حضرت ابراہیم عیلہ السلام کے پوتے اور حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السلام کا عبرانی لقب اسرائیل تھا. جس کے معنی ہیں عبد اللہ
اور حضرت یعقوب علیہ السلام کی اولاد بنی اسرائیل کہلائی.
حضرت یعقوب کے بارہ بیٹے تھے ...اس لیے ابتدا سے بنی ااسرئیل بارہ قبیلوں میں بیٹے ہوئے ہیں۔حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹوں میں حضرت یوسف علیہ السلام کو نبوت ملی.
قرآن پاک میں ارشاد ہے :
إِذْ قَالَ يُوسُفُ لِأَبِيهِ يَا أَبَتِ إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ الخ یوسف 4 پارہ 12
ترجمہ:اس وقت کو یاد کرو جب یوسف نے اپنے والد سے کہا کہ بابا میں نے خواب میں گیارہ ستاروں اور آفتاب و ماہتاب کو دیکھا ہے اور یہ دیکھا ہے کہ یہ سب میرے سامنے سجدہ کررہے ہیں
ابن کثیر لکھتے ہیں کہ مفسرین نے کہا ہے کہ گیارہ ستاروں سے مراد حضرت یعقوب علیہ السلام کے گیارہ بھائی ہیں .اور سورج چاند سے مراد آپ کے والد اور والدہ ہیں .اس خواب کی تعبیر خواب دیکھنے کے چالیس سال بعد ظاہر ہوئی بعض کہتے ہیں کہ اسی برس بعد ظاہر ہوئی
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَرَفَعَ أَبَوَيْهِ عَلَى الْعَرْشِ وَخَرُّوا لَهُ سُجَّدًا ۖ وَقَالَ يَا أَبَتِ هَـٰذَا تَأْوِيلُ رُؤْيَايَ مِن قَبْلُ قَدْ جَعَلَهَا رَبِّي حَقًّا الخ یوسف 100 پارہ 12
ترجمہ:اور انہوں نے والدین کو بلند مقام پر تخت پر جگہ دی اور سب لوگ یوسف کے سامنے سجدہ میں گر پڑے یوسف نے کہا کہ بابا یہ میرے پہلے خواب کی تعبیر ہے جسے میرے پروردگار نے سچ کر دکھایا ہے
ابن جریر کی ایک روایت میں ہے کہ بستانہ نامی یہودیوں کا ایک زبردست عالم تھا اس نے آنحضرت صلیٰ اللہ علیہ وسلم سے ان گیارہ ستاروں کے نام دریافت کئے آپ خاموش رہے .حضرت جبرائیل علیہ السلام آسمان سے نازل ہوئے اور آپ کو نام بتائے .آپ نے اسے بلوایا اور فرمایا کہ اگر میں تجھے ان کے نام بتادوں تو تو مسلمان ہوجائے گا ؟اس نے اقرار کیا... تو آپ نے فرمایا کہ سنو ان کے نام یہ ہیں جریان ، طارق ، ذیال َ ذوالکتفین ، قابل ، وثاب ، عمودان ، فلیق ، مصبح ، فروح ، فرغ. یہودی نے کہا کہ ہاں ہاں اللہ کی قسم ان ستاروں کے نام یہی ہیں ‘‘(ابن جریر)
یہ روایت دلائل بیہقی میں اور ابو یعلیٰ ،بزار اور ابن ابی حاتم میں بھی ہے
واللہ و اعلم بالصواب