ہاں یہ بھی صحیح ہے۔۔۔دی ہوئی چیز واپس تھوڑی مانگی جاتی۔
اس سے بہتر کہ بندہ پہلے ہی سنبھال کر رکھے۔
دل دیاں گلاں جانے نا
کملا نی میرا ڈھولن ماہی
نہیں بلکہ وہ
کالا شاہ کالا
میرا کالا اے سردار
گوریاں نوں دفع کرو
میں آپ تلے دی تار
ہو کالا شاہ کالا
سسڑئیے تیرے پنج پتر دو ٹین دو کنستر
جہیڑا میرے ہان دا
او چلا گیا اے دفتر
کالا شاہ کالا
اب بندہ پوچھے کہ یہاں لاک ڈاؤن میں کون سا دفتر کھلا۔
نہیں ہم یہ کالا شاہ کالا نہیں گاتے

لاک ڈاؤن میں بھی دفتر کھلے ہیں۔۔ 50٪ کی حاضری کے ساتھ۔۔۔
اور کیا پتہ نوکری نہ کرتا ہو بلکہ اپنا بزنس ہو۔۔جب چاہے دفتر کھولے۔۔ تسی گوریاں نوں دفع کرو، میرا سوہنا اے ماہیوال، گوریاں نوں دفع کرو۔۔۔
