نہ منگنی کی نہ ہی بارات کی بات ہوگی
چائے کیسی بناتی ہو پہلے یہ بات ہو گی
اپنے خلاف شہر کے اندھے ہجوم میں
دل کو بہت ملال تجھے دیکھ کر ہوا
نوشی گیلانی۔۔۔ بہت عمدہ
واہ۔۔۔ مکمل پوسٹ کریں
روگی پہنچے روگ لیئے جب رات گئے مے خانے میں
غم کے کتنے ساگر تھے جو ڈوب گئے پیمانے میں
ہر لغزش پر چھوٹی سی مجرم ٹھہرایا لوگوں نے
جینے کی ہر اک خواہش میں بھر آیا ہرجانے میں
Kavi
کبھی تھے تیزرَوی پر نازاں،
اب منزل پر تنہا ہیں۔
سوچ رہے ہیں ان ہاتھوں سے،
چھُوٹا تھا وہ ہاتھ کہاں؟
وہی ہے رنگ مگر بو ہے کچھ لہو جیسیمقدر پھر سے آڑے آ گیا نا
گلاب اس بار بھی مرجھا گیا نا
سوا نیزے پہ سورج آ گیا ہے
شجر کا وہ گھنا سایہ گیا نا
زبردستہم نے کہنا نہیں خدا حافظ
ہم نے یکدم ہی بچھڑ جانا ہے
Hayeee ... zaberdastمسلسل خوف سے ڈر کی فراوانی نہیں جاتی
وہ میرا ہے تو کیوں میری پریشانی نہیں جاتی
مجھے وہ کِس طرح ڈھونڈے گا لوگوں کے سمندر میں
مری صورت تو اب مجھ سے بھی پہچانی نہیں جاتی
بظاہر بھول کر اُس کو میں ہنستا کھیلتا تو ہوں
مگر سچ تو ہے یہ, اندر کی ویرانی نہیں جاتی
مجھے وہ مارنے والوں میں شامل ہو گیا کیسے
مری آنکھوں سے مر کر بھی یہ حیرانی نہیں جاتی
مرے دن رفتہ رفتہ ہو گئے کانٹوں بھرے جنگل
مری راتوں سے لیکن رات کی رانی نہیں جاتی
جدائی چاہتا ہے وہ ہمیشہ کے لیے مجھ سے
محبت میں بھی ہر اِک بات تو مانی نہیں جاتی
مجھےاُس شخص کی چارہ گری میں شک نہیں لیکن
جو جاں میں بس گئی ہے, اب وہ بے جانی نہیں جاتی
qasam syزبردست
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم
کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
ہم نے کہنا نہیں خدا حافظ
ہم نے یکدم ہی بچھڑ جانا ہے
کل پرسش احوال جو کی یار نے میرےجب کے یر سمت زمانے میں پریشانی ہے
ہم کہاں جاٸیں زمانے سے پریشا ں ہو کر
مرتی ہوٸی زمیں کو بچانا پڑا مجھےکل پرسش احوال جو کی یار نے میرے
کس رشک سے دیکھا مجھے غم خوار نے میرے
بس ایک ترا نام چھپانے کی غرض سے
کس کس کو پکارا دلِ بیمار نے میرے