَالَتِ امْرَأَتُ عِمْرَانَ رَبِّ إِنِّي نَذَرْتُ لَكَ مَا فِي بَطْنِي مُحَرَّرًا فَتَقَبَّلْ مِنِّي ۖ إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿٣٥﴾ فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَبِّ إِنِّي وَضَعْتُهَا أُنثَىٰ وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالْأُنثَىٰ ۖ وَإِنِّي سَمَّيْتُهَا مَرْيَمَ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ الخ
اٰل عمران 35،36 پارہ 3
ترجمہ:اس وقت کو یاد کرو جب عمران کی زوجہ نے کہا کہ پروردگار میں نے اپنے شکم کے بّچے کو تیرے گھر کی خدمت کے لئے نذر کردیا ہے اب تو قبول فرمالے کہ تو ہر ایک کی سننے والا اور نیتوں کا جاننے والا ہے (35) اس کے بعد جب ولادت ہوئی تو انہوں نے کہا پروردگار یہ تو لڑکی ہے حالانکہ اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ کیا ہے اور وہ جانتا ہے کہ لڑکا اس لڑکی جیسا نہیں ہوسکتا.اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان رجیم سے تیری پناہ میں دیتی ہوں
Jazak Allah bhai
bibi maryam ki jagah Husna aana tha shayad kyun dua to maryam a.s ki walida kar rahi hain na
کراماً کاتبینName the angels who are always with u, and they keep recording ur deeds
Jazakallah khair JanabJazak Allah bhai
Bilkul drust farmaya
Tasih ka shukria
---------- Post added at 04:43 AM ---------- Previous post was at 03:59 AM ----------
کراماً کاتبین
سورہ الانفطار آیت 11 پارہ 30 میں ان کا ذکر ہے
’’وان علیکم لحافظین (10) کراما کاتبین (11) یعلمون ما تفعلون(12) الخ
ترجمہ :اور بے شک تم پر محافظ ہیں (10) عزت والے اعمال لکھنے والے (11) وہ جانتے ہیں جو تم کرتے ہو (12
Gazwa e Uhud k main MUNAFIQ ka naam batayenName d main hypocrite in d battle of Uhud.........
masha Allah bilkul sahi kaha apneabdullah bin ubai
Gazwa e Uhud k main MUNAFIQ ka naam batayen
Surahe MariamName the surah.....
with name of porphet's mother
Jazakallah khair Janab
عبد اللہ بن ابی
عبداللہ بن ابی کا مکمل نام اپنی ماں کی نسبت کے ساتھ ، عبداللہ بن ابی بن سلول ، بتایا جاتا ہے اور اسلام قبول کرنے سے پہلے ان کا تعلق یہودی مذہب سے تھا۔
جنگ احد 7 شوال 3ھ (23 مارچ 625ء) میں مسلمانوں اور مشرکینِ مکہ کے درمیان احد کے پہاڑ کے دامن میں ہوئی۔ مشرکین کے لشکر کی قیادت ابوسفیان کے پاس تھی اور اس نے 3000 سے زائد افراد کے ساتھ مسلمانوں پر حملہ کی ٹھانی تھی جس کی باقاعدہ تیاری کی گئی تھی۔
اشواط کے مقام پر عبداللہ بن ابی 300 سواروں کے ساتھ جنگ سے علیحدہ ہو گیا اور بہانہ یہ بنایا کہ جنگ شہر کے اندر رہ کر لڑنے کا اس کا مشورہ نہیں مانا گیا۔
sura (19) Mariyam = Isah A.S ki walida ka naamSurahe Mariam
plz tell the Dua we shud read while entering toilet
Allahumi ini aoozubika minal khubusi wal khabais,
(Aye Allah me teri panah mangta hoon shetaan jinno se or shetan jin'nion se)
Jazakumuallahu khairan
اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث
حدثنا آدم، قال حدثنا شعبة، عن عبد العزيز بن صهيب، قال سمعت أنسا، يقول كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا دخل الخلاء قال "اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث".
ہم سے آدم نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے عبدالعزیز بن صہیب کے واسطے سے بیان کیا، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب ( قضائے حاجت کے لیے ) بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ ( دعا ) پڑھتے۔ اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
صحیح بخاری کتاب الوضو حدیث نمبر : 142
عمرو بن مرزوق، شعبہ، قتادة، نصر بن انس، حضرت زید بن ارقم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ قضائے حاجت کے مقامات شیاطین کے اڈے ہیں پس جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء میں جانے لگے تو اسکو (وہاں جانے سے پہلے) اَعُوذُ بِاللہِ مِنَ الخُبُثِ وَالخُبَائِثِ پڑھ لینا چاہیے۔
سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 6 حدیث مرفوع