یہ جو زندگانی کا کھیل ہے ، غم و انبساط کا میل ہے
اُسے قدر کیا ہو بہار کی ، وہ جو آشنائے خزاں نہیں
جوتھےاشک میں نےوہ پی لیے،لبِ خُشک وسوختہ سی لیے
میرے زخم پھر بھی عیاں رہے ، میرا درد پھربھی نہاں نہیں
This site uses cookies to help personalise content, tailor your experience and to keep you logged in if you register.
By continuing to use this site, you are consenting to our use of cookies.